Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

99 - 645
 ١     لکن علی وجہ الکفایة حتی لوامتنع اہل المسجد عن اقامتہا کانوا مسیئین ولواقامہا البعض فالمتخلف عن الجماعة تارک للفضیلة لان افراد الصحابة یروی عنہم  التخلف۔

یہ گزری 
ان عائشة اخبرتہ ان رسول اللہ ۖ خرج لیلة من جوف اللیل فصلی فی المسجد وصلی رجال بصلا تہ فاصبح الناس فتحدثوا فاجتمع اکثر منھم فصلی فصلوا معہ فاصبح الناس فتحدثوا فکثر اھل المسجد من اللیلة الثالثة فخرج رسول اللہ فصلی بصلوتہ فلما کانت اللیلة الرابعة عجز المسجد عن اھلہ حتی خرج لصلوة الصبح فلما قضی الفجر اقبل علی الناس فتشھد ثم قال اما بعد ! فانہ لم یخف علیّ مکانکم لکنی خشیت ان تفرض علیکم فتعجزوا عنھا فتوفی رسول اللہ والامر علی ذلک ۔ (بخاری شریف ، باب فضل من قام رمضان ص ٢٦٩ نمبر ٢٠١٢ مسلم شریف ،باب الترغیب فی قیام رمضان وھو التراویح ص ٢٥٩ نمبر ٧٦١  ١٧٨٤ ابو داؤد شریف ، کتاب تفریع ابواب شہر رمضان باب فی قیام شہررمضان ص ٢٠٢ نمبر ١٣٧٣) اس حدیث میں ہے کہ صحابہ تراویح کے لئے جمع ہوئے ، جس سے تراویح کی جماعت ثابت ہوتی ہے ۔(٢) امام جماعت کے ساتھ تراویح اور وتر  پڑھائے اسکی دلیل یہ اثرہے (١)ان عمر بن خطاب امر رجلا یصلی بھم عشرین رکعة  (مصنف ابن ابی شیبة،٦٧٧ کم یصلی فی رمضان من رکعة ،ج ثانی، ص ١٦٥، نمبر ٧٦٨١ مصنف عبد الرزاق، باب قیام رمضان ج رابع ص ٢٠٠ نمبر ٧٧٦٠)  (٣) ان علیا أمر رجلا یصلی بھم عشرین رکعة ۔ (مصنف ابن ابی شیبة،٦٧٧ کم یصلی فی رمضان من رکعة ،ج ثانی، ص ١٦٥، نمبر ٧٦٨٠سنن للبیھقی، باب ما روی فی عدد رکعات القیام فی شہر رمضان ج ثانی ص٦٩٨،نمبر٤٦٢٠)ان دونوں اثروں سے معلوم ہوا کہ حضرت عمر  اور حضرت علی  کسی امام کو حکم فرماتے کہ وہ لوگوں کو جماعت کے ساتھ تراویح پڑھائے جس سے ثابت ہوا کہ تراویح کی نماز جماعت کے ساتھ ہو گی ۔
ترجمہ:  ١   لیکن کفایہ کے طور پر ہے ، یہاں تک کہ مسجد والے جماعت قائم کر نے سے رک جائے تو سب گنہگار ہو نگے ، اور اگر بعض نے جماعت کر لی تو جماعت کو چھوڑنے والے فضیلت کو  چھوڑنے والے ہونگے ، اسلئے کہ افراد صحابہ کا پیچھے رہنا مروی ہے ۔ 
تشریح :  فرماتے ہیں کہ تراویح کی جماعت سنت کفایہ ہے اسلئے اگر کسی نے بھی جماعت نہیں کی تو سب گنہگار ہو نگے ، اور اگر کچھ لوگوں نے جماعت کر لی تو سب سے گناہ ختم ہو جائے گا ، البتہ جن لوگوںنے جماعت کے ساتھ نماز نہیں پڑھی انہوں نے جماعت کی فضیلت چھوڑ دی ، اسکی وجہ یہ ہے کہ بعض صحابہ سے ثابت ہے کہ انہوں نے تنہا تراویح کی نماز پڑھی ہے۔
وجہ :  اثر یہ ہے ۔ عن ابن عمر أنہ کان لا یقوم مع الناس فی شھر رمضان قال: و کان سالم و القاسم لا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter