ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
کے حصول کے لیے ان کو وہی طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو اس دنیا میں برتے جاتے ہیں۔(مولانا سعید احمد صاحب اکبر آبادی ایم اے مدیر ماہنامہ برہان دہلی ) (واقعات ص٢٢٨) مزید فرماتے ہیں : مجھے حضرت مولانا مدنی کی سیاسیات سے اتفاق نہیں کیونکہ وہ میری سمجھ میں نہیں آتی ہیں ۔اگر سمجھ میں آسکتیں تو میں ان کے جوتے اُٹھا کر ان کے پیچھے پیچھے چلتا۔ او ر مخالفت ان کی اس لیے نہیں کرتا کہ میں جہنم کی آگ اپنے اوپر حلال کرنا نہیں چاہتا میں دوزخ کی آگ خریدتے ہوئے ڈرتا ہوں اور اللہ کی پناہ مانگتاہوں ۔(واقعات ص٢٠٩وص ٢١٠) مزید فرماتے ہیں : اگر اس تبلیغی کام کی رکاوٹ نہ ہوتی تو حضرت مدنی سے بیعت ہو کر ان کے کا م میں شریک ہو جاتا اگر کسی وقت مجھ سے یہ کام چھوٹ گیا تو حضرت مدنی کے ساتھ مل کر (سیاسی میدان میں ) کام کروں گا اور اگر کسی وقت حضرت مدنی سے کانگریس کا کام چھوٹ گیا تو وہ بھی وہی کام کریں گے جو میں کر رہا ہوں ۔(بروایت مولانا احتشام الحسن صاحب کاندھلوی رفیق خاص حضرت مولانا محمد الیاس صاحب ) نیز فرمایا : حضرت مولانا مدنی وہ دریا ہضم کیے ہوئے ہیں جس کا ایک جرعہ بھی بیخود بنا دینے کے لیے کافی ہے۔( بروایت مولانا احتشام الحسن صاحب ) حضرت شاہ الیاس صاحب رحمہ اللہ کے اصول ِتبلیغ میں ترمیم : ٣ذی الحجہ ٩٦ھ ٢٥نومبر ٧٦ء پنجشنبہ کو مولانا عبید اللہ صاحب جو مرکز ِتبلیغ نظام الدین اولیا ء دہلی میں رہتے ہیں جامعہ مدنیہ میں تشریف لائے اور طلبہ سے خطاب کیا ۔ طلبہ کے ساتھ مدرسین بھی سننے والے تھے اور خود مولانا کے سب ساتھی بھی ۔ مولانا موصوف نے اپنی تقریر میں طلبہ پر زور دیا کہ وہ عوام سے گھل ملک کر رہیں ان کی اصلاح کی کوشش کرتے رہیں انہوںنے دورانِ تقریر حضرت شاہ الیاس صاحب رحمة اللہ علیہ بانی جماعت تبلیغ کا اور......قریشی صاحب کا واقعہ سُنایا (جو تقسیم کے بعد امیر جماعت تبلیغ پاکستان رہے) کہ قریشی صاحب حضر ت شاہ الیاس صاحب رحمة اللہ علیہما کے ساتھ کام کرنے والے تھے لیکن شاہ صاحب کو یہ علم نہ تھا کہ وہ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کے مخالف ہیں ایک دن قریشی صاحب