ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003 |
اكستان |
|
فوجی کارروائی کا جو تقاضا ہوتا ہے وہ کر او ر ان کو ختم کرا ور اگر تُو نے تاخیر کی تو میں تجھے معزول بھی کر دوں گا ختم بھی کردوںگا اور تیرا مکان بھی اُکھاڑ دوں گا تیرے بال بچوں کو بھی رسوا کروں گا وغیرہ ۔ عمر بن سعد سے روایات لینے کی وجہ : اس دھمکی میں وہ آگئے اس دھمکی میں آکر پھر انھوں نے کارروائی کی اب عمر ابن سعد سے حدیث کی روایات بہت کم لی گئیں ہیں مگر لی گئی ہیں اس کی وجہ دو ہو جاتی ہیں ایک تو یہ کہ یہ قصہ جب پیش آیا تو اس کے بعد تو وہ تھوڑے ہی دنوں زندہ رہے ہیں ان کو بھی شہید کر دیا گیا تھا مار دیا گیا تھا تو روایتیں جو ہیں وہ پہلے کی ہیں جو پہلے کی حالت تھی وہ اس سے بالکل مختلف حالت تھی دوسرے یہ کہ یہ جو کارروائی ان کی ہوئی ہے وہ ایک طرح کی مجبوری بھی ہو گئی تو اس مجبوری کو تو اتنا شمار نہیں کیا گیا مگر یہ ضرور دیکھتے ہیں کہ یہ روایت کس دور کی ہے ۔اگر وہ اُس دور کی ہے جس دور کے بارے میں تعریف سُننے میں آئی ہے تو پھر اس روایت کو لے لیتے ہیں مگر بہت کم ۔ یزید مجرم ہے : اچھا یزید کی بات یہ بنتی ہے کہ اس نے اس (عبید اللہ )کو نہ معطل کیا نہ سرزنش کی کچھ نہیں کیا اس طرح گورنر رہنے دیا تو اس کا مطلب تو یہ ہے کہ وہ سمجھتا یہ تھا کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت ٹھیک ہوئی ہے اچھا ہوا ہو گئی میرے کہے بغیر ہوگئی ایک آدمی نے اور نے کردی تو کچھ سرزنش نہیں کی کچھ باز پُرس نہیں کی اُن سے باز پُرس نہ کرکے وہ گویا اس جرم میں شریک ہو گیا اگر بُرا لگا تھا توباز پُرس سے اُسے کون سی چیز روکتی تھی ۔کیوں نہیںکی اُس نے باز پُرس جبکہ یہ چیز ایسی تھی کہ اس سے اُسے سیاسی نقصان پہنچااور باز پُرس کرنے سے سیاسی نقصان نہیں پہنچ سکتا تھا بس کچھ باتیں بنا لیں ایسے ہی کہ اگر ان کے رشتہ دار ہوتے تو یہ کبھی نہ کرتے اور پھر اس کے بعد کچھ بھی نہیں کیا معزول بھی نہیں کیا ٹرانسفر کردیتا کم از کم کچھ بھی نہیں کیااتنا بھی نہیں کیا ۔ گستاخی پر قدرت کی جانب سے سزا : خدا کی طرف سے پھر ایسے ہوا کہ ایک اور انقلاب آگیا چھوٹا سا اُس انقلاب میںآکر یہ عبیداللہ ابن زیاد مارا گیا اور پھر اس کا سر لایا گیا جامع مسجد کوفہ میں وہاں اس کاسر رکھا ہوا تھا پھر جیسے اس نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی ناک پرچھڑی وغیرہ لگائی تھی خدا کی قدرت ہے اسی طرح اُس کو سزا بھی ملی ہے کہ ایک سانپ آیا وہ اس کی ناک کے ایک سوراخ میں داخل ہوا اور دوسرے سوراخ سے نکل گیا جو صاحب راوی ہیں وہ بتاتے ہیں کہ میں وہاں تھا کہ میں نے دیکھاکہ لوگوں نے راستہ دے دیا اور کہنے لگے آیا آیا آیاتو وہ سانپ آیا او ر اس کی ناک کے ایک سوراخ میں داخل ہوا او ر دوسرے سے نکل