٣ لہ انہ یختص بالفطر وہذا وقتہ ٤ ولنا ان الاضافة للاختصاص واختصاص الفطر بالیوم دون اللیل (٩٠٣) والمستحب ان یخرج الناس الفطرة یوم الفطرقبل الخروج الی المصلی) ١ لانہ علیہ السّلام کان یخرج قبل ان یخرج
گا ۔ یعنی امام شافعی کے نزدیک فطرہ واجب ہو گا کیونکہ مغرب کا وقت جو سبب ہے اس وقت مملوک یا اولاد موجود تھی ، اس کے بعد میں مری ہے ، اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک فطرہ واجب نہیں ہو گا کیونکہ صبح صادق سے پہلے مر چکی ہے جو فطرہ واجب ہو نے کا سبب ہے ۔
ترجمہ: ٣ امام شافعی کی دلیل یہ ہے صدقة الفطر کا وجوب افطار کے ساتھ مخصوص ہے ، اور افطار کا وقت یہی مغرب کا وقت ہے۔
تشریح : امام شافعی کی دلیل عقلی یہ ہے کہ صدقة الفطر ، میں صدقہ کی اضافت فطر کی طرف ہے یعنی افطار کے وقت کا صدقہ ، اور افطار کر نے کا وقت مغرب کا وقت ہے اس لئے صدقہ واجب ہو نے کا سبب مغرب کا وقت ہو گا ۔ پس جو مغرب کے وقت مو جود ہو اس کا فطرہ واجب ہو گا اور جو مغرب سے پہلے مر گیا ، یا مغرب کے بعد پیدا ہوا یا مسلمان ہوا اس کا فطرہ نہیں ہے ۔
ترجمہ: ٤ اور ہماری دلیل یہ ہے کہ اضافت خصوصیت کے لئے ہے ، اور افطار کی خصوصیت دن کے ساتھ ہے نہ کہ رات کے ساتھ ۔
تشریح : اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ صدقة الفطر میں صدقہ کی اضافت فطر کی طرف جو ہے اس فطر سے روزے سے افطار یعنی روزہ ترک کر نا اور چھوڑنا مراد ہے ، اور روزہ صبح صادق سے شروع ہو تا ہے ، اس لئے روزے کو چھوڑنا بھی صبح صادق کے وقت ہو گا ، اس لئے فطرہ کا سبب بھی صبح صادق ہی ہو گی ،چنانچہ جو صبح صادق سے پہلے مر گیا اس کا فطرہ واجب نہیں ہو گا ۔ یا جو آدمی صبح صادق کے بعد پیدا ہوا یا کوئی کافر مسلمان ہوا اس کا فطرہ واجب نہیں ہو گا ۔ کیونکہ وہ صبح صادق کے وقت مو جود نہیںتھا ، اس لئے اس پر سبب نہیں گزرا ۔ ۔ یہاںبالیوم : سے مراد صبح صادق ہے ۔ کیونکہ وہیں سے دن شروع ہو تا ہے ۔
اصول: سبب نہ پایا جائے تو حکم لازم نہیں ہوگا۔
ترجمہ: (٩٠٣) اور مستحب ہے کہ آدمی صدقة الفطر عید کے دن عیدگاہ کی طرف نکلنے سے پہلے نکالے۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ حضور ۖ نماز عید کے لئے نکلنے سے پہلے نکا لا کرتے تھے ۔
تشریح :مستحب یہ ہے کہ عید کی نماز کے لئے نکلنے سے پہلے فطرہ نکال کر فقراء میں تقسیم کر دے تاکہ فقراء بھی کھا کر اور سیر ہو کر عید پڑھنے جائے او ر ایسا نہ ہو کہ اس کو نماز سے پہلے فطرہ نہ ملے تو وہ فطرہ مانگنے میں رہ جائے اور نماز عید میں شریک نہ ہو سکے ، اس لئے پہلے دینا مستحب ہے ، اور اگر رمضان کے شروع میں دے دیا تب بھی جائزہے کیونکہفطرہ واجب ہو نے کے لئے رمضان جو سبب