Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

69 - 645
٥   والصلوٰة فیما روی مذکورة صریحا فتصرف الی الکاملة وہی الرکعتان عرفا کمن حلف لایصلی صلوٰة بخلاف ما اذا حلف لا یصلی   (٤٧٢) وہو مخیر فی الاخریین )  ١  معناہ ان شاء سکت وان شاء قرأوان شاء سبّح کذاروی عن ابی حنفیة وہو الماثورعن علی وابن مسعود وعائشة  

ترجمہ:  ٥  اور جو امام شافعی  نے حدیث روایت کی اس میں ((صلوة )) کا لفظ صراحت کے ساتھ مذکور ہے اسلئے صلوة کامل نماز کی طرف پھیری جائے گی ، اور وہ عرف میں دو رکعت ہیں ۔ جیسے کوئی قسم کھائے (( لا یصلی صلوة )) کہ ایک نماز نہیں پڑھونگا  ، بخلاف جبکہ قسم کھائے ((لا یصلی )) کہ کوئی بھی نماز نہیں پڑھے گا ۔
تشریح :  یہ امام شافعی  کے استدلال کا جواب ہے ۔  حضرت امام شافعی  نے اس حدیث سے استدلال فر مایا تھا ۔عن ابی ھریرة أن رسول اللہ  ۖ قال (( لا صلوة الا بقرأة ))( مسلم شریف ، باب وجوب قرأة الفاتحة فی کل رکعة،ص ١٦٩  نمبر٨٨٢٣٩٦) اس حدیث  میں ہے 'لا صلوة الا بقرأة'  اسلئے اس صلوة سے ہر رکعت مراد نہیں لی جائے بلکہ پوری نماز مراد لی جائے،  ۔ یعنی دو رکعت مراد لی جائے، اور حدیث کا مطلب یہ ہو گا کہ پہلی دو رکعت بغیر قرأت کے درست نہیں ہو گی ، کیونکہ عرف میں نماز سے کامل نماز مراد لیتے ہیں چنانچہ اگر کسی نے قسم کھائی کہ (( لا یصلی صلوة ))  کہ میں ایک نماز نہیں پڑھونگا تو اس سے دو رکعت والی پوری نماز مراد ہو تی ہے  ۔ چنانچہ اگر وہ  دو رکعت والی پوری نماز پرھے گا تو حانث ہو گا اور ایک رکعت نماز پڑھے گا تو حانث نہیں ہو گا ۔ اور اگر یوں قسم کھائی (( لا یصلی )) کہ میں نماز نہیں پڑھونگا ، تو اس صورت میں ایک رکعت بھی نماز پڑھے گا تو حانث ہو جائے گا ، کیونکہ اس صورت میں صلوة کا لفظ نہیں بڑھایا اسلئے کامل نماز مراد نہیں ہو گی ، ایک رکعت پڑھنے سے بھی حانث ہو جائے گا۔ 
لغت :  تیسیرا ً : آسانی کے لئے ۔ یقتضی :  تقاضا کرتا ہے ۔ تتشاکلان : دونوں ایک دوسرے کے مشابہ ہیں ۔ لا تلحقان : لاحق نہیں ہو نگے ،  نہیں ملائے جائیں گے ۔    
ترجمہ:  (٤٧٢)اور اس کو اختیار ہے دوسری دو رکعتوں میں  اگر چاہے تو سورۂ فاتحہ پڑھے اور اگر چاہے تو چپ رہے اور اگر چاہے تو تسبیح پڑھے۔  
ترجمہ:   ١  امام ابو حنیفہ  سے ایسے ہی روایت کی گئی ہے ۔یہی حضرت علی ، حضرت ابن مسعود ، اور حضرت عائشہ  سے منقول ہے ۔ 
تشریح :  فرض کی پہلے دو رکعتوں میں قرأت فرض ہے لیکن دوسری دو رکعتوں میں اسکو اختیار ہے ۔ چاہے تو تسبیح کی مقدار چپ رہے پھر  رکوع میں چلا جائے ، اور چاہے تو الحمد پڑھے اور چاہے تو تسبیح پڑھے ۔ 
وجہ :  (١) اوپر حدیث سے ثابت کیا جا چکا ہے کہ دوسری دو رکعتوں میں قرأت فرض نہیں ہے اسلئے مصلی کو یہ سب اختیار ہیں ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter