Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2003

اكستان

15 - 66
ہونے کی حالت میں اُن کی زبانِ مبارک سے ان الفاظ سے ہوا  :
	وَدِدْتُ اَنَّ ذَالِکَ کَفَافاً لَا عَلَیَّ وَلَالِیْ (بخاری شریف ص٥٢٤ س٥)
	میں یہ چاہتا ہوں کہ امارت کے معاملات سے برابر سرابر نجات ہو جائے کہ نہ مجھے نقصان ہونہ نفع۔
	صحابۂ کرام کی یہ قلبی حالت جناب ر سالت مآب  ۖ کی تعلیم و تلقین کے اثر ِخاص سے تھی اور اس کا ایک فائدہ تو ظاہر ہی ہے کہ ایسے شخص کی نظر جب اپنی نیکیوں پر ہوگی ہی نہیں تو وہ نیکیاں خداوندکریم کے یہاں محفوظ ہی رہیں گی کیونکہ نیکیوں کی قیمت کم کرنے والی چیز تو نیکیوں پر گھمنڈ اور نازہے۔دوسری طرف ایسے شخص کی نظر اپنی تقصیرات پر ہوگی اور اس کی وجہ سے استغفار کا غلبہ ہوگا یہ خود ایک ایسا عمل ہے جو ہر تقصیر کو نیکی بنا دیتا ہے۔
	حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی تواضع کا یہ حال ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ ان صحابۂ کرام کی پیروی کرو جو دنیا سے جا چکے ہیں کیونکہ ان کی آخر وقت تک استقامت سامنے آچکی ہے ۔
	مَنْ کَانَ مُسِنًّا فَلْیَسْتَنَّ بِمَنْ قَدْ مَاتَ فَاِنَّ الْحَیَّ لَا تُؤْمَنُ عَلَیْہِ الْفِتْنَةَ
تم لوگوں میں سے جو کسی کی پیروی کرنی چاہے تو اسے اس کی پیروی کرنی چاہیے کہ جو وفات پا چکا ہے کیونکہ زندہ شخص آزمائش سے محفوظ نہیں ہے (جب تک زندہ ہے آزمائش کی گھڑیاں باقی ہیں)۔
	اس طرح آپ نے اسلام کا ایک بہترین اصول تعلیم فرمایا او ر اپنا دامن بھی بچایا ۔پھر صحابۂ کرام کی تعریف کی اور ان کی منقبت وافضلیت بیان فرمائی کہ وہ علمی گہرائی،نیک سرشت اور سادگی میںکیا ہی بلند مقام رکھتے تھے۔
اولئک اصحاب محمد ۖ کا نوا افضل ھٰذہ الامة ابرھا قلوبا واعمقھا علما واقلھا تکلفا۔
وہ رسول کریم علیہ الصلٰوة والسلام کے صحابی اس اُمّت میںسب سے افضل تھے سب سے زیادہ نیک دل تھے سب سے زیادہ علمی گہرائی اور بصیرت کے حامل تھے اور ان کے مزاج میں نہایت کم تکلف تھا۔
اختارھم اللّٰہ لصحبت نبیہ ولاقامة دینہ فاعرفوا لہم فضلھم واتبعوھم علی اثرھم وتمسّکوا بما استطعتم من اخلاقھم وسیرھم فانھم کانوا علی الھدی المستقیم ۔(مشکٰوة ص٣٢ باب الاعتصام بالکتاب والسنتہ)
(یوں سمجھو )کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے نبی  ۖ  کا ساتھی بننے کے لیے او ر اپنے دین کی

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
111 اس شمارے میں 4 1
112 حرف آغاز 5 1
113 درس حدیث 7 1
114 حضرت اُم سلمہ اور ابن عبا س کا خواب او ر شہادتِ حسین : 8 113
115 عبید اللہ بن زیاد کی گستاخی : 8 113
116 عمر ابن سعد کی کوفہ میں قیام کی وجہ : 9 113
117 عمر بن سعد سے روایات لینے کی وجہ : 10 113
118 یزید مجرم ہے : 10 113
119 گستاخی پر قدرت کی جانب سے سزا : 10 113
120 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 11 1
121 آپ کے شاگردوں اور بیعت ہونے والوں کی تعداد : 11 120
122 چھوٹی برائی سے بھی بچنا چاہیے سلبِ ایمان کا اندیشہ ہوتا ہے : 12 120
123 اجازت کا معیار : 13 120
124 شفقتِ عامہ : 13 120
125 وفات : 14 120
126 حضرت اقدس اکابرزمانہ کی نظرمیں : 17 120
127 حضر ت مولانا عبدالقادر صاحب رائپوری قدس سرہ فرماتے ہیں : 17 120
128 حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلو م دیوبندتحریر فرماتے ہیں : 17 120
129 بانی ٔ تبلیغی جماعت حضرت مولانا محمد الیاس صاحب کا ارشاد : 18 120
130 حضرت شاہ الیاس صاحب رحمہ اللہ کے اصول ِتبلیغ میں ترمیم : 19 120
131 حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب کاندھلوی دامت برکاتہم کا ارشاد : 20 120
132 محدث عصرحضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب اعظمی مدظلہم فرماتے ہیں : 20 120
133 حضرت علامہ سیّد سلیمان ندوی رحمة اللہ علیہ کا ارشاد : 22 120
134 مولانا سعید احمد صاحب اکبر آبادی فرماتے ہیں : 23 120
135 حضرت حاجی احمد حسین صاحب لاہر پوری فرماتے ہیں : 23 120
136 حضرت مولانا ظفیر الدین صاحب 24 120
137 حضرت مولانا افضال الحق صاحب قاسمی اعظمی 24 120
138 حضرت مولانا احتشام الحسن صاحب کاندھلوی 24 120
139 ذکرِرسول ۖ 25 1
140 مراتب ذکرِ رسول ۖ : 25 139
141 حقیقت ذکر : 26 139
142 اقسام ِ ذکر رسول ۖ : 26 139
143 آلاتِ ذکر رسول ۖ : 27 139
144 حضور ۖ کے ذکرِ مبارک کافرض درجہ : 28 139
145 دل کا ذکر : 28 139
146 روح کاذکر : 28 139
147 اتباع رسول ۖ ہی حقیقی ذکر ہے جس سے محبوبیت حاصل ہوتی ہے : 29 139
148 ناقص ذکر کرنے سے نقصانات : 29 139
149 عبادت کے اصول : 30 139
150 ذکر رسول کے مروجہ غلط طریقے : 31 139
151 کسی نبی یا ولی کا دن منانا ہندوانہ او ر مشرکانہ رسم ہے : 31 150
152 عید میلادالنبی ۖ یا بارہ وفات منانے کی خرابیاں : 32 150
153 برکات ِدرود شریف 33 1
154 (١) صدقہ کے قائم مقام : 33 153
155 (٢) ثواب کا بہت بڑا پیمانہ : 33 153
156 (٣) حوض ِکوثر سے سیراب ہونا : 33 153
157 (٤) اسّی برس کے گناہوںکی معانی : 34 153
158 (٥) اسّی برس کی عبادت کا ثواب : 34 153
159 (٦) ہزاردن تک اجر لکھنا : 34 153
160 (٧) جنت میں ٹھکانہ : 34 153
161 (٨) جنت کے پھل : 34 153
162 (٩) پریشانیاں دُو ر ہوں : 35 153
163 (١٠) عرشِ عظیم کے برابر ثواب : 35 153
164 (١١) چاند کی طرح چہرہ ہونا : 35 153
165 (١٢) کامل درود : 35 153
166 (١٣) قرب ِخاص کا ذریعہ : 35 153
167 (١٤) دُعا قبول ہونا : 35 153
168 (١٥ ) مغفرت کا ذریعہ : 36 153
169 (١٦) دس ہزار مرتبہ کے برابر : 36 153
170 (١٧) اولاد کو عزت ملنا : 36 153
171 (١٨) جنت میں اپنا مقام دیکھنا : 36 153
172 (١٩) حضو ر ۖ کی زیارت : 36 153
173 (٢٠) تمام اوقات میں درود : 36 153
174 (٢١) سا ری مخلوق کے درودوں کے برابر : 37 153
175 (٢٢) تمام درودوں کے برابر : 37 153
176 (٢٣) درود برائے مغفرت : 37 153
177 (٢٤) روضہ مبارک کی زیارت : 37 153
178 (٢٥) دنیا و آخرت کی سرخروئی : 37 153
179 (٢٦) قرض کی ادائیگی : 37 153
180 (٢٧) حضور ۖ کی جماعت کے ساتھ حشر ہونا : 38 153
181 (٢٨) جہنم سے حفاظت : 38 153
182 (٢٩) افضل درود : 38 153
183 (٣٠) سب سے افضل درود : 38 153
184 (٣١) شفاعت واجب : 39 153
185 (٣٢) مخصوص درود شریف پڑھنا : 39 153
186 (٣٣) ہرنماز کے بعد : 39 153
187 (٣٤) رسولِ خدا ۖ کی گواہی : 39 153
188 (٣٦) دعائے وسیلہ پڑھنا : 40 153
189 (٣٧) دعا قبول ہونا : 40 153
190 (٣٨) مکمل درود شریف : 40 153
191 (٣٩) ایمان کی حفاظت : 40 153
192 اہم انکشافات 41 1
193 بزناس کمپنی اور دارالعلوم کراچی کے فتوے کی حقیقت 46 1
194 دار العلوم کراچی کے فتوے کی حقیقت : 48 193
195 تبصرہ : 49 193
196 تبصرہ : 50 193
197 فہمِ حدیث 51 1
198 قیامت اور آخرت کی تفصیلات 51 197
199 یاجوج ماجوج : 51 197
200 خروج دابہ : 53 197
201 ٹھنڈی ہوا : 53 197
202 قیامت کے وقت دنیا میں کس قسم کے لوگ ہوںگے ؟ 54 197
203 حفا ظتِ دین 56 1
204 حفاظتِ قرآن : 56 203
205 تفسیر القرآن بالحدیث : 57 203
206 دینی مسائل 59 1
207 ٭( اذان اور اقامت کا بیان ) 59 206
208 سنن ومستحبات : 59 206
209 مؤذن سے متعلق : 59 206
210 اذان سے متعلق : 59 206
211 متفرق مسائل : 60 206
212 '' بے حیائی '' لندن کا'' شاہکار'' 61 1
213 تحریکِ احمدیت 62 1
214 مقدس کفن اور پیالہ : 62 213
215 علیحدہ مذہب : 63 213
216 انتقال پر ملال 65 1
217 ٭ بقیہ :حفا ظت دین 65 203
Flag Counter