Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

98 - 645
٢   والنبی علیہ السلام بین العذرفی ترکہ المواظبة وہو خشیة ان تکتب علینا (٤٩١)  والسنة فیہا 
 الجماعة)

راشدین اسکو ہمیشہ پڑھتے رہے ہیں ۔ اور خلفاء راشدین جس بات کو ہمیشہ کر تے رہے ہوں وہ سنت ہو تی ہے ۔ اور حضور ۖ نے ہمیشہ تراویح اسلئے نہیں پڑھی کہ کہیں وہ امت پر فرض نہ ہو جائے ،چنانچہ حدیث میں اسکو بیان بھی فر مایا  ۔
وجہ : (١) خلفاء راشدین نے تراویح ہمیشہ پڑھی اسکے لئے یہ اثر ہے ۔ عن السائب بن یزید قال : کانوا یقومون علی عھد عمر بن الخطاب  فی شھر رمضان بعشرین رکعة قال : و کانوا یقرأون بالمئین و کانوا یتوکأون علی  عصیھم فی عھد عثمان بن عفان  من شدة القیام ۔ ۔ (سنن للبیھقی ، باب ما روی فی عدد رکعات القیام فی شہر رمضان ص ٦٩٩،نمبر٤٦١٧) اس اثر میں ہے کہ حضرت عمر  اور حضرت عثمان  کے زمانے  میںلوگ تراویح پڑھتے تھے اور دیر تک کھڑے رہنے کی وجہ  سے لکڑیوں پر ٹیک لگاتے تھے ۔
(٢)  اس حدیث میں (( کان النبی ۖ یصلی ))ہے جس سے معلوم ہوا کہ حضورۖ اس پر ہمیشگی کر تے تھے اسلئے بھی تراویح سنت ہے۔ حدیث یہ گزری۔  عن ابن عباس قال کان النبی ۖ یصلی فی شہر رمضان عشرین رکعة والوتر ۔ (طبرانی  الکبیر ، باب مقسم عن ابن عباس ، ج حادی عشر ، ص ٣١١ ، نمبر ١٢١٠٢ سنن للبیھقی، باب ما روی فی عدد رکعات القیام فی شہر رمضان ج ثانی ص٦٩٨،نمبر٤٦١٥)اس حدیث میں کان یصلی سے تراویح سنت معلوم ہو تی ہے ۔ 
ترجمہ:  ٢  اور نبی علیہ السلام نے ہمیشگی کے چھوڑنے کے بارے میں عذر بیان فرمایا ، وہ یہ کہ اس ڈر چھوڑ دیا کہ ہم لوگوں پر تراویح فرض نہ ہو جائے۔
حضور ۖ نے ہمیشہ تراویح کی نماز نہیں پڑھی جسکی وجہ یہ فر مایا کہ اگر میں ہمیشہ تراویح پڑھوں تو خطرہ ہے کہ امت پر فرض نہ ہو جائے اسلئے ہمیشہ تراویح کی نماز نہیں پڑھی ۔ لمبی حدیث مسئلہ نمبر ٤٨٨ میں گزر چکی ہے جسکا ٹکڑا یہ ہے ۔  ان عائشة اخبرتہ ان رسول اللہ ۖ خرج لیلة من جوف اللیل .... اما بعد ! فانہ لم یخف علیّ مکانکم لکنی خشیت ان تفرض علیکم فتعجزوا عنھا فتوفی رسول اللہ والامر علی ذلک ۔ (بخاری شریف ، باب فضل من قام رمضان ص ٢٦٩ نمبر ٢٠١٢ مسلم شریف ،باب الترغیب فی قیام رمضان وھو التراویح ص ٢٥٩ نمبر ٧٦١  ١٧٨٤ ابو داؤد شریف ، کتاب تفریع ابواب شہر رمضان باب فی قیام شہر رمضان ص ٢٠٢ نمبر ١٣٧٣)اس حدیث میں ہے کہ امت پر فرض ہو نے کے خوف سے تراویح ہمیشہ نہیں پڑھ رہا ہوں ۔
ترجمہ:  (٤٩١)  اور تراویح میں سنت جماعت ہے ۔ 
تشریح :  تراویح میں سنت جماعت ہے ، اور اگر جماعت چھوڑ کر الگ الگ نماز پڑھے تو جماعت کی فضیلت نہیں ملے گی ۔ 
وجہ :  (١) اوپر حدیث گزری کہ تراویح کے لئے صحابہ جمع ہو ئے اور حضورۖ نے تین دن تک جماعت کے ساتھ نماز پڑھائی ۔ حدیث 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter