Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

78 - 645
١   وہٰذہ المسألة علٰی ثمانیة اوجہ  ٢   والاصل فیہا ان عند محمد ترک القراء ة فی الاوّلیین اوفی احدٰہما یوجب بطلان التحریمة لانہا تعقد للافعال

 امام محمد  کے اصول کی وجہ : ۔ امام محمد   فر ماتے ہیں کہ تحریمہ افعال کے لئے منعقد کیا گیا ہے اور قرأت جیسے اہم فعل چھوڑ دیا تو ایک رکعت بھی اہم فعل سے خالی ہو گی تو تحریمہ باطل ہو جائے گا ، اور تحریمہ باطل ہو گیا تو اس پر دوسرے شفع کو بناء نہیں کر سکتا  ۔
امام ابو یو سف  کے اصول کی دلیل : ۔ امام ابو یوسف  فر ماتے ہیں کہ چاروں رکعتوں میں بھی قرأت چھوڑ دے گا تب بھی تحریمہ باطل نہیں ہو گا ،، اسکی وجہ یہ فر ماتے ہیں]١[ کہ قرأت ایک زائد رکن ہے ، یہی وجہ ہے کہ گونگا قرأت نہیں کر سکتا ہے اسکے با وجود اسکی نماز ہو جاتی ہے ۔ اسلئے قرأت چھوڑنے سے نماز تو صحیح نہیں ہو گی لیکن تحریمہ باطل نہیں ہو گا ]٢[دوسری وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ خود نماز کو ادا کر نا چھوڑ دے تو تحریمہ باطل نہیںہو تا تو ایک رکن قرأت چھوڑ دے تو تحریمہ باطل کیسے ہو گا ۔ مثلا کسی آدمی کو حدث ہوا اور وہ نماز چھوڑ کر وضو کر نے گیا  تو واپس آکر دوبارہ بناء کر سکتا ہے اسلئے کہ اسکا تحریمہ باطل نہیں ہوا  جب نماز چھوڑنے پر تحریمہ باطل نہیں ہوتا تو ایک رکن قرأت کے چھوڑنے پر بھی تحریمہ باطل نہیں ہو گا اور جب قرأت چھوڑنے سے شفع اول کا تحریمہ باطل نہیں ہوا تو شفع ثانی کا اس پر بناء کر سکتا ہے ۔  
(تشریح مسائل )   
مسئلے کی تشریح  : یہ ہے کہ چار رکعتیں نفل نماز پڑھی اور کسی رکعت میں قرأت نہیں کی تو امام ابو حنیفہ  اور امام محمدکے نزدیک پہلی دو رکعتوں کو لوٹائے گا۔
وجہ :  امام ابو حنیفہ کا اصول گزرا کہ پہلی دو نوں رکعتوں میں قرأت نہیں کی تو اسکا تحریمہ ٹوٹ گیا اسلئے دوسری دو رکعتوں کو اس پر بناء کر نا  درست نہیں ، اسلئے دو سری دو رکعتوں کی نیت ہی نہیں ہو ئی ،اسلئے پہلی دو رکعتوں کو لوٹائے گا، اسلئے کہ اس میں قرأت نہیں کی ہے  ۔اور امام محمد  کے نزدیک تو ایک ہی رکعت میں قرأت نہ کر نے کی وجہ سے اسکا تحریمہ ٹوٹ گیا اسلئے دوسری دو رکعتوں کو اس پر بناء کر نا صحیح نہیں ہوا  ، اسلئے صرف پہلی دو رکعتوں کو قرأت کے ساتھ ادا کرے گا۔ 
اور امام ابو یوسف  کے نزدیک چاروں رکعتوں میں قرأت چھوڑنے سے تحریمہ نہیں ٹوٹا ، اسلئے دوسری دو رکعتوں کو اس پر بناء کرنا صحیح ہوا ، لیکن چاروں رکعتوں میں قرأت نہیں کی اسلئے چاروں رکعتوں کو دوبارہ پڑھے ۔ 
ترجمہ :   ١  یہ مسئلہ آٹھ طریقوں پر ہے ۔ 
تشریح :  یہ آٹھ طریقے اوپر ذکر کر دئے گئے ہیں  ۔ انکو دوبارہ دیکھ لیں ۔ 
ترجمہ : ٢  ان مسئلوں میں قاعدہ یہ ہے ۔ کہ امام محمد  کے نزدیک پہلے دو میں قرأت چھوڑے یا ان میں سے ایک میں قرأت 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter