ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
اپنے خاندان کے وفادارانہ ماضی او ر قابلِ ستائش خدمات کی بنا ء پرجو انہوں نے سامراجیت کے لیے ادا کیں آپ نے خواہش کی کہ آپ کو سرکاری طورپر ایک علیحدہ مذہب کا بانی تسلیم کر لیا جائے تاکہ وہ اپنے پیروکاروں کے لیے جو عموماً درمیانے درجے او ر نچلے طبقے کے لوگ تھے سماجی ومعاشی فوائد حاصل کر سکے ۔پہلے آپ نے حکومت کو تجویز پیش کی تھی کہ اپنی سرپرستی میں ایک عالمی مذہبی کانفرنس بلائے اور آپ کو اس میں ایک آسمانی نشان دکھانے کی اجازت دے جس سے آپ کے دعوے کی تصدیق ہو سکے۔ ٩ حکومت نے آپ کی تمام عاجزانہ التجائوں کو نظر انداز کر دیا ۔آپ کومطلع کر دیا گیا کہ لیفٹنٹ گورنر پنجاب ''مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف سے مجوزہ وفد کو نہیں مل سکتے۔'' ١٠ اگر آپ اسلام کا ہی احیاء کر رہے تھے تو ان درخواستوں کا کیا مطلب ہے اور یہ روش کس بناء پر اختیار کی گئی۔ (جاری ہے) انتقال پر ملال سنت نگر لاہور کے جناب ڈاکٹر عبدالجلیل صاحب اور ڈاکٹر عبدالوحید صاحب کے والد گرامی گزشتہ ماہ کی ٢٧ تاریخ کو عارضہ جگر کی وجہ سے ٨٤ برس کی عمر میں اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ۔مرحوم پورے خاندان کے شفیق سرپرست تھے ان کی وفات پورے خاندا ن کے لیے بہت بڑا حادثہ ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرماکر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے او ر پسماندگان کو صبرِ جمیل نصیب ہو۔ اہل ادارہ ان کے صاحبزادگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ جامعہ مدنیہ جدید او ر خانقاہ ٔ حامدیہ میں مرحوم کے لیے ایصالِ ثواب اور دعاء مغفرت کرائی گئی اللہ تعالیٰ قبول فرمائے قارئین سے بھی یہی درخواست ہے۔ ٭ بقیہ :حفا ظت دین جائے یعنی حدیث رسول خود غیر محفوظ ہوجائے تو پھر قرآن کریم کو تحریف قرآن کے فتنہ سے نہیں بچایا جاسکتا لہٰذا جیسے قرآن کریم کی حفاظت فرض ہے ویسے ہی حدیث کی حفاظت بھی فرض ہے مشہور قاعدہ ہے مقدمة الواجب واجب یعنی واجب کا مقدمہ بھی واجب ہوتاہے۔(جاری ہے) ٩ ڈاکٹر بشارت احمد ''مجدد اعظم ''جلد ١ صفحہ نمبر ٦٣٩ ١٠ محکمہ داخلہ روداد ۔ حکومت پنجاب نمبر ١٩٠ ۔حکم نامہ لیفٹنٹ گورنر پنجاب بتاریخ ٩جنوری ١٩٠١ء ۔انڈیا آفس لائبریری لندن