Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

13 - 645
( فصل ما یکرہ فی ا لصلوة)
(٤٢٩) ویکرہ للمصلی ان یعبث بثوبہ اوبجسدہ )   ١  لقولہ علیہ السلام ان اللّٰہ تعالیٰ کرہ لکم ثلثا وذکر منہا العبث فی الصلوٰة   ٢    ولان البعث خارج الصلوٰة حرام فما ظنک فی الصلوٰة(٤٣٠) ولایقلِّب الحصا لانہ  نوع عبث  الا ان لایمکنہ من السجود فیسویہ مرة

(مکروہات نماز )
ترجمہ:  (٤٢٩)مکروہ ہے نماز پڑھنے والے کے لئے کہ وہ اپنے کپڑے یا اپنے جسم سے کھیلے۔  
وجہ : (١) نماز میں خشوع و خضوع ہونا چاہئے۔آیت میں ہے قوموا للہ قانتین  نماز میں عاجزی سے اور ادب سے اللہ کے سامنے کھڑے رہو۔ اس لئے جسم اور کپڑے سے کھیلنا مکروہ ہے (٢) حدیث میں بھی ہے  عن ابن عباس عن النبی ۖ قال امرت ان اسجد علی سبعة اعظم لا اکف شعرا ولا ثوبا(بخاری شریف ، باب لا یکف ثوبہ فی الصلوة  ص ١١٣ نمبر ٨١٦  مسلم شریف ، باب اعضاء السجود والنھی عن کف الشعر والثوب ص ١٩٣ نمبر ٤٩٠)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کپڑے کو بلا وجہ بار بار سمیٹنا مکروہ ہے تو اس سے کھیلنا بھی مکروہ ہوگا (٣) حدیث میں ہے قال ابو ذر قال رسول اللہ ۖ لا یزال اللہ عز وجل مقبلا علی العبد وھو فی صلوتہ مالم یلتفت فاذا التفت انصرف عنہ ۔ (ابو داؤد شریف ، باب الالتفات فی الصلوة ص ١٣٨ نمبر ٩٠٩) کھیلنے میں نماز سے دوسری طرف متوجہ ہونا ہوتا ہے اس لئے مکروہ ہے۔ اس سے نماز تو فاسد نہیں ہوگی البتہ اچھا نہیں ہے۔(٤) اثر میں ہے ۔ قال الثوری : جائت    الاحادیث أنہ کان یکرہ العبث فی الصلوة ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب العبث فی الصلوة ، ج ثانی ، ص ٢٦٧، نمبر ٣٣١٠) اس اثر میں ہے کہ نماز میں کھیلنا مکرہ ہے ۔   
ترجمہ :  ١  حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے ، کہ اللہ تعالی نے تمہارے لئے تین چیزیں مکروہ قرار دی ہیں اور ان میں سے نماز میں کھیلنے کو بھی ذکر فرمایا ۔  ۔ اس حدیث کا مفہوم اوپر گزر گیا ۔ البتہ صراحت کے ساتھ یہ حدیث نہیں ملی ۔
ترجمہ :  ٢  اور اسلئے کہ نماز سے باہر بھی عبث کام کر نا حرام ہے تو نماز میں آپکا کیا گمان ہے ؟ 
تشریح :  نماز سے باہر عبث اور بیکار کام کر نا اچھا نہیں ہے تو نماز کے اندر کپڑے اور جسم سے کھیلنا کیسے اچھا ہو گا ۔
ترجمہ:  (٤٣٠) کنکری کو الٹ پلٹ نہ کرے ۔ ]  اسلئے کہ یہ بھی عبث کام ہے [ مگر یہ کہ اس پر سجدہ کرنا ممکن نہ ہو تو ایک مرتبہ کنکری کو برابر کردے۔ 
 تشریح : نماز میں کنکری کو الٹ پلٹ کر نا مکروہ ہے ۔ البتہ اگر وہاں اتنی کنکری ہو کہ اس پر سجدہ کر نا نا ممکن ہو جائے تو ایک  مرتبہ کنکری کو سیدھی کر لے تاکہ اس پر سجدہ کیا جا سکے ، لیکن کھیلنے کے طور پر بار بار اسکو ادھر ادھر کر نا مکروہ ہے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter