٧ وعن ابی یوسف انہ یجوز فی المصر ایضا ً٨ ووجہ الظاہر ان النص ورد خارج المصر والحاجة الی الرکوب فیہ اغلب(٤٨٧) فان افتتح التطوع راکبا ثم نزل یبنی وان صلی رکعة نازلا ثم رکب استقبل
میں ہے کہ سفر میں ہو تے تھے تب سواری پر نفل پڑھتے تھے جس سے معلوم ہوا کہ شہر سے باہر سواری پر سوار ہو کر نفل پڑھے ، شہر کے اندر نہیں (٢)حدیث میں ہے کان عبد اللہ بن عمر یصلی فی السفر علی راحلتہ اینما توجھت بہ یؤمی وذکر عبد اللہ ان النبی ۖ کان یفعلہ ۔(بخاری شریف ، باب الایماء علی الدابة ص ١٤٨ ابواب تقصیر الصلوة نمبر ١٠٩٦ مسلم شریف ،باب جواز صلوة النافلة علی الدابة فی السفر ص ٢٤٤ نمبر ١٦١٤٧٧٠)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر سفر میں قبلہ کے خلاف رخ پر نماز پڑھتے تھے۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ شہر میں ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔
ترجمہ: ٧ حضرت امام ابو یوسف فر ماتے ہیں کہ شہر میں بھی سواری پر نفل پڑھنا جائز ہے
تشریح : حضرت امام ابو یوسف سے ایک روایت یہ ہے کہ شہر کے اندر رہتے ہوئے بھی سواری پر نفل پڑھ سکتا ہے ۔ وہ فر ماتے ہیں کہ اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ شہر سے باہر ہو اسلئے شہر کے اندر بھی رہ کر سواری پر نفل پڑھ سکتا ہے ۔ عامر بن ربیعة اخبرہ قال رأیت النبی ۖوھو علی الراحلة یسبح یؤمی برأسہ قبل الی ای وجہ توجہ ولم یکن رسول اللہ ۖ یصنع ذلک فی الصلوة المکتوبة ۔ (بخاری شریف ، باب ینزل للمکتوبة ص١٤٨ نمبر ١٠٩٧ ) اس حدیث میں ہے کہ آپ سواری پر نفل پڑھ رہے تھے اور یہ نہیں ہے کہ شہر کے باہر تھے اسلئے شہر کے اندر بھی سواری پر نفل پڑھ سکتا ہے ۔
ترجمہ: ٨ اور ظاہر کی وجہ یہ ہے کہ حدیث میں جو وارد ہوا ہے وہ شہر سے باہر ہے اور شہر سے باہر ہی سوار ہو نے کی زیادہ ضرورت ہے ۔
تشریح : اوپر جو امام ابو حنیفہ کا مسلک بیان کیا گیا ہے کہ شہر سے باہر ہو تب ہی نفل سواری پر پڑھ سکتا ہے ۔ اسکی وجہ یہ بیان کر رہے کہ اوپرحدیث میں تھا کہ آپ ۖ سفر میںتھے اور خیبر کی طرف جارہے تھے اور نفل سواری پر پڑھ رہے تھے جس سے معلوم ہوا کہ شہر سے باہر ہو تب ہی نفل سواری پر پڑھے ۔ اور دوسری وجہ یہ بیان کر رہے ہیں کہ شہر سے باہر ہی زیادہ تر سواری پر سوار ہو نے کی ضرورت پڑتی ہے اسلئے شہر سے باہر ہی سواری پر نفل پڑھ سکتا ہے ۔
ترجمہ: (٤٨٧) اگر سوار ہو کر نفل شروع کی پھر نیچے اترا تو اس پر بناء کرے گا ۔ اور اگر ایک رکعت اتر کر نفل پڑھی پھر سوار ہوا تو شروع سے نماز پڑھے گا ۔
تشریح : سواری پر سوار ہو کر نفل کی نیت کی پھر سواری سے اتر کر نفل پوری کر نا چاہتاہے تو کر سکتا ہے ، اور نیچے اتر کر نفل کی تحریمہ