Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

290 - 645
( باب صلوة العیدین )
(٦٣٥) وتجب صلوٰة العید علیٰ کل من تجب علیہ صلوٰة الجمعة)

(  باب صلوة العیدین   )
ضروری نوٹ:  عید کی نماز واجب ہے۔زمانۂ جاہلیت میں لوگ عید مناتے تھے۔بعد میں اسلام میں بھی اس کو برقرار رکھا۔ اس کا ثبوت اس آیت سے ہے  ولتکملوا العدة ولتکبروا اللہ علی ما ھداکم ولعلکم تشکرون ۔ (آیت ١٨٥ سورة البقرة ٢) تفسیر طبری میں ہے کہ اس آیت میں عید الفطر میں تکبیر کہنے کا تذکرہ ہے۔کیونکہ اسی آیت کے شروع میں روزے کا تذکرہ ہے۔جس سے عید الفطر کا ثبوت ہوتا ہے۔اور  فصل لربک وانحر۔ (آیت ٢ سورة الکوثر ١٠٨) اس آیت میں تذکرہ ہے کہ پہلے عید الاضحی کی نماز پڑھو پھر جانور کی قربانی کرو۔اس لئے دونوں آیتوں سے عید الفطر اور عید الاضحی کا ثبوت ہوتا ہے۔
ترجمہ: (٦٣٥)  عید کی نماز ہر اس آدمی پر واجب ہے جس پر جمعہ کی نماز واجب ہے ۔ 
تشریح :  جن لو گوں پر جمعہ کی نمازواجب ہے اور جن شرائط کے ساتھ واجب  ہے انہیں لو گوں پر عیدین کی نماز واجب ہے اور انہیں شرائط کے ساتھ واجب ہے ، مثلا غلام ، بیمار ، عورت اور بچے اور معذور پر جمعہ کی نماز واجب نہیں ہے تو عید کی نماز بھی واجب نہیں ، اور گاؤں میں جمعہ کی نماز واجب نہیں ہے تو عید کی نماز بھی واجب نہیں ہے ۔ یہاں پر بھی سب دلائل جمعہ کے ہی ہیں ۔  
وجہ : (١) نمازعیدین کے وجوب کی دلیل  یہ آیت ہے ۔ فصل لربک وانحر۔ (آیت ٢ سورة الکوثر ١٠٨)اس آیت میں صل امر کا صیغہ ہے جو وجوب پر دلالت کر تا ہے ، جس سے بقر عید کی نماز واجب ہو نے کی دلیل ہے (٢)اس حدیث کی دلالت ہے  ۔عن ابی سعید الخدری قال کان النبی ۖ یخرج یوم الفطر والاضحی الی المصلی فاول شیء یبدأ بہ الصلوة ثم ینصرف فیقوم مقابل الناس والناس جلوس علی صفوفھم فیعظھم ویوصیھم ویأمرھم ۔ (بخاری شریف ، باب الخروج الی المصلی بغیر منبر ص ١٣١ نمبر ٩٥٦) اس حدیث میں ہے کہ آپۖ ہمیشہ ایسا کرتے تھے کہ عید الفطر اور عید الاضحی کے لئے نکلا کرتے تھے،یہ استمرار اور ہمیشگی وجوب پر دلالت کرتی ہے۔آپۖ نے کبھی عیدین کی نماز نہیں چھوڑی یہ وجوب کی دلیل ہے۔ (٣) بخاری شریف میں ہے کہ عورتوں کو عید کے لئے نکلنے کا حکم دیتے تھے اور حکم دینا وجوب کی دلیل ہے اس سے بھی واجب ثابت ہو تا ہے ۔ حدیث یہ ہے ۔ عن ام عطیة قالت : أمرنا نبینا  ۖ أن نخرج العواتق ذوات الخدور ۔  ( بخاری شریف ، باب خروج النساء و الحیض الی المصلی ، ص ١٥٦، نمبر ٩٧٤ مسلم شریف ، باب ذکر اباحة خروج النساء فی العیدین الی المصلی ، ص ٣٥٥ ، نمبر ٨٩٠ ٢٠٥٤) اس حدیث میں جب عورتوں کو عید کے لئے نکلنے کا حکم دیا تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ عید کی نما ز واجب ہے ۔    
فائدہ:  امام شافعی کے نزدیک چونکہ وجوب کا درجہ نہیں ہے اس لئے ان کے یہاں نماز عیدین سنت مؤکدہ ہیں۔(١)ان کی  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter