٤ وہو اصغر من الہاشمی وکانوا یستعملون الہاشمی۔ (٩٠٢) قال ووجوب الفطرة یتعلق بطلوع الفجر من یوم الفطر )
ترجمہ: ٤ اور حضور کا وہ صاع ہاشمی صاع سے چھوٹا تھا ، اور صحابہ ہاشمی صاع استعمال کر تے تھے ۔
تشریح : حضرت امام ابو یوسف کی جانب سے ایک حدیث نقل کی تھی کہ ۔ ہماراصاع سب صاعوں سے چھوٹا ہے ۔ صاحب ھدایہ اس حدیث کی تاویل فر ما رہے ہیں کہ ، یہ ممکن ہے کہ صحابہ کرام ہاشمی صاع کو استعمال کر تے ہوں جو آٹھ رطل سے بھی بڑا صاع ہو تا تھا ، اور حضور اس سے چھوٹا صاع استعمال کر تے ہوںجو آٹھ رطل کا ہو تا تھا ، اس لئے حضور ۖ نے فر ما یا کہ ہمارا صاع سب صاعوں میں سے چھوٹا ہے ۔
نوٹ : وزن کی پوری تفصیل مسئلہ نمبر ٨٣٨ میں گزر چکی ہے وہاں تفصیل دیکھ لیں ۔ یہاں صرف مختصر سا خاکہ دے رہا ہوں ۔
( صاع کا وزن )
صاع رطل وسق کیلو لیٹر کتنا واجب ہوگا
1 صاع 8 ----- 3.538 5.88 صدقة الفطر
آدھا صاع 4 ----- 1.769 2.94 1.769کیلو
60 صاع ----- 1 وسق 212.28 352.80 عشر
300 صاع ----- 5 وسق 1061.40 1764 106.14 کیلو
یعنی پانچ وسق،دس کوینٹل اکسٹھ کیلو چالیس گرام ہوگا۔جس میں عشر ایک سو چھ کیلو اور چودہ گرام لازم ہوگا۔
نوٹ: یہ حساب احسن الفتاوی ، باب صدقة الفطر ،ج رابع ،ص ٤١٦ ،سے لیا گیا ہے۔پوری دنیا میں کیلو اور گرام کا رواج ہے اس لئے تمام حسابات کو اسی پر سیٹ کیا ہوں۔
نوٹ: اگر آٹھ رطل کا ایک صاع ہو تو رطل چھوٹا ہوگااور 442.25گرام کا ایک رطل ہوگا۔اور اگر پانچ رطل اور تہائی رطل کا صاع ہو تو رطل بڑا ہوگا اور 663.37 گرام کا رطل ہوگا۔ اور دونوں رطلوں کا مجموعی صاع 3.538 کیلو ہوگا۔
ترجمہ: (٩٠٢) صدقة الفطر کا وجوب متعلق ہے عید الفطر کے دن صبح صادق کے طلوع ہونے سے۔
وجہ: (١) روزہ صبح صادق کے وقت سے شروع ہوتا ہے اور رمضان کے بعد یہ پہلا دن ہے جب کہ افطار کیا اور روزہ نہیں رکھا ، اور صدقة الفطر کی نسبت افطار کی طرف ہے اس لئے جس وقت سے حقیقت میں افطار شروع ہوا یعنی صبح صادق کا وقت وہ وقت صدقة الفطر کے وجوب کا سبب بنے گا۔ اس لئے عید کے دن صبح صادق کا وقت صدقة الفطر کے وجوب کا سبب بنے گا۔(٢)امام ابوحنیفہ کا