( فصل فی التکفین)
(٦٩٥) السنة ان یکفن الرجل فی ثلثة اثواب ازاروقمیص ولفافة ) ١ لماروی انہ صلی اﷲ علیہ وسلم کفن فی ثلثة اثواب بیض سحولیة ٢ ولانہ اکثر ما یلبسہ عادة فی حیاتہ فکذا بعد مماتہ
( کفن کا بیان )
ترجمہ: (٦٩٥) سنت یہ ہے کہ مرد کو تین کپڑوں میں کفن دیا جائے گا (١) ازار (٢) قمیص (٣) اور چادر۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ روایت کی گئی ہے کہ حضورکو سحولیہ کے تین سفید کپڑوں میں کفن دیا گیا ہے ۔
تشریح : مرد کو تین کپڑوں میں کفن دینا سنت ہے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ حضور ۖ کو تین کپڑوں میں کفن دیا گیا ہے۔یمن میں ایک گاؤں کا نام ہے سحولیہ وہاں کے سفید کپڑے تھے جن میں حضورۖ کو کفن دیا گیا تھا ۔
وجہ: (١) مرد عموما زندگی میں تین کپڑے پہنتا ہے اس لئے تین کپڑوں میں کفن دینا سنت ہے (٢) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن عائشة ان رسول اللہ ۖ کفن فی ثلثة اثواب یمانیة بیض سحولیة من کرسف لیس فیھن قمیص ولا عمامة ۔ (بخاری شریف ، باب الثیاب البیض للکفن ص ١٦٩ نمبر ١٢٦٤ ابو داؤد شریف ، باب فی الکفن ج ثانی ص ٩٣ نمبر ٣١٥١ مسلم شریف ، باب الجنائز ص ٣٠٥ نمبر ٩٤١ ٢١٧٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مرد کو تین کپڑوں میں کفن دینا سنت ہے۔(٢)قمیص کے لئے یہ حدیث ہے ۔ ان عبد اللہ بن ابی لما توفی جاء ابنہ الی النبی ۖ فقال اعطنی قمیصک اکفنہ فیہ ۔ (بخاری شریف ، باب الکفن فی قمیص الذی یکف ص ١٦٩ نمبر١٢٦٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک ایسا کپڑا بھی کفن میں دیا جائے گا جس کو قمیص کہتے ہیں۔ لیکن اس میں آستین نہیں ہوگی اور نہ دامن اور کلی ہوگی ۔بلکہ درمیان میں پھاڑ کر سر گھسانے کا بنا دیا جائے گا۔اور اس کو سیا بھی نہیں جائے گا۔ اس طرح تین کپڑے پورے کر دیئے جائیں گے(٣) عن ابن عباس قال : کفن رسول اللہ ۖ فی ثلاثة اثواب نجرانیة : الحلة ثوبان و قمیصہ الذی مات فیہ ۔ ( ابو داود شریف ، باب فی الکفن ، ص ٤٦١، نمبر ٣١٥٣) اس حدیث میں ہے کہ آپ ۖ کو وہ قمیص دی گئی جس میں آپ کاانتقال ہوا۔(٤) عن عبد اللہ بن عمر و قال : یکفن المیت فی ثلاثة اثواب قمیص و ازار و لفافة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٣٨، ما قالوا فی کم یکفن ا لمیت ، ج ثانی ، ص ٤٦٣، نمبر ١١٠٥٨) اس اثر میں ہے کہ تین کپڑے: قمیص اور لنگی اور چادر ہو نی چاہئے ۔
ترجمہ : ٢ اس لئے کہ اپنی زندگی میں عادة اتنا ہی کپڑا پہنا کر تے تھے تو ایسے ہی مر نے کے بعد بھی اتنے ہی کپڑوں میں کفن دے ۔