Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

68 - 645
٣  ولنا قولہ تعالیٰ فاقرء وا ما تیسر من القراٰن والامر بالفعل لایقتضی التکرار  ٤  وانما اوجبنا فی الثانیة استدلالا بالاولی لانہما تتشاکلان من کل وجہ فاما الاخریان تفارقانہما فی حق السقوط بالسفر وصفة القراء ة وقدرہا فلاتلحقان بہما 
 
ہے ۔ عن ابراھیم قال : اذا لم یقرأ فی ثلاث من الظھر أعاد ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب من نسی القرأة ، ج ثانی، ص ٨١ ، نمبر ٢٧٦٢) اس اثر میں ہے کہ تین رکعتوں میں قرأت نہ کرے تو نماز لوٹائے ۔
ترجمہ:  ٣  اور ہماری دلیل  اللہ تعالی کا قول (( فأقرء وا ما تیسر من القرآن ))۔( آیت ٢٠، سورة المزمل ٧٣) ) ہے اور کسی کام کا امرتکرار کا تقاضا نہیں کر تا ۔
 تشریح :  یہ امام ابو حنیفہ  کی دلیل ہے کہ ہمیں قرآن میں سے جو آسان ہو اسکو پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے اور قاعدہ یہ ہے کہ کسی کام کا حکم ہو تو اسکو ایک مرتبہ کر دینے سے ادا ہو جائے گا ، اسکو دوبارہ کر نے کی ضرورت نہیں جب تک کہ الگ سے دوبارہ حکم نہ آجائے ۔ کیونکہ امر تکرار کا تقاضا نہیں کر تا ۔ اسلئے آیت کی وجہ سے صرف ایک رکعت میں قرأت کر نا فرض ہوا ، لیکن دوسری رکعت میں بھی فرض اسلئے قرار دیتے ہیں کہ وہ بہت حد تک پہلی رکعت کے مشابہ ہے ۔ البتہ تیسری اور چوتھی رکعت پہلے دونوں رکعتوں کے مشابہ نہیں ہیں اسلئے ان میں قرأت کر نا فرض نہیں  ہوا بلکہ سنت ہوا ۔  
 ترجمہ:  ٤   اور ہم نے پہلی رکعت پر قیاس کر تے ہو ئے دوسری رکعت میں قرأت واجب کی ، اسلئے کہ دونوں ہر اعتبار سے مشابہ تھے ۔ بہر حال تیسری اور چوتھی رکعت تو وہ دونوں پہلی دونوں سے مختلف ہیں۔ ]١[سفر میں ساقط ہو نے کے حق میں ]٢[ اور قرأت کی صفت میں ]٣[ اور اسکی مقدار میں اسلئے دوسری دو رکعتیں پہلی کے ساتھ لاحق نہیں ہو نگیں ۔ 
تشریح :  دوسری دو رکعتیں پہلی دو رکعتوں سے ان باتوں میں مختلف ہیں  اسلئے قرأت کی فرضیت میں تیسری چوتھی کو پہلی کے ساتھ لاحق  نہیں کر سکتے  ]١[ سفر میں دوسری رکعت ساقط نہیں ہو تی ، لیکن تیسری اور چوتھی رکعت ساقط ہو جاتی ہیں ، جس سے معلوم ہوا کہ تیسری اور چوتھی پہلی اور دوسری رکعت کے مشابہ نہیں ہیں ۔ ]٢[ پہلی اور دوسری میں رات میں جہری قرأت پڑھی جاتی ہے  ۔ جبکہ تیسری اور چوتھی میں سری پڑھی جاتی ہے ۔ اس صفت کے اعتبار سے بھی مختلف ہیں ۔]٣[  تیسری اور چوتھی کی قرأت مقدار کے اعتبار سے بھی مختلف ہیں ۔ کیونکہ پہلی اور دوسری میں سورت ملائی جاتی ہے جبکہ تیسری اور چوتھی میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا کافی ہے سورت ملانے کی ضرورت نہیں ۔ اس اعتبار سے بھی مختلف ہیں اسلئے تیسری چوتھی رکعت پہلی رکعت کے ساتھ لاحق نہیں ہو گی اور پہلی رکعت پر قیاس کر تے ہوئے تیسری اور چوتھی رکعت میں قرأت فرض نہیں ہو گی ، کیونکہ دونوں مختلف ہیں ۔ ۔ یہ دلیل عقلی ہے ،  تیسری اور چوتھی رکعت میں قرأت فرض نہ ہو نے کے لئے اصل میں اوپر کی حدیث اور قول صحابی ہیں ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter