( باب الجنائز)
( ٦٧٨) اذا احتضر الرجل وُجِّہ الی القبلة علی شقہ الایمن ) ١ اعتبارا بحال الوضع فی القبر لانہ اشرف علیہ
( باب الجنائز )
ضروری نوٹ: جنائز جمع ہے جنازة کی۔جیم کے فتحہ کے ساتھ۔میت کو جنازہ کہتے ہیں۔ نماز جنازہ کا ثبوت اس آیت سے ہوتا ہے لا تصل علی احد منھم مات ابدا ولا تقم علی قبرہ (آیت ٨٤ سورة التوبة )اس آیت میں منافق کی نماز پڑھنے سے منع کیا ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ مومن کی نماز جنازہ پڑھنا چاہئے۔ چنانچہ نماز جنازہ پڑھنی فرض کفایہ ہے۔
ترجمہ: (٦٧٨) جب آدمی پر موت کا وقت آجائے تو اس کو دائیں جانب قبلہ کی طرف متوجہ کر دیا جائے۔
تشریح : احتضر : حضر سے مشتق ہے ، اسکا تر جمہ ہے جب موت کا وقت حاضر ہو جائے ۔جب آدمی پر موت کا وقت قریب ہو جائے تو اس آدمی کو دائیں جانب کر کے قبلہ رخ کر کے لٹا دیا جائے ، سنت یہی ہے ۔
وجہ: (١)قبلہ کی طرف متوجہ ہو کر سونا مستحب اور سنت ہے اس لئے موت کے وقت بھی قبلہ کی طرف متوجہ ہوناچاہئے ۔ عن البراء بن عازب قال : قال لی النبی ۖ اذا أتیت مضجعک فتوضأ وضوئک للصلاة ثم اضطجع علی شقک الأیمن ثم قل ۔ (بخاری شریف ، باب فضل من بات علی الوضوء ،ص ٤٥، نمبر ٢٤٧ مسلم شریف ، باب الدعاء عند النوم ،ص ١١٧٧، نمبر ٢٧١٠ ٦٨٨٢) اس حدیث میں ہے کہ دائیں پہلو پر سوئے ، چونکہ زندگی میں یہ بہتر ہے اسلئے مر نے کے بعد بھی یہی بہتر ہو گا (٢) حدیث میں ہے ۔ عن ابی قتادة عن ابیہ ... فقالوا توفی و اوصی بثلثہ لک یا رسول اللہ واوصی ای یوجھہ الی القبلة لما احتضر فقال رسول اللہ اصاب الفطرة (سنن للبیھقی ، باب ما یستحب من توجیھہ نحو القبلة ج ثالث ص٥٣٩،نمبر٦٦٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ موت کے وقت میت کو قبلہ کی جانب متوجہ کر دینا چاہئے۔(٣) اثر یہ ہے ۔ عن ابراھیم قال کا نوا یستحبون أن یوجہ المیت القبلة اذا حضر ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٨، ما قالوا فی توجیہ المیت ، ج ثانی ، ص ٤٤٧، نمبر ١٠٨٧١ مصنف عبد الرزاق ، باب غسل المیت اذا حضرہ الموت و حروف المیت الی القبلة ، ج ثالث ، ص ٢٤٢، نمبر ٦٠٨٢) اس اثر میں ہے کہ موت کے وقت میت کو قبلہ کی طرف کر دینا چاہئے ۔
ترجمہ: ١ قبر میں رکھنے کی حالت کا اعتبار کر تے ہوئے ۔ اسلئے کہ قبر میں جانے کے قریب ہے ۔
تشریح : میت کو جب قبر میں رکھا جا تا ہے تو مستحب یہ ہے کہ اسکے چہرے کو قبلے کا رخ کر دے ، تو چونکہ قبر میں قبلے کا رخ لٹا نا ہے ، اور اب یہ قبر میں جا نے کے قریب ہے اسلئے اسکو بھی موت کے وقت قبلے کے رخ لٹا دیا جائے ۔ قبر میں قبلے کے رخ لٹانے کی