Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

87 - 645
٢  وعندہما  لایجزیہ وہو قیاس لان الشروع معتبر بالنذر۔ ٣  لہ انہ لم یباشرالقیام فیما بقی ولما باشرصحة بدونہ

ہے ، کوئی گناہ نہیں یہ استحسان کا تقاضاء ہے کیونکہ جب بغیر عذر کے پوری نماز بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے تو کھڑا ہو نے کے بعد آدھی نماز بھی بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے ۔
 وجہ:  (١) وجہ امام ابو حنیفہ  :  پہلے گزر چکا ہے کہ نفل میں کھڑا ہونا لازم نہیں ہے۔اس لئے جتنی دیر تک کھڑا رہا کھڑا رہا اور آگے کے کھڑے ہونے کو لازم نہیں کیا ہے۔اس لئے وہ بیٹھ سکتا ہے(٢) حدیث میں ہے  عن عائشة ان رسول اللہ ۖ کان یصلی جالسا فیقرأ وھو جالس فاذا بقی من قرأتہ نحو من ثلثین آیة او اربعین آیة قام فقرأھا وھو قائم ثم رکع ثم سجد یفعل فی الرکعة الثانیة مثل ذلک ۔ (بخاری شریف ، باب اذا صلی قاعدا ثم صح او وجد خفة تمم ما بقی، ص ١٥٠ نمبر ١١١٩  مسلم شریف ، باب جواز النافلة قائما و قاعدا ص ٢٥٢ نمبر ١٧٠٤٧٣١  ترمذی شریف ،باب من تطوع جالسا ص ٨٥ نمبر ٣٧٤) اس حدیث میں آپ نے بیٹھ کر بھی نماز پڑھی اور کھڑے ہو کر بھی جس کا مطلب یہ ہے کہ کھڑے ہو کر شروع کیا تو بیٹھ کر پوری کر سکتا ہے۔  اگر چہ کھڑا ہو کر ہی پوری کر نا بہتر ہے ۔
ترجمہ:  ٢   اور صاحبین کے نزدیک کافی نہیں ہے اور قیاس کا تقاضاء بھی یہی ہے اسلئے کہ شروع کرنا نذر پر قیاس کیا جائے گا ۔ 
تشریح :   صاحبین  کی رائے یہ ہے کہ کھڑا ہو کر نفل نماز شروع کی تو اب بغیر عذر کے  بیٹھ کر نماز پڑھنا کافی نہیںہے ۔   
 وجہ :   (١)صاحبین فرماتے ہیں کہ کھڑے ہو کر نفل شروع کیا تو گویا کہ اس نے اپنے اوپر کھڑے ہونے کو لازم کیا تو گویاکہ یہ عملا نذر ہو گئی  جس طرح کوئی آدمی کھڑا ہو کر نماز پڑھنے کی نذر مانی تو اسکے لئے بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں اسی طرح کھڑا ہو کر نماز شروع کی تو بیٹھ کر نماز پڑھنا کافی نہیں ہے۔اس لئے بغیر عذر کے بیٹھنا جائز نہیں ہے۔ قیاس کا تقاضا بھی یہی ہی۔(٢)حدیث میں ہے ۔سألنا عائشةعن صلوة رسول اللہ ۖ فقالت کان رسول اللہ یکثر الصلوة قائما وقاعدا فاذا افتتح الصلوة قائما رکع قائما واذا افتتح الصلوة قاعدارکع قاعدا(مسلم شریف ، باب جواز النافلة قائما وقاعدا ص ٢٥٢ نمبر ٧٣٠ ١٧٠٣) اس حدیث میں ہے کہ کھڑے ہو کر نماز شروع کرتے تو کھڑے ہو کر ہی رکوع سجدہ کرتے تھے۔ 
ترجمہ:  ٣   امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ باقی میں قیام نہیں کیا اور ایسا بھی اختیار نہیں کیا جس کے بغیر صحیح نہ ہو ۔ 
تشریح :  انہ لم یباشر القیام فیما بقی:  اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ رکعت کے جس حصے میںقیام کیا اس میں تو قیام کر لیا ، اور جس حصے میں قیام نہیں کیا اسکے قیام کو لازم نہیں کیا ہے ، اور حدیث سے معلوم ہو تا ہے بغیر قیام کے بھی وہ حصہ جائز ہے کیونکہ نفل نماز بیٹھ کر بھی جائز ہے اسلئے جتنا حصہ کھڑا ہو کرپڑھا وہ ٹھیک ہے اور جتنے حصے میں بیٹھ گیا وہ بھی ٹھیک ہے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter