ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
بزناس کمپنی اور دارالعلوم کراچی کے فتوے کی حقیقت (حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر عبدالواحد صاحب) ٭ کچھ عرصہ سے بزناس (Biznas) کے نام سے ایک کمپنی کام کررہی ہے۔ کراچی اور اسلام آباد کے بعد اس نے لاہور میں زور پکڑا ہے۔ یہ کمپنی انٹر نیٹ (Internet) پر کام کرتی ہے اور ننانوے ڈالر کی فیس کے عوض ممبر کو کمپیوٹر کے کچھ کورس اور ویب سائیٹ کی پیش کش کی جاتی ہے ۔اس حد تک تو معاملہ بظاہر ٹھیک نظر آتا ہے کیونکہ جس کو پیش کش سے فائدہ اُٹھانے میں دلچسپی ہو وہ فیس دے تو معاملہ جائز ہے۔ لیکن اس کمپنی کے کام کے پھیلائو کا راز اس کے کام کے دوسرے رخ کی وجہ سے ہے ۔وہ رُخ یہ ہے کہ ٩٩ ڈالر کی فیس دے کر بننے والے ممبر کو کمپنی آگے کمائی کرنے کی پیش کش کرتی ہے ۔جس کے مطابق اگر یہ ممبر براہ راست او ر بلا واسطہ دو مزید ممبر بنائے اور ان دونوں میں سے ہر ایک آگے مزید دو دو ممبر بنائے یہاں تک کہ بالآخر کم از کم نو ممبر بن جائیں تو کمپنی پہلے ممبر کو اپنی کمائی میں حصہ دار بنا لیتی ہے۔ زید(پہلا ممبر) بکر خالد عمر عثمان حامد شاہد غالب طالب ثاقب دائیں طرف چھ ممبر اور بائیں طرف تین ممبر ہوئے۔ کمپنی والے کہتے ہیں کہ کل ممبر جب مثلاً نو ہو جائیں گے تو کمپنی آپ کو پچاس ڈالر دے گی اور جب کل تیس ہو جائیں تووہ آپ کو سو ڈالر دے گی ۔ بلا واسطہ مزید ممبر بنانے پر وہ آپ کو پانچ ڈالر فی کس اور دے گی ۔ ہم نے اس کے بارے میں یہ حکم لگایا :