ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
ومرشدی حکیم العصر حضرت مولاناعبدالمجیددامت برکاتہم نے ایک مرتبہ مثال بیان فرمائی کہ ایک استاذ نے اپنے بھینگے شاگرد کو کہا کہ فلاں جگہ بوتل رکھی ہے وہ اُٹھا کر لے آئو چونکہ اس کی نظر ایسی تھی کہ اس کو ایک چیز دوچیزیں نظر آتیں تھیں اس لیے واپس آکر استاذ صاحب سے کہتا ہے حضرت وہاں دوبوتلیں رکھی ہیں کونسی بوتل اٹھا کر لا ئوں اس کو ایک بوتل کی دو بوتلیں نظر آرہی تھیںاستاذ نے کہا بیٹا وہاں ایک ہی بوتل رکھی ہے بس وہ ہی اٹھا کر لے آئو وہ کہتا ہے کہ حضرت وہاں تو دو بوتلیں رکھی ہیں استاذصاحب نے کہا جائو ایک توڑدو اور دوسری اٹھا کر لے آئو وہ گیا اس نے ایک کو توڑ ا تو دوسری بھی غائب۔ اسی طرح دل دماغ کے بھینگوں کو قرآن وحدیث دومختلف متضاد چیزیں نظر آتی ہیں لیکن اگر ان میں سے ایک کو چھوڑیں گے تو دوسری کا دامن بھی چھوٹ جائے گا اگر قرآن چھوٹ گیا تو حدیث ختم اور حدیث کو چھوڑ دیا تو قرآن ختم ۔ تفسیر القرآن بالحدیث : جب یہ بات معلوم ہو چکی کہ حدیث قرآن مقدس کی تفسیر ہے تو مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اس کو چند مثالوں سے واضح کیاجائے ۔قرآن کریم میں نماز کا حکم ہے اقیموا الصلٰوةیہ بھی ہے کہ نماز کا وقت مقرر ہے یہ بھی ہے رکوع کر و سجدہ کرو لیکن کل کتنی نمازیں فرض ہیں ہر نماز کی کتنی رکعتیں ہیں ؟ ہر نماز کا کل وقت کتنا ہے ؟ہر نماز کا مستحب وقت کونسا ہے؟ نماز کے قیام ،قومہ ، قعود ، رکوع ،سجود میں ترتیب کیا ہے؟ ہر رکعت میں رکوع و سجود کتنے ہیں؟ ہر حالت میں کونسا ذکر مسنون ہے؟ نماز کو شروع کیسے کرنا ہے ؟ ختم کیسے کرنا ہے؟ نماز میں ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف منتقل ہوتے وقت کونسا ذکر مسنون ہے؟ نماز میں بھول جائیں تو کیا کریں ؟صف بندی اور جماعت کا طریقہ کیا ہے ؟ اگرمقتدی کی شروع کی کچھ رکعتیں رہ جائیں تو وہ نماز جماعت کے ساتھ کیسے پڑھیں ،ان سوالات کا جواب قرآن میں نہیں البتہ حدیث پاک میں ان سب کا جواب موجودہے پس وہ احادیث جن میں ان سوالات کے جوابات ہیں وہ قرآن کے حکمِ نماز کی تفسیر ہیں۔ قرآن میں یہ حکم تو موجود ہے اذا نادیتم الی الصلٰوة (جب تم نماز کی طرف بلاتے ہو ) لیکن نماز کی طرف بلانے کا طریقہ کیا ہے ؟ بلاتے وقت کون کون سے کلمات بولے جاتے ہیں ؟ ندا انفرادی ہے یا اجتماعی ؟ اور وہ کلمات کتنی مرتبہ کہنے ہیں؟ ندا بیٹھ کر ہو یا کھڑے ہو کر ؟ ان سوالات کے جوابات قرآن کریم میں نہیںحدیث پاک میں موجود ہیں سووہ احادیث اذا نادیتم الی الصلٰوة کی تفسیر ہیں ۔قرآن کریم میں اقامتِ صلوة کاذکر ہے اذا قمتم الی الصلٰوة (جب تم نماز کی طرف کھڑے ہونے کا ارادہ کرو )لیکن اقامت صلٰوة کا طریقہ کیا ہے اقامت ِصلوة کے لیے کونسے کلمات کہے جاتے ہیں ؟ اقامت ِصلٰوة کون کہے ؟ اس کا بیان قرآن کریم میں نہیں حدیث پاک میں موجود ہے پس وہ حدیثی بیانات اقامت صلٰوة کی تفسیر ہیں ۔قرآن کریم میں زکٰوة کا حکم موجود ہے واٰتُوا الزکٰوة لیکن زکٰوة کا معنی کیا ہے