Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

520 - 645
( باب فی من یمرّ علی العاشر )
(٨٠٩) اذا مرّ علی العاشر بمال فقال اصبتہ منذ اشہر او علیَّ دین وحلف صُدّق)   

(باب فی من یمر علی العاشر )  
ضروری نوٹ:  حضرت امام محمد  کی کتاب الاصل میں یہ باب زکوة الاموال کے بعد ہی ہے ، اس لئے صاحب ھدایہ نے انکی اتباع میں یہ باب یہاں لا یا ۔( کتاب الاصل ، باب العاشر ، ج ثانی ،ص ٨٩ )۔
 عاشر کیا ہے : ۔ عاشر عشر سے مشتق ہے ، یہ حربی سے دسواں حصہ وصول کر تا ہے اس لئے  اس کوعاشر کہتے ہیں، اور عاشر جو کچھ لیتا ہے اس باب میں سب کو عشر کا نام دیا ہے ، حالانکہ مسلمانوں سے چالیسواں حصہ زکوة لیتے ہیں  ، ذمی سے بیسواں حصہ ٹیکس لیتے ہیں ، اور حربی سے دسواں حصہ ٹیکس لیتے ہیں ، لیکن سب کو ہی عشر کہا گیا ہے ۔۔ زکوة وصول کر نے والے کو مصدق، مزکی، ساعی ، اور عاشر کہتے ہیں ، البتہ عاشر میں خصوصیت یہ ہے کہ شہر میں داخل ہو نے کا جو راستہ ہو تا اس کے سرے پر ایک آدمی کھڑا کر تے ہیں جو تاجر بھی تجارت کا مال لیکر وہاں سے شہر میں داخل ہو اس سے مال تجارت کی زکوة وصول کر تا ہے، اس کو عاشر کہتے ہیں ، یہ تاجروں کے مال کی حفاظت بھی کر تے ہیںتاکہ چور اس کو چرا نہ لے۔ اور اسی لئے اس کو زکوة وصول کر نے کا حق ہے۔  زکوة وصول کر نے کا حق اس آیت سے معلوم ہو تا ہے۔ خذ من أموالھم صدقة تطھرھم و تزکیھم بھا و صل علیھم ۔ ( آیت ١٠٣، سورة التوبة ٩ ) اس آیت میں حضور ۖ کو زکوة وصول کر نے کا حکم دیا ، جس سے معلوم ہوا کہ بادشاہ کو زکوة لینے کا حق ہے ۔ (٢) اس حدیث میں بھی ہے  (٢) ۔ عن رافع بن خدیج قال سمعت رسول اللہ  ۖ یقول : العامل علی الصدقة بالحق کالغازی فی سبیل اللہ حتی یرجع الی بیتہ ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی السعایة علی الصدقة ،ص ٤٢٧، نمبر ٢٩٣٦) اس حدیث معلوم ہوا کہ صدقہ وصول کر نا جائز ہے(٣) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے حضرت معاذ  کو اہل یمن سے زکوة وصول کر نے کے لئے بھیجا ، حدیث کا ٹکڑا یہ ہے ۔ عن ابن عباس  أن رسول اللہ  ۖ لما بعث معاذا علی الیمن .... أن اللہ قد فرض علیہم زکاة تؤخذ من اموالھم و ترد علی فقرائھم فاذا اطاعوا بھا فخذ منھم و توق کرائم أموال الناس ۔ ( بخاری شریف ، باب لا تؤخذ کرائم أموال الناس فی الصدقة ، ص ٢٣٦، نمبر ١٤٥٨) اس حدیث میں ہے کہ مالداروں سے زکوة وصول کی جائے گی ۔      
ترجمہ: (٨٠٩) اگر عاشر پر مال لیکر گزرا اور تاجر نے کہا ابھی چند ماہ سے یہ مال میرے پاس ہے ، یا مجھ پر قرض ہے اور قسم کھا یا تو تصدیق کی جائے گی۔
تشریح  :  تاجر عاشر کے سامنے سے گزرے اور یہ کہے کہ میرے اس مال پر سال پورا نہیں ہواہے ، ابھی چند ماہ سے میرے پاس یہ مال آیا ہے ، اور کوئی دوسرا مال بھی میرے پاس نہیں ہے جس پر سال گزرا ہو تاکہ اس کو اسکے ساتھ ملا کر زکوة وصول کیا جا سکے، اور اس 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter