١ اما النفل فلان کل شفع منہ صلوٰة علیٰ حدة والقیام الی الثالثة کتحریمة مبتدأُة ٢ ولہذا لا یجب بالتحریمة الاولی الا رکعتان فی المشہور عن اصحابنا ٣ ولہذا قالوا یستفتح فی الثالثة ای یقول
نہیں ہے کہ صرف پہلی دو رکعتوں میں فاتحہ پڑھے اور دوسری دو رکعتوں میں اختیار ہے ۔
وجہ: (١)نفل کی ہر دو رکعت ایک شفعہ ہے اور شفعہ مستقل نماز ہے۔یہی وجہ ہے کہ چار رکعت کی نیت باندھی تو دو رکعت ہی لازم ہوگی۔چار رکعت لازم نہیں ہوگی۔(٢)ہر دو رکعت الگ الگ شفعہ ہے اس کا اشارہ حدیث میں ہے عن ابن عمر عن النبی ۖ قال صلوة اللیل والنھار مثنی مثنی (ابو داؤد شریف، باب فی صلوة النھار ص ١٩٠ نمبر ١٢٩٥) اس لئے ہر شفعہ میں قرأت کرنا لازم ہے۔اور ہر شفعہ کی ہر رکعت میں قرأت کرنا ضروری ہے
(٣) وتر بھی من وجہ نفل ہے اس لئے اس کی تیسری رکعت میں قرأت کرے گا۔احتیاط کا بھی تقاضا یہی ہے(٤) وتر کی تیسری رکعت میں قرأت کرنے کا ثبوت حدیث میں ہے سألت عائشة بای شیء کان یوتر رسول اللہ؟ قالت کان یقرأ فی الاولی بسبح اسم ربک الاعلی و فی الثانیة بقل یا ایھا الکافرون وفی الثالثة بقل ھوا اللہ احد والمعوذتین(ترمذی شریف ، باب ماجاء ما یقرأ فی الوتر ص ١٠٦ نمبر ٤٦٣ ابو داؤد شریف ، باب ما یقرأ فی الوتر ص ٢٠٨ نمبر ١٤٢٣) اس حدیث میں ہے کہ وتر کی تیسری رکعت میں قل ھو اللہ احد پڑھی۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وتر کی تیسری رکعت میں سورة ملانا واجب ہے۔اور جب وتر کی تیسری رکعت میں قرأت کی جائے گی تو نفل کی تیسری رکعت میں بدرجہ اولی قرأت کی جائے گی۔
ترجمہ : ١ بہر حال نفل تو اسلئے کہ ہر شفع اسکی الگ نماز ہے ، اور تیسری کی طرف کھڑا ہو نا گویا کہ الگ سے تحریمہ باندھنا ہے ۔
تشریح : یہاں سے تین دلیلیں دے کر یہ ثابت کر نا چاہتے ہیں کہ تیسری اور چوتھی رکعت الگ شفعہ ہے اور گو یا کہ الگ نماز ہے اسلئے اسکے لئے الگ قرأت چاہئے ۔ ]١[نفل کی ہر رکعت میں قرأت کے واجب ہو نے کی دلیل ہے ، جسکی تفصیل اوپر گزری ، کہ نفل کی ہر دو رکعت الگ الگ شفعہ ہے ، اور گویا کہ الگ الگ نماز ہے ، یہی وجہ ہے کہ تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوا تو گو یا کہ اس نے الگ تحریمہ باندھا اسلئے پہلے شفعہ کی قرأت دوسرے شفعہ کے لئے کافی نہیں ہو گی ۔
ترجمہ : ٢ اسی لئے پہلی تحریمہ سے دو ہی رکعت لا زم ہو گی ۔ ہمارے اصحاب سے مشہور روایت یہی ہے ۔
تشریح : ۔]٢[ اگر کسی نے چار رکعت کی نیت باندھی تو ہمارے اصحاب کی مشہور روایت یہی ہے کہ اس تحریمہ سے صرف دو رکعت ہی لازم ہو گی چار رکعتیں لازم نہیں ہو گی ۔ اسلئے کہ پہلی دو رکعتوں کا شفعہ الگ ہو گیا اور دوسری دو رکعتوں کا شفعہ الگ ہو گیا ، اسلئے پہلے تحریمہ سے تیسری اور چوتھی رکعت لازم نہیں ہو گی ۔
ترجمہ : ٣ اسی لئے علماء نے فر مایا کہ تیسری رکعت میں ثناء ، یعنی (( سبحانک اللھم)) الخ پڑھے ۔