ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
وہ پڑھنے میں مشغول ہوجائے تو یہ زمانہ زیادہ فصل نہ سمجھا جائے گا اور اقامت کا اعادہ نہ کیا جائے گا۔ مسئلہ : اگر موذن اذان دینے کی حالت میں مر جائے یا بے ہوش ہو جائے یا اس کی آواز بند ہو جائے یا بھول جائے اور کوئی بتلانے والا نہ یا اس کو حدث ہو جائے اور وہ اس کو دور کرنے کے لیے چلا جائے تو اذان کا نئے سرے سے اعادہ کرنا سنت موکدہ ہے۔ مسئلہ : اگر کسی کو اذان یا اقامت کہنے کی حالت میں حدث اصغرہو جائے تو بہتر یہ ہے کہ اذان یااقامت پوری کرکے اس حدث کو دور کرنے جائے۔ مسئلہ : ایک موذن کادو مسجدوں میں اذان دینا مکروہ ہے جس مسجد میں فرض پڑھے وہیں اذان دے۔ مسئلہ : جو شخص اذان دے اقامت بھی اسی کاحق ہے ہاںاگر وہ اذان دے کر کہیں چلا جائے یا کسی دوسرے کو اجازت دے دے تو دوسرا بھی کہہ سکتا ہے ۔ مسئلہ : کئی موذنوں کا ایک ساتھ اذان کہنا جائز ہے۔ مسئلہ : موذن کو چاہیے کہ اقامت جس جگہ کہنا شروع کرے وہیں ختم کرے۔ مسئلہ : اذان اور اقامت کے لیے نیت شرط نہیں ، ہاں ثواب بغیر نیت کے نہیں ملتااور نیت یہ ہے کہ دل میںیہ ارادہ کرے کہ میں یہ اذان محض اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کہتا ہوں اور کچھ مقصود نہیں۔ (جاری ہے) '' بے حیائی '' لندن کا'' شاہکار'' لندن (بی بی سی)لندن میں پانچ سو افرادنے کپڑے اُتارکر ایک زندہ بصری شاہکا رکی تخلیق میں حصہ لیا۔ بی بی سی کے مطابق برطانیہ کے ایک مہنگے سٹور سیلف رجز میں نیویارک کے مشہور آرٹسٹ سپینسرٹیونک کے بیباک تخیل کو حقیقی شاہکار کاروپ دینے والوں میں بڑی تعداد نوجوان لوگوں پر مشتمل تھی جنہوں نے سٹور کھلنے سے قبل صبح سویرے خود کار زینوں پر اپنے عریاں جسموں کی ترتیب سے آرٹسٹ کے تخیل میں چھپی تصویر کو حقیقت کاروپ دیا شرکاء کو تصویر کی ایک نقل یادگار کے طور پر بھیجی جائے گی ۔سپینسرٹیونک دنیا بھر کے بڑے شہروں میں برہنہ جسموں سے اپنے شاہکاروں کی تشکیل کرتے ہیں اور اپنی ان زندہ لیکن عارضی تخلیقات کے لیے بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔(روزنامہ جنگ لاہور ٣٠اپریل ٢٠٠٣ئ)