Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

100 - 645
٢   والمستحب فی الجلوس بین الترویحتین مقدار الترویحة وکذا بین الخامسة وبین الوتر لعادة اہل الحرمین٣   واستحسن البعض الاستراحة علٰی خمس تسلیمات ولیس بصحیح

یقومون مع الناس ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٦٨٠ ، من کان لا یقوم مع الناس فی رمضان ، ج ثانی ، ص ١٦٨، نمبر ٧٧١٣) اس اثرمیں ہے کہ حضرت ابن عمر، حضرت سالم اور حضرت قاسم لوگوں کے ساتھ تراویح کی نماز نہیں پڑھتے  تھے بلکہ تنہا تنہا پڑھتے تھے اس سے معلوم ہوا کہ  تراویح کی جماعت سنت کفایہ ہے ، اور تنہا پڑھنے کی بھی گنجائش ہے ۔ 
لغت :  مسئیین :  سئی سے مشتق ہے ، گناہگار ۔المتخلف : خلف سے مشتق ہے ، پیچھے رہنے والے ۔  افراد : فر د کی جمع ہے ، بعض حضرات ۔ 
ترجمہ:  ٢    اور مستحب دو ترویحہ کے درمیان بیٹھنا ایک ترویحہ کی مقدار ہے اورایسے ہی پانچویں ترویحہ اور وتر کے درمیان اھل حرمین کی عادت کی وجہ سے ۔
تشریح : تراویح : راح سے مشتق ہے ، جسکا معنی ہی ہے آرام کر نا  ، اسلئے تراویح میں ہر چار رکعتوں کے بعد آرام کر نا مستحب ہے۔ اھل حرم کے بعض حضرات اس آرام کے درمیان دو رکعتیں نماز پڑھا کر تے تھے ۔ لیکن صاحب ھدایہ اس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ اس موقع پر آرام کرے ، اور اتنی دیر تک آرام کرے جتنی دیر دو رکعتیں پڑھنے میں لگی ہے ۔ 
وجہ :   آرام کر نے کے لئے اوپر یہ اثر گزر گیا ۔(١)   کان عمر بن خطاب یروحنا فی رمضان یعنی بین الترویحتین قدر ما یذھب الرجل من المسجد الی سلع ۔ (سنن للبیھقی ، باب ما روی فی عدد رکعات القیام فی شہر رمضان ص ٧٠٠،نمبر٤٦٢٢)  اس اثر میں ہے کہ حضرت عمر  ترویحہ کے درمیان اتنی دیر آرام کر نے کے لئے دیتے جتنی دیر میں آدمی مقام سلع تک جا سکتا ہے ۔(٢)اور اس درمیان نماز نہ پڑھے اسکے لئے یہ اثر ہے ۔ عن سعید ابن جبیر أنہ کان یکرہ أن یقوم بین الترویحتین الصلوة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، ٦٨٣ فی الصلوة بین التراویح ، ج ثانی ، ص ١٦٩، نمبر ٧٧٣٠) اس اثر میں ہے کہ تراویح کے درمیان نماز پڑھنا مکروہ سمجھتے تھے  (٣) اور اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ وقت آرام کر نے لئے ہے تاکہ چستی کے ساتھ تراویح پڑھ سکے نماز پڑھنے کے لئے نہیں ہے۔  
ترجمہ:  ٣   بعض حضرات نے پانچویں سلام کے بعد آرام کر نا اچھا سمجھا ، لیکن یہ صحیح نہیں ہے ۔ 
تشریح :   پانچ سلام کے بعد کا مطلب یہ ہے کہ دس رکعتوں کے بعد بھی آرام کے لئے بیٹھے ، لیکن یہ اچھا اسلئے نہیں ہے کہ پھر دو ترویحہ کے بعد بیٹھنا نہیں ہو گا بلکہ آٹھ رکعت کے بعد ، پھر دس رکعت کے بعد ، پھر بارہ رکعت کے بعد بیٹھنا ہو جائے گا تو ان رکعتوں میں چار کے بجائے ہر دو رکعت کے بعد بیٹھنا ہو جائے گا ۔ اسلئے یہ اچھا نہیں ہے کیونکہ اوپر حضرت عمر کے ا ثر میں تھا کہ ہر دو ترویحہ یعنی  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter