Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

71 - 645
 ١  اما  النفل فلان کل شفع منہ صلوٰة  علیٰ حدة والقیام الی الثالثة کتحریمة مبتدأُة   ٢  ولہذا لا یجب بالتحریمة الاولی الا رکعتان فی المشہور عن اصحابنا  ٣  ولہذا قالوا یستفتح فی الثالثة ای یقول 

نہیں ہے کہ صرف پہلی دو رکعتوں میں فاتحہ پڑھے اور دوسری دو رکعتوں میں اختیار ہے ۔
وجہ:  (١)نفل کی ہر دو رکعت ایک شفعہ ہے اور شفعہ مستقل نماز ہے۔یہی وجہ ہے کہ چار رکعت کی نیت باندھی تو دو رکعت ہی لازم ہوگی۔چار رکعت لازم نہیں ہوگی۔(٢)ہر دو رکعت الگ الگ شفعہ ہے اس کا اشارہ حدیث میں ہے  عن ابن عمر عن النبی ۖ قال صلوة اللیل والنھار مثنی مثنی (ابو داؤد شریف، باب فی صلوة النھار ص ١٩٠ نمبر ١٢٩٥) اس لئے ہر شفعہ میں قرأت کرنا لازم ہے۔اور ہر شفعہ کی ہر رکعت میں قرأت کرنا ضروری ہے
 (٣) وتر بھی من وجہ نفل ہے اس لئے اس کی تیسری رکعت میں قرأت کرے گا۔احتیاط کا بھی تقاضا یہی ہے(٤) وتر کی تیسری رکعت میں قرأت کرنے کا ثبوت حدیث میں ہے  سألت عائشة بای شیء کان یوتر رسول اللہ؟ قالت کان یقرأ فی الاولی بسبح  اسم ربک الاعلی و فی الثانیة بقل یا ایھا الکافرون وفی الثالثة بقل ھوا اللہ احد والمعوذتین(ترمذی شریف ، باب ماجاء ما یقرأ فی الوتر ص ١٠٦ نمبر ٤٦٣ ابو داؤد شریف ، باب  ما یقرأ فی الوتر ص ٢٠٨ نمبر ١٤٢٣) اس حدیث میں ہے کہ وتر کی تیسری رکعت میں قل ھو اللہ احد پڑھی۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وتر کی تیسری رکعت میں سورة ملانا واجب ہے۔اور جب وتر کی تیسری رکعت میں قرأت کی جائے گی تو نفل کی تیسری رکعت میں بدرجہ اولی قرأت کی جائے گی۔
ترجمہ :   ١  بہر حال نفل تو اسلئے کہ ہر شفع  اسکی الگ نماز ہے ، اور تیسری کی طرف کھڑا ہو نا گویا کہ الگ سے تحریمہ باندھنا ہے ۔ 
تشریح : یہاں سے تین دلیلیں دے کر یہ ثابت کر نا چاہتے ہیں کہ تیسری اور چوتھی رکعت الگ شفعہ ہے اور گو یا کہ الگ نماز ہے اسلئے اسکے لئے الگ قرأت چاہئے ۔ ]١[نفل کی ہر رکعت میں قرأت کے واجب ہو نے کی دلیل ہے ، جسکی تفصیل اوپر گزری ، کہ نفل کی ہر دو رکعت الگ الگ شفعہ ہے ، اور گویا کہ الگ الگ نماز ہے ، یہی وجہ ہے کہ تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوا تو گو یا کہ اس نے الگ تحریمہ باندھا اسلئے پہلے شفعہ کی قرأت دوسرے شفعہ کے لئے کافی نہیں ہو گی ۔ 
ترجمہ : ٢  اسی لئے پہلی تحریمہ سے دو ہی رکعت لا زم ہو گی ۔ ہمارے اصحاب سے مشہور روایت یہی ہے ۔ 
تشریح : ۔]٢[ اگر کسی نے چار رکعت کی نیت باندھی تو ہمارے اصحاب کی مشہور روایت یہی ہے کہ اس تحریمہ سے صرف دو رکعت ہی لازم ہو گی چار رکعتیں لازم نہیں ہو گی ۔ اسلئے کہ پہلی دو رکعتوں کا شفعہ الگ ہو گیا اور دوسری دو رکعتوں کا شفعہ الگ ہو گیا ، اسلئے پہلے تحریمہ سے تیسری اور چوتھی رکعت لازم نہیں ہو گی ۔ 
 ترجمہ : ٣  اسی لئے علماء نے فر مایا کہ تیسری رکعت میں ثناء ، یعنی (( سبحانک اللھم)) الخ پڑھے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter