Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

413 - 645
( باب الصلوٰة فی الکعبة )
(٧٥٠) الصلوة  فی الکعبة جائزة فرضہا ونفلہا )  ١  خلافا للشافعی فیہما ولمالک فی الفرض

(  باب الصلوة فی الکعبة  )
ضروری نوٹ:  بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا جائز ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بیت اللہ کا کچھ نہ کچھ حصہ سامنے ہوگا جو قبلہ ہو جائے گا۔ اور قبلہ بننے کے لئے اتنا کافی ہے۔باقی دلائل آگے آرہے ہیں۔
ترجمہ:  (٧٥٠) کعبہ میں نماز جائز ہے،فرض بھی اور نفل بھی ۔ 
تشریح :  ایک بیت اللہ جسکو کعبہ کہتے ہیں ، اسکے اندر نماز جا ئز ہے ۔ اور اگر بیت اللہ سے باہر مسجد حرام میں بیت اللہ کے ارد گرد نماز پڑھی تو اس کا مسئلہ آگے آرہا ہے ۔
وجہ:  (١)حدیث میں ہے  ۔عن ابن عمر قال دخل النبی ۖ البیت واسامة بن زید و عثمان بن طلحہ و بلال فاطال ثم خرج وکنت اول الناس دخل علی اثرہ فسألت بلالا این صلی فقال بین العمودین المقدمین۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة بین السواری فی غیر جماعة ،کتاب الصلوة ،ص ٧٢ نمبر ٥٠٤ مسلم شریف ، باب استحباب دخول الکعبة للحجاج و غیرہ ، ص ٣٢٣٥١٣٢٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا جائز ہے۔
 ترجمہ:   ١  خلاف امام شافعی  کے فرض اور نفل دو نوں کے بارے میں ۔ اور امام مالک کا فرض کے بارے میں ۔ 
تشریح :  حضرت امام شافعی  کا اختلاف بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنے کے بارے میں نہیں ہے ، بلکہ بیت اللہ کے اندر اس طرح نماز پڑھے کہ بیت اللہ کا دروازہ کھلا ہوا ہو اور آدمی دروازے کی طرف منہ کر کے نماز پڑھے اور بیت اللہ کے دروازے یا دیوار کا کوئی حصہ نمازی کے سامنے نہ ہو تو امام شافعی  کے یہاں اس نمازی کی نہ فرض نماز ہو گی اور نہ نفل نماز ہو گی ۔ 
امام مالک  فر ما تے ہیں کہ فرض نماز بیت اللہ کے اندر جائز نہیں ہے ، اس لئے کہ حضور ۖ نے بیت اللہ میں نفل نماز پڑھی ہے ، فرض نہیں ۔
وجہ:  (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ انکے یہاں یہ قاعدہ ہے کہ نمازی کے سامنے بیت اللہ کا کوئی حصہ قبلے کے لئے ضرور ہو تب نماز ہو گی ، اور یہاں قبلے کے لئے نمازی کے سامنے بیت اللہ کا کوئی حصہ نہیں ہے اسلئے نہ فرض ہو گی نہ نفل ۔ موسوعہ میں یہ عبارت ہے ۔ قال الشافعی  : و یصلی فی الکعبة النافلة و الفریضة ، و أی الکعبة استقبل الذی یصلی فی جوفھا فھو قبلة۔ نمبر ١٢٥٠ ۔اس عبارت سے معلوم ہوا کہ  امام شافعی  کے یہاں بھی بیت اللہ کے اندر فرض اور نفل نماز پڑھنا جائز ہے ۔ اور سامنے دروازہ کا حصہ بھی نہ ہو تو نماز جائز نہیں ہوگی اسکے لئے یہ عبارت ہے ۔ و لو استقبل بابھا فلم یکن بین یدیہ شیء من بنیانھا یسترہ ، لم یجز ۔ ( موسوعة امام شافعی  ، باب الصلاة فی الکعبة ، ج ثانی ،ص ١١٩، نمبر ١٢٥٠)  اس عبارت میں ہے کہ دروازہ کھلا ہوا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter