(باب ادراک الفریضة )
(٤٩٣) ومن صلی رکعة من الظہر ثم اقیمت یصلی اخری) صیانة للمؤدی عن البطلان۔( ثم یدخل مع القوم ) ١ احرازا لفضیلة الجماعة
( باب ادراک الفریضة)
ضروری نوٹ : اس باب میں تمام مسائل جامع صغیر سے لئے گئے ہیں ،( جامع صغیر ، باب الرجل یدرک الفریضة فی جماعة و قد صلی بعض صلوتہ ، ص ٨٩ ) اور دو قاعدے سے مستنبط ہیں ۔ ]١[ ایک تو ہے کہ اگر فرض نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا رہی ہو تو اس میں شریک ہو نا چاہئے اور اپنی نماز چھوڑ دینی چاہئے ، اور اگر فرض پڑھ چکا ہو تو دبا رہ جماعت کے ساتھ شامل ہو جانا چاہئے ، یہ نماز نفل ہو گی اور پہلے پڑھی ہو ئی نماز فرض بر قرار رہے گی ۔اور اگر سنت پڑھ رہا ہو تو اسکو چھوڑ کر جماعت میں شریک ہو جانا چاہئے ۔
وجہ : اسکی وجہ یہ ہے جماعت کی ایک اہمیت ہے اسکے لئے یہ حدیث ہے(١) ۔عن ابی ھریرة أن النبی ۖ قال (( و الذی نفسی بیدہ لقد ھممت ان آمر بحطب لیحطب ثم آمر بالصلوة فیؤذن لھاثم آمر رجلا فیؤم الناس ، ثم أخالف الی رجال فأحرق علیھم بیوتھم ، و الذی نفسی بیدہ ! لو یعلم أحدھم أنہ یجد عرقا سمینا ، أو مرماتین حسنتین لشھد العشاء ۔ ( بخاری شریف ، باب وجوب صلوة الجماعة ، ص ٨٩ ، نمبر ٦٤٤ مسلم شریف ، باب فضل صلوة الجماعة و بیان التشدید فی التخلف عنھا و أنھا فرض کفایة ، ص ٢٦٢ ، نمبر ٦٥١ ١٤٨١ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جماعت کے ساتھ شریک ہو نا چاہئے ۔ (٢) عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال : (( اذا أقیمت الصلوة فلا صلوة الا المکتوبة)) ۔ مسلم شریف ، باب کراھیة الشروع فی نافلة بعد شروع المؤذن فی اقامة الصلوة ، الخ ، ص ٢٨٨ ، نمبر ٧١٠ ١٦٤٤ترمذی شریف ، باب ما جاء اذا اقیمت الصلوة فلا صلوة الا المکتوبة ، ص ١١٣، نمبر ٤٢١ ) اس حدیث میں ہے کہ فرض نماز کی اقامت کہی جا رہی ہو تو کوئی نماز نہ پڑھے ، بلکہ فرض ہی پڑھے ۔
ترجمہ: (٤٩٣) کسی نے ظہر کی ایک رکعت پڑھی پھر ظہر ہی کی اقامت کہی گئی تو ایک رکعت ملا لے ]اداء کی ہوئی نماز کو باطل سے بچانے کے لئے [پھر قوم کے ساتھ داخل ہو جائے ۔
ترجمہ: ١ جماعت کی فضیلت کو حاصل کر نے کیلئے ۔
تشریح : ایک آدمی نے اپنے طور پرمثلا ظہر کی ایک رکعت فرض پڑھی اسی دوران ظہر کی ہی جماعت کھڑی ہو گئی تو اسکو چاہئے کہ اپنی نماز کے ساتھ ایک رکعت اور ملا لے تاکہ یہ نماز بتیرا یعنی ایک رکعت نہ رہ جائے ، بلکہ شفع ہو جائے اور پڑھی ہوئی نماز باطل نہ جائے بلکہ دو رکعتوں کا ثواب مل جائے ۔ پھر جماعت کی فضیلت کو حاصل کر نے کے لئے جماعت کے ساتھ مل جائے ۔