Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

66 - 645
(فصل  فی القراء ة)
(٤٧١) والقراء ة فی الفرض واجبة فی الرکعتین )

 (  فصل فی القرأة  )
ترجمہ:  (٤٧١) قرأت واجب ہے فرض کی پہلی دو رکعتوں میں 
تشریح:   فرض کی جو نماز چار رکعت والی ہے مثلا ظہر ، عصر اور عشاء ، یا تین رکعت والی ہے مثلا مغرب تو ان کی پہلی دو رکعتوں میں قرأت کرنا فرض ہے۔اگر ایک آیت بڑی بھی قرأت نہیں کی تو نماز فاسد ہو جائے گی۔اورسورۂ فاتحہ پڑھنا اور سورت ملانا دونوں واجب ہیں۔دلائل گزر چکے ہیں
 وجہ:  (١) اصل میں فرض میں پہلی دو رکعتیں اصل ہیں اور دوسری دو رکعتیں انکے تابع ہیں۔اس لئے پہلی دو رکعتوں میں قرأت کرنا فرض ہوگا۔کیونکہ آیت(( فأقرء وا ما تیسر من القرآن ))۔( آیت ٢٠، سورة المزمل ٧٣) سے یہ معلوم ہو تا ہے کہ ایک رکعت میں بھی قرآن کی آیت پڑھ لی گئی تو فرض کی ادائیگی ہو گئی ۔  (٢) حدیث میں ہے ۔عن عبد اللہ بن ابی قتادة عن ابیہ ان النبی ۖ کان یقرأ فی الظہر فی الاولیین بام الکتاب و سورتین وفی الرکعتین الاخریین بام الکتاب ویسمعنا الآیة و یطول فی الرکعة الاولی ما لا یطیل فی الرکعة الثانیة وھکذا فی العصر۔ (بخاری شریف ، باب یقرأ فی الاخریین بفاتحة الکتاب ص ١٠٧ نمبر ٧٧٦ مسلم شریف ، باب القراء ة فی الظہر والعصر ص ١٨٥ نمبر ٤٥١ ١٠١٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دوسری رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھا کرتے تھے۔لیکن یہ ہمارے یہاں بطور سنت کے ہے وجوب کے نہیں (٣) جابر بن سمرة قال قال عمر لسعد لقد شکوک فی کل شیء حتی الصلوة قال اما انا فامد فی الاولیین واحذف فی الاخریین ولا آلو ما اقتدیت بہ من صلوة رسول اللہ ۖ قال صدقت ذلک الظن بک او ظنی بک ۔ (بخاری شریف ، باب یطول فی الاولیین ویحذف فی الاخریین ص ١٠٦ نمبر ٧٧٠ مسلم شریف ، باب القراء ة فی الظہر والعصر ص ١٨٦ نمبر ٤٥٣) احذف فی الاخریین کے دو ترجمے کر سکتے ہیں۔ایک یہ کہ بالکل قرأت نہیں کرتا ہوں۔یہ ترجمہ حنفیہ کے مطابق ہوگا کہ دوسری دو رکعتوں میں قرأت نہیں ہے۔اور دوسرا ترجمہ یہ ہے کہ مختصر قرأت کرتا ہوں یعنی سورۂ فاتحہ پڑھتا ہوں۔اس ترجمہ سے سورۂ فاتحہ کا ثبوت ہوگا جو حنفیہ کے نزدیک فرض کی دوسری دو رکعتوں میں سنت ہے (٤) عن عبد اللہ بن ابی رافع قال کان یعنی علیا یقرأ فی الاولیین من الظھر والعصر بام القرآن و سورة ولا یقرأ فی الاخریین (مصنف عبد الرزاق ،باب کیف القراء ة فی الصلوة ج ثانی ص٦٥، نمبر٢٦٥٨مصنف ابن ابی شیبة،١٤٦ من کان یقول یسبح فی الاخریین ولایقرأ،ج اول،ص ٣٢٧، نمبر ٣٧٤٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دوسری دو رکعتوں میں قرأت کوئی ضروری نہیں ہے ۔(٥) عن  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter