Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

218 - 645
 ( باب صلوٰة المسافر)
(٥٨٦)   السفر الذی یتغیر بہ الاحکام ان یقصد مسیرة ثلثة ایام ولیا لیہا بسیر الابل ومشی الاقدام)

 (  باب صلوة المسافر  )
ضروری نوٹ:  آدمی سفر میں چلا جائے تو اس کو مسافر کہتے ہیں۔سفر کی حالت میں آدمی آدھی نماز پڑھے اس کی دلیل (١) یہ آیت ہے  و اذا ضربتم فی الارض فلیس علیکم جناح أن تقصروا من الصلوة ان خفتم أن یفتنکم الذین کفروا ( سورة النساء  ٤،آیت ١٠١) اس آیت میں ہے کہ جب سفر کرو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے کہ نماز میں قصر کرو۔ (٢)اس حدیث میں اسکا ثبوت ہے ۔سمع ابن عمر یقول صحبت رسول اللہ فکان لایزید فی السفر علی رکعتین وابا بکر و عمر و عثمان کذلک۔ (بخاری شریف ، باب من لم یتطوع فی السفر دبر الصلوات ص ١٤٩ نمبر ١١٠٢ مسلم شریف ، باب صلوة المسافرین وقصرھا ص ٢٤٢ نمبر ١٥٧٩٦٨٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضورۖ اور صحابہ نے سفر میں دو رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھی۔(٣) عن ابن عباس قال : ان اللہ فرض علی لسان نبیکم  ۖ علی المسافر رکعتین ، و علی المقیم أربعا ، و فی الخوف رکعة ۔ ( مسلم شریف ، باب صلوة المسافرین و قصرھا ، ص ٢٨٠، نمبر ٦٨٧ ١٥٧٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسافر کے اوپر دو رکعت ہی فرض ہے ۔ 
 ترجمہ:  (٥٨٦)  وہ سفر جس سے احکام بدلتے ہیں یہ ہے کہ تین دن اور تین راتیں چلنے کا ارادہ کرے ، اونٹ کی چال سے ، یا پیدل ۔ 
تشریح : جس مقام سے جس مقام تک جانا ہے وہاں کا سفر تین دن کا راستہ ہو۔ درمیانی چال سے کہ صبح سے زوال تک چلے۔اور اونٹ کی چال اور انسان کی پیدل چال کا اعتبار ہے۔کیونکہ انسان عام طور پر اسی رفتار سے چلتا ہے۔ اس لئے شریعت نے اسی کی چال کا اعتبار کیا ہے۔ اس سے تیز رفتار کی چال کا اعتبار نہیں کیا۔کیونکہ شریعت انسان کی عمومی حالت کا اعتبار کرتی ہے۔  
نوٹ:  آدمی عموما ایک دن میں اوسط چال سے صبح سے دو پہر تک میں سولہ (١٦) میل چل سکتا ہے۔اس اعتبار سے تین دن میں اڑتالیس (٤٨)میل ہوتے ہیں۔اور حنفیوں کے یہاں اڑتالیس میل اسی حساب سے مشہور ہے۔  
وجہ:  (١)تین دن کے سفر کا اعتبار اس حدیث سے ہے  ۔عن ابی سعید الخدری قال قال رسول اللہ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تسافر سفرا یکون ثلاثہ ایام فصاعدا الا و معھا ابوھا او ابنھا او زوجھا او اخوھا او ذومحرم منھا ۔ ( مسلم شریف ، باب سفر المرأة مع محرم الی حج و غیرہ ص ٤٣٤ ابواب الحج نمبر ١٣٤٠ ٣٢٧٠ بخاری شریف ، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter