ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
سلسلہ نمبر٢ قسط نمبر٤ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر ان کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرائد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب آپ کے شاگردوں اور بیعت ہونے والوں کی تعداد : آپ پر حق تعالیٰ نے اتباع سنت کی برکات کامل طرح ظاہر فرمائیں اوقات میں برکت ہوئی ۔فیض حاصل کرنے والوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہوگئی کہ علومِ حدیث وغیرہ کے شاگردوں کی تعداد گیارہ ہزار تو یقیناہے۔اور بیعت ہونے والوں کی تعداد بہت ہی زیادہ ہے۔ جس طرف بھی سفر ہوتاتھا بے انداز ہجوم ہو جاتا تھا اوربکثرت لوگ حلقۂ ارادت میں داخل ہوجاتے تھے ۔صوبۂ گجرات میں احمد آباد وغیرہ کا سفر تھا کہ ایسی جگہ سے گزر ہوا جہاں ایک بااثر شیخ رہتے تھے وہ شیخ اگرچہ اہلِ بدعت میں سے تھے لیکن قدرتی با ت تھی کہ ان کے اور ان کے متوسلین کے دل میں شدید تقاضا ہوا کہ جس طرح ان کا اپنے بڑے مشائخ کے ساتھ سلوک تھا و ہ ہی آپ کے ساتھ کریں ان کے یہاں گزر گاہ پر قیمتی فرش بچھا دیا جایا کرتا تھا جب آپ وہاں سے گزرے تو انہوں نے اسی طرح آپ کے لیے فرش بچھا دیا اور اپنی حدمیں اسی پر باصرار گزارا۔تفصیل ''حیرت انگیز واقعات '' نامی کتاب میں ہے۔ بنگال میں بیک وقت بیعت ہونے والوں کی تعداد ایک جگہ پانچ ہزار اور ایک جگہ آٹھ ہزار شمار کی گئی یہ بیعت لائوڈ سپیکر پر کی گئی مشائخ کرام میں ایسی مقبولیت کی مثال نہیں ملتی ۔ میں نے حضرت مدنی رحمہ اللہ کی حیات میں اہلِ علم کی مجلس میں اس واقعہ کے ساتھ یہ تذکرہ بھی سُنا تھا کہ