Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

556 - 645
( باب زکوٰة الزّروع والثمار)
(٨٣٨)قال ابو حنیفة فی قلیل ما اخرجتہ الارض وکثیرہ العشر سواء سُقی سَیْحًا او سقتہ السماء الا القصب والحطب والحشیش)  ١   وقالا لا یجب العشر الا فیما لہ ثمرة باقیة اذا بلغ خمسة او سق

(  باب زکوة الزروع والثمار  )
ضروری نوٹ:  غلہ اور پھل میں زکوة ہے۔ اس کی دلیل اور مقدار کی تفصیل آگے آرہی ہے۔عشر کی دلیل یہ آیت ہے۔ وأتو حقہ یوم حصادہ و لا تسرفوا انہ لا یحب المسرفین ۔(آیت ١٤١، سورة الانعام ٦) اس آیت میںہے کہ کھیتی کاٹنے کے دن اس کا حق دو ۔ 
 ترجمہ: (٨٣٨)امام ابو حنیفہ نے فرمایا ، زمیں تھوڑا غلہ نکالے یا زیادہ اس میں عشر واجب ہے چاہے پانی سے سیراب کی گئی ہو یا اس کو آسمان نے سیراب کیا ہو،مگر جلانے کی لکڑی اور بانس اور گھاس میں عشر نہیں ہے ۔  
تشریح:  زمین سے جتنے غلے یا پھل نکلتے ہیں حنفیہ کے نزدیک اس تمام میں عشر واجب ہے۔چاہے اس کی مقدار پانچ وسق پہنچے یا نہ پہنچے۔ اور چاہے وہ سال بھر تک رہ سکتا ہو یا نہ رہ سکتا ہو۔البتہ ایسی چیز جو قابل التفات نہیں سمجھی جاتی اور اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس پر زکوة واجب نہیں ہے۔ جیسے جلانے کی لکڑی ،نرکٹ اور گھاس کہ ان چیزوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ لوگ ان کو قصد و ارادہ کرکے بوتے ہوں۔ بلکہ خودرو ہیں۔اور اگر یہ چیزیں باضابطہ بوئیں اور قابل حیثیت ہو تو پھر اس میں زکوة واجب ہوگی۔  
وجہ:  (١) عن سالم بن عبد اللہ بن ابیہ عن النبی ۖ قال فیما سقت السماء والعیون او کان عشر یاالعشر وما سقی بالنضح نصف العشر ۔(بخاری شریف ، باب العشر فیما یسقی من ماء السماء والماء الجاری ص ٢٠١ نمبر ١٤٨٣ مسلم شریف ، باب ما فیہ العشر أو نصف العشر، کتاب الزکوة ص ٣١٦ نمبر ٩٨١ ٢٢٧٢ ابو داؤد شریف، باب صدقة الزرع ص ٢٣٢ نمبر ١٥٩٦) اس حدیث میں کوئی قید نہیں ہے نہ پانچ وسق کی قید ہے اور نہ سال بھر رہنے کی قید ہے، بلکہ مطلق یہ ہے کہ آسمان کی بارش اور نہروں کی سیرابی سے جو کچھ پیدا ہوا ہو اس میں عشر ہے (٢)  صاحب ھدایہ کا اثر یہ ہے ۔کتب عمر بن عبد العزیز ان یوخذ مما انبتت الارض من قلیل او کثیر العشر۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخضر ج رابع ص٩٥ نمبر ٧٢٢٦مصنف ابن ابی شیبة ،٣٠ کل شیء اخرجت الارض زکوة،ج ثانی ، ص ٣٧١، نمبر ١٠٠٢٨) اس اثر میں ہے کہ جو کچھ بھی زمین پیدا کرے اس میں عشر ہے۔  
لغت:   سیحا  :  بارش سے۔  الحطب  :  جلانے کی لکڑی۔  القصب  :  بانس،نرکٹ۔  الحشیش  :  گھاس۔
  ترجمہ:   ١   صاحبین نے فرمایا عشر واجب نہیں ہے مگر پھل میں جو باقی رہتا ہو جب کہ پانچ وسق پہنچ جائے۔  
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter