Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

127 - 645
(باب قضاء الفوائت )
ّ(٥١٠) من فاتتہ صلوٰة قضاہا اذا ذکرہا وقدمہا علٰی فرض الوقت)

(  باب قضاء الفوائت  )
ضروری نوٹ:  قضاء الفوائت  :  جو نماز فوت ہو جائے اور چھوٹ جائے اس کو فوائت کہتے ہیں۔اور اس کے پڑھنے کو قضا کہتے ہیں۔ نماز قضا کرنا فرض ہے۔ کیونکہ نماز کو وقت پر پڑھنا فرض تھا جب وقت پر نہ پڑھ سکا تو اب قضا کرنا فرض ہوگا۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے   عن انس بن مالک عن النبی ۖ قال من نسی صلوة فلیصل اذا ذکر لا کفارة لھا، الا ذلک( و اقم الصلوة لذکری)  ،آیت ١٤ سورة طحہ ٢٠( بخاری شریف ، باب من نسی صلوة فلیصل اذا ذکر ص ٨٤ نمبر ٥٩٧  ابو داؤد شریف ، باب فی من نام عن صلوة او نسیھا ص ٧٠ نمبر ٤٣٥) اس حدیث اور آیت سے معلوم ہوا کہ فوت نماز پڑھنا فرض ہے۔
اصول :   یہ مسائل اس اصول پر ہیں کہ : جو نماز پہلے فوت ہو ئی ہے اسکو پہلے اداء کر ناچاہئے ۔ اسلئے اگر وقت میں گنجائش ہو تو فوت شدہ نماز پہلے پڑھے اور اسکے بعد وقتیہ نماز  پڑھے ، اسی طرح اگر مثلا چار نمازیں فوت ہو ئیں ہیں تو جو نماز پہلے فوت ہو ئی ہے اسکو پہلے پڑھے اور جو اسکے بعد فوت ہو ئی ہے اسکو اسکے بعد پڑھے مثلا ظہر عصر اور مغرب فوت ہو ئی ہیں تو پہلے ظہر پڑھے اسکے بعد عصر پڑھے ، اسکے بعد مغرب پڑھے ۔ ۔ ایسے آدمی کو صاحب ترتیب کہتے ہیں ۔
ترجمہ:  (٥١٠)   جس کی نماز فوت ہو گئی اس کو قضا کرے  جب یاد آئے۔اور قضاء نماز کو وقتیہ فرض پر مقدم کرے۔  
تشریح :   کسی کی نماز فوت ہو گئی ہو تو تین شرطیں پا ئی جائیں تو فوت شدہ نماز کو پہلے پڑھنا واجب ہے ]١[ ایک تو یہ کہ وقت تنگ نہ ہو ۔ اگر وقت اتنا سا ہی کہ وقتیہ نماز ہی پڑھ سکتا ہے تو وقتیہ پڑھے فائتہ نماز چھوڑ دے اب ترتیب واجب نہیں رہی ]٢[ دوسری شرط یہ ہے کہ بھولا نہ ہو ۔ اگر فائتہ نماز یاد ہی نہیں تھی کہ وقتیہ نماز پڑھ لی توترتیب ساقط ہو جائے گی ۔ ]٣[ فوت شدہ نماز کثیر نہ ہو جائے ، یعنی چھ نماز نہ ہو جائے ۔ اگر چھ نماز سے کم فوت ہو ئی ہے تو ترتیب واجب ہے اور چھ نماز ہو گئی تو ترتیب ساقط ہو جائے گی ۔ اب یہ صاحب ترتیب نہیں رہا ۔ 
 وجہ:   (١) اوپر کی حدیث بخاری کے الفاط  '  فلیصل اذا ذکر'  سے معلوم ہوا کہ فائتہ کا وقت یاد آتے ہی قضا واجب ہوئی۔اور وقتیہ کا وقت اس کے بعد ہوگا ۔ اس لئے پہلے فائتہ ادا کی جائے گی بعد میں وقتیہ۔ حدیث کی اس تاکید سے ترتیب واجب ہوتی ہے  (٢)  صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔  عن عبد اللہ بن عمر ان رسول اللہ ۖقال من نسی صلوة فلم یذکرھاالا وھو مع الامام فلیصل مع الامام فاذا فرغ من صلوتہ فلیعد الصلوة التی نسی ثم لیعد الصلوة التی صلی مع الامام(سنن للبیھقی ، باب من ذکر صلوة وھو فی اخری  ج ثانی ص٣١٣، نمبر ٣١٩٣ دار قطنی ، باب الرجل یذکر صلوة و ھو فی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter