Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

72 - 645
سبحانک اللہم ٤  واما الوتر فللاحتیاط   (٤٧٤) قال  ومن شرع فی نافلة ثم افسدہا قضاہا)  
١  وقال الشافعی لاقضاء علیہ لانہ متبرع فیہ ولا لزوم علی المتبرع 

تشریح : ]٣[شفعہ الگ ہو نے کی یہ تیسری دلیل ہے ۔ کہ علماء نے فر مایا کہ چونکہ تیسری رکعت الگ شفعہ اور گو یا کہ الگ نماز ہے اسلئے تیسری رکعت کے لئے جب کھڑا ہو تو اس میں پہلی رکعت کی طرح  ثنا یعنی ((سبحانک اللھم و بحمدک)) ، الخ بھی پڑھے  ۔  
ترجمہ : ٤  بہر حال وتر تو احتیاط  کے لئے ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے ۔  وتر کی تینوں رکعتوں میں قرأت کر نے کی وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ وتر اگر چہ واجب ہے ، اسلئے فرض کی طرح اسکی تیسری رکعت میں قرأت واجب نہیں ہو نی چاہئے ، لیکن یہ نفل کی بھی مشابہ ہے ، کیونکہ یہ حدیث سے ثابت ہے اسلئے احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ اسکو نفل کے زمرے میں رکھکر اسکی تینوں رکعتوں میں قرأت کی جائے  ۔۔ اسکے علاوہ حدیث سے ثابت کیا کہ حضور ۖ وتر کی تینوں رکعتوں میں سورت فاتحہ بھی پڑھتے تھے اور سورت بھی ملاتے تھے ۔ 
ترجمہ : (٤٧٤)جو نفل نماز میں داخل ہوپھر اس کو فاسد کردے تو اس کی قضا کرے گا۔  
تشریح  :   اگر کسی نے نفل کی نیت باندھی اور تحریمہ کے بعد اس کو توڑ دیا تو دو رکعت کی قضا لازم ہوگی۔  
وجہ:  (١) نفل جب تک شروع نہ کرے وہ نفل ہے،تبرع ہے ۔لیکن شروع کرنے کے بعد وہ ایک قسم کی عملا نذر کی طرح ہو جاتی ہے اور نذر کو پوری کرنا ضروری ہے۔ اس لئے نفل شروع کرنے کے بعد توڑ دے تو اس کو قضا کرنا واجب ہوگا۔ نذر پوری کرنے کی دلیل یہ آیت ہے۔ثم لیقضوا تفثھم ولیوفوا نذورھم ۔(آیت ٢٩، سورة الحج ٢٢) اس آیت سے معلوم ہوا کہ نذر پوری کرنا چاہئے(٢)۔دوسری آیت میں ہے کہ عمل کو باطل نہیں کرنا چاہئے اس لئے نفل کی جب نیت باندھ لی تو وہ ایک عمل بن گیا۔اس لئے اس کو باطل نہیں کیا جائے گا۔اور توڑ دیا تو اس کی قضا لازم ہوگی۔ آیت میں ہے  یا ایھا الذین آمنوا اطیعو االلہ واطیعواالرسول ولا تبطلوا اعمالکم ۔ (آیت ٣٣ سورۂ محمد٤٧)اس آیت سے معلوم ہوا کہ اعمال کو باطل نہیں کرنا چاہئے اور باطل کر دیا تو اس کی قضا کرے ۔
  فائدہ : ترجمہ :   ١  اور امام شافعی  نے فر مایا اس پر قضاء نہیں ہے اس لئے کہ وہ استحسانا کر رہا ہے ، اور تبرع کر نے والے پر لزوم نہیںہے۔ 
 تشریح :  امام شافعی کے یہاں نفل شروع کرنے کے بعد توڑ دے تب بھی وہ نفل ہی رہتی ہے۔اس کی قضا کرنا واجب نہیں۔وہ فر ماتے ہیں کہ نفل پڑھنے والا تبرع اور احسان کر نے والا ہے اور تبرع اور احسان کر نے والے پر کوئی چیز واجب نہیں ہو تی ۔ اسلئے نفل شروع کر نے کے بعد توڑ دے تو اس پر اسکی قضاء لا زم نہیں ہو گی ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter