Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003

اكستان

9 - 66
یہ تو بہت زیادہ مشابہہ تھے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وکان مخضوبا بالوسمة  اور خضاب کر رکھا تھا''وسمہ'' کا جو سیاہی کے بہت قریب ہو جاتا ہے دوسری روایت میں یہ آتا ہے کہ میں ابن زیاد کے پاس بیٹھا تھا تو اتنے میں سرمبارک لایا گیا ان کا تو اس پر ایک چھڑی سے یہ کچھ مارنے لگا اور ناک کو اس نے چھیڑا اور کہنے لگا مارأیت مثل ہذا حسنا ایسا حسن میں نے کبھی نہیں دیکھا بہت ہی خوبصورت ہیں مگر یہ طعنے کے طورپر طنزیہ یہ جملے کہے فقلت میں نے کہا اما انہ کان اشبہم برسول اللّٰہ  صلی اللّٰہ علیہ وسلم یہ تو جناب رسول اللہ  ۖ  کے ساتھ بڑے مشابہہ تھے تو جو اس طرح کی باتیں کر رہا ہے تو ان کا اثر تو جناب رسول اللہ  ۖ  تک جاتا ہے تو ایسی باتیں بے تکی اس نے کیں ۔خدا کی قدرت تھوڑے عرصہ بعد وہاں ایک بغاوت اُبھری اور اس میں یہ عبید اللہ ابن زیاد مارا گیا اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کرانے کا ذمہ دار دراصل یہی آدمی تھا کوفے کا گورنر یہی تھا اور اس نے پھر وہاں حُر ابن قیس کو بھیجا اور پھر عمر ابن سعد کو بھیجا یہ عُمر ابن سعد نام ہے اُن کا''عَمرو '' نہیں ہے مشہور ویسے'' عَمروابن سعد ''ہے مگر عُمر ابن سعد ہے صحیح نام ،عمرابن سعد ابن ابی وقاص او ر حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ عشرہ مبشرہ میں ہیں ان کے بیٹے ہیں عمر، وہ کوفے میں تھے وہ سرکاری فوج کے آدمی سمجھے لیجئے اِن کو امیر بنا کر بھیج دیا تو انھوں نے تو نہیں چاہا کہ شہادت ہو ،لڑائی ہو، بات چیت کرکے آگئے اوربھی لوگ تھے'' شِمر''وغیرہ جنھوںنے یہ چاہا کہ مزید تقرب حاصل کریں عبیداللہ ابن زیاد کا تو اُس سے کہا کہ وہ دیر کر رہے ہیں حضرت حسین  کو ختم کرنے میں اور معلوم ہوتا ہے وہ اُن سے مل گیا ہے وغیرہ وغیرہ ایسے کرتے رہے پھر اس نے پیچھے سے ان کو بھیج دیا اور اس کے ساتھ (عمر ابن سعد کے نام ) ایک آرڈر بھیج دیا کہ یا تو تم فوجی کارروائی کرو فوراً ورنہ تو تمھیں معزول بھی کردوں گا اور مار بھی دوںگا اور تمہاراگھر بھی کھدوا دوں گا ۔
عمر ابن سعد کی کوفہ میں قیام کی وجہ  :
	اب ہو ا یہ کہ(ا ن کے والد) حضرت سعد رضی اللہ عنہ ایران کے فاتح تھے قادسیہ کے معرکہ کے بعد (ایرانیوں کی ) کمر ٹوٹ گئی تھی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں یہ حکم دیاتھا کہ اس طرف ایک چھائونی بنا لو، علاقہ ایسا انتخاب کرو جس کی آب وہوا تمہارے علاقے سے ملتی جلتی ہو تو وہ پسند کیا انھوں نے تو وہ کوفہ کا علاقہ تھا جس کی آب وہوا عرب کی آب وہوا سے ملتی جلتی تھی  تو وہاں آباد کر دیا ان لوگوں کو اور ہر آدمی کو جتنی جتنی مناسب تھی الاٹ کرکے زمین دے دی ،''تخطیط'' کردی الاٹمنٹ کر دی تو یہ لوگ وہاں رہتے رہے۔حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بھی وہاں رہے ہیں حاکم بھی رہے ہیں کیونکہ گورنر تھے پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان کومدینہ منورہ بلالیا تو مدینہ منورہ آگئے پھر آتے جاتے رہے بہرحال وہاں رہنا ہوا اور وہاں ہی ان کے مکان وغیرہ ہوں گے تو اس (عبید اللہ بن زیاد ) نے یہ کہا ان کے بیٹے سے یا تو تُو

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
111 اس شمارے میں 4 1
112 حرف آغاز 5 1
113 درس حدیث 7 1
114 حضرت اُم سلمہ اور ابن عبا س کا خواب او ر شہادتِ حسین : 8 113
115 عبید اللہ بن زیاد کی گستاخی : 8 113
116 عمر ابن سعد کی کوفہ میں قیام کی وجہ : 9 113
117 عمر بن سعد سے روایات لینے کی وجہ : 10 113
118 یزید مجرم ہے : 10 113
119 گستاخی پر قدرت کی جانب سے سزا : 10 113
120 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 11 1
121 آپ کے شاگردوں اور بیعت ہونے والوں کی تعداد : 11 120
122 چھوٹی برائی سے بھی بچنا چاہیے سلبِ ایمان کا اندیشہ ہوتا ہے : 12 120
123 اجازت کا معیار : 13 120
124 شفقتِ عامہ : 13 120
125 وفات : 14 120
126 حضرت اقدس اکابرزمانہ کی نظرمیں : 17 120
127 حضر ت مولانا عبدالقادر صاحب رائپوری قدس سرہ فرماتے ہیں : 17 120
128 حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلو م دیوبندتحریر فرماتے ہیں : 17 120
129 بانی ٔ تبلیغی جماعت حضرت مولانا محمد الیاس صاحب کا ارشاد : 18 120
130 حضرت شاہ الیاس صاحب رحمہ اللہ کے اصول ِتبلیغ میں ترمیم : 19 120
131 حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب کاندھلوی دامت برکاتہم کا ارشاد : 20 120
132 محدث عصرحضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب اعظمی مدظلہم فرماتے ہیں : 20 120
133 حضرت علامہ سیّد سلیمان ندوی رحمة اللہ علیہ کا ارشاد : 22 120
134 مولانا سعید احمد صاحب اکبر آبادی فرماتے ہیں : 23 120
135 حضرت حاجی احمد حسین صاحب لاہر پوری فرماتے ہیں : 23 120
136 حضرت مولانا ظفیر الدین صاحب 24 120
137 حضرت مولانا افضال الحق صاحب قاسمی اعظمی 24 120
138 حضرت مولانا احتشام الحسن صاحب کاندھلوی 24 120
139 ذکرِرسول ۖ 25 1
140 مراتب ذکرِ رسول ۖ : 25 139
141 حقیقت ذکر : 26 139
142 اقسام ِ ذکر رسول ۖ : 26 139
143 آلاتِ ذکر رسول ۖ : 27 139
144 حضور ۖ کے ذکرِ مبارک کافرض درجہ : 28 139
145 دل کا ذکر : 28 139
146 روح کاذکر : 28 139
147 اتباع رسول ۖ ہی حقیقی ذکر ہے جس سے محبوبیت حاصل ہوتی ہے : 29 139
148 ناقص ذکر کرنے سے نقصانات : 29 139
149 عبادت کے اصول : 30 139
150 ذکر رسول کے مروجہ غلط طریقے : 31 139
151 کسی نبی یا ولی کا دن منانا ہندوانہ او ر مشرکانہ رسم ہے : 31 150
152 عید میلادالنبی ۖ یا بارہ وفات منانے کی خرابیاں : 32 150
153 برکات ِدرود شریف 33 1
154 (١) صدقہ کے قائم مقام : 33 153
155 (٢) ثواب کا بہت بڑا پیمانہ : 33 153
156 (٣) حوض ِکوثر سے سیراب ہونا : 33 153
157 (٤) اسّی برس کے گناہوںکی معانی : 34 153
158 (٥) اسّی برس کی عبادت کا ثواب : 34 153
159 (٦) ہزاردن تک اجر لکھنا : 34 153
160 (٧) جنت میں ٹھکانہ : 34 153
161 (٨) جنت کے پھل : 34 153
162 (٩) پریشانیاں دُو ر ہوں : 35 153
163 (١٠) عرشِ عظیم کے برابر ثواب : 35 153
164 (١١) چاند کی طرح چہرہ ہونا : 35 153
165 (١٢) کامل درود : 35 153
166 (١٣) قرب ِخاص کا ذریعہ : 35 153
167 (١٤) دُعا قبول ہونا : 35 153
168 (١٥ ) مغفرت کا ذریعہ : 36 153
169 (١٦) دس ہزار مرتبہ کے برابر : 36 153
170 (١٧) اولاد کو عزت ملنا : 36 153
171 (١٨) جنت میں اپنا مقام دیکھنا : 36 153
172 (١٩) حضو ر ۖ کی زیارت : 36 153
173 (٢٠) تمام اوقات میں درود : 36 153
174 (٢١) سا ری مخلوق کے درودوں کے برابر : 37 153
175 (٢٢) تمام درودوں کے برابر : 37 153
176 (٢٣) درود برائے مغفرت : 37 153
177 (٢٤) روضہ مبارک کی زیارت : 37 153
178 (٢٥) دنیا و آخرت کی سرخروئی : 37 153
179 (٢٦) قرض کی ادائیگی : 37 153
180 (٢٧) حضور ۖ کی جماعت کے ساتھ حشر ہونا : 38 153
181 (٢٨) جہنم سے حفاظت : 38 153
182 (٢٩) افضل درود : 38 153
183 (٣٠) سب سے افضل درود : 38 153
184 (٣١) شفاعت واجب : 39 153
185 (٣٢) مخصوص درود شریف پڑھنا : 39 153
186 (٣٣) ہرنماز کے بعد : 39 153
187 (٣٤) رسولِ خدا ۖ کی گواہی : 39 153
188 (٣٦) دعائے وسیلہ پڑھنا : 40 153
189 (٣٧) دعا قبول ہونا : 40 153
190 (٣٨) مکمل درود شریف : 40 153
191 (٣٩) ایمان کی حفاظت : 40 153
192 اہم انکشافات 41 1
193 بزناس کمپنی اور دارالعلوم کراچی کے فتوے کی حقیقت 46 1
194 دار العلوم کراچی کے فتوے کی حقیقت : 48 193
195 تبصرہ : 49 193
196 تبصرہ : 50 193
197 فہمِ حدیث 51 1
198 قیامت اور آخرت کی تفصیلات 51 197
199 یاجوج ماجوج : 51 197
200 خروج دابہ : 53 197
201 ٹھنڈی ہوا : 53 197
202 قیامت کے وقت دنیا میں کس قسم کے لوگ ہوںگے ؟ 54 197
203 حفا ظتِ دین 56 1
204 حفاظتِ قرآن : 56 203
205 تفسیر القرآن بالحدیث : 57 203
206 دینی مسائل 59 1
207 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 59 206
208 سنن ومستحبات : 59 206
209 مؤذن سے متعلق : 59 206
210 اذان سے متعلق : 59 206
211 متفرق مسائل : 60 206
212 '' بے حیائی '' لندن کا'' شاہکار'' 61 1
213 تحریکِ احمدیت 62 1
214 مقدس کفن اور پیالہ : 62 213
215 علیحدہ مذہب : 63 213
216 انتقال پر ملال 65 1
217 ٭ بقیہ :حفا ظت دین 65 203
Flag Counter