Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

643 - 645
٣   لہ انہ یختص بالفطر وہذا وقتہ   ٤   ولنا ان الاضافة للاختصاص واختصاص الفطر بالیوم دون اللیل  (٩٠٣) والمستحب ان یخرج الناس الفطرة یوم الفطرقبل الخروج الی المصلی)   ١   لانہ علیہ السّلام کان یخرج قبل ان یخرج 

گا ۔ یعنی امام شافعی  کے نزدیک فطرہ واجب ہو گا کیونکہ مغرب کا وقت جو سبب ہے اس وقت مملوک یا اولاد موجود تھی ، اس کے بعد میں مری ہے ، اور امام ابو حنیفہ  کے نزدیک فطرہ واجب نہیں ہو گا کیونکہ صبح صادق سے پہلے مر چکی ہے جو فطرہ واجب ہو نے کا سبب ہے ۔ 
  ترجمہ:  ٣  امام شافعی  کی دلیل یہ ہے صدقة الفطر کا وجوب افطار کے ساتھ مخصوص ہے ، اور افطار کا وقت یہی مغرب کا وقت ہے۔ 
تشریح :  امام شافعی  کی دلیل عقلی یہ ہے کہ صدقة الفطر ، میں صدقہ کی اضافت فطر کی طرف ہے یعنی افطار کے وقت کا صدقہ ، اور افطار کر نے کا وقت مغرب کا وقت ہے اس لئے صدقہ واجب ہو نے کا سبب مغرب کا وقت ہو گا ۔ پس جو مغرب کے وقت مو جود ہو اس کا فطرہ واجب ہو گا اور جو مغرب سے پہلے مر گیا ، یا مغرب کے بعد پیدا ہوا یا مسلمان ہوا اس کا فطرہ نہیں ہے ۔ 
  ترجمہ:  ٤   اور ہماری دلیل یہ ہے کہ اضافت خصوصیت کے لئے ہے ، اور افطار کی خصوصیت دن کے ساتھ ہے نہ کہ رات کے ساتھ ۔ 
تشریح :  اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ صدقة الفطر میں صدقہ کی اضافت فطر کی طرف جو ہے اس فطر سے روزے سے افطار یعنی روزہ ترک کر نا اور چھوڑنا مراد ہے ، اور روزہ صبح صادق سے شروع ہو تا ہے ، اس لئے روزے کو چھوڑنا بھی صبح صادق کے وقت ہو گا ، اس لئے فطرہ کا سبب بھی صبح صادق ہی ہو گی ،چنانچہ جو صبح صادق سے پہلے مر گیا  اس کا فطرہ واجب نہیں ہو گا ۔ یا جو آدمی صبح صادق کے بعد پیدا ہوا یا کوئی کافر مسلمان ہوا اس کا فطرہ واجب نہیں ہو گا ۔ کیونکہ وہ صبح صادق کے وقت مو جود نہیںتھا ، اس لئے اس پر سبب نہیں گزرا ۔ ۔ یہاںبالیوم : سے مراد صبح صادق ہے ۔ کیونکہ وہیں سے دن شروع ہو تا ہے ۔ 
 اصول:  سبب نہ پایا جائے تو حکم لازم نہیں ہوگا۔
 ترجمہ: (٩٠٣)  اور مستحب ہے کہ آدمی صدقة الفطر عید کے دن عیدگاہ کی طرف نکلنے سے پہلے نکالے۔
 ترجمہ:      ١   اس لئے کہ حضور ۖ نماز عید کے لئے نکلنے سے پہلے نکا لا کرتے تھے ۔
تشریح :مستحب یہ ہے کہ عید کی نماز کے لئے نکلنے سے پہلے فطرہ نکال کر فقراء میں تقسیم کر دے تاکہ فقراء بھی کھا کر  اور سیر ہو کر عید پڑھنے جائے او ر ایسا نہ ہو کہ اس کو نماز سے پہلے فطرہ نہ ملے تو وہ فطرہ مانگنے میں رہ جائے اور نماز عید میں شریک نہ ہو سکے ، اس لئے پہلے دینا مستحب ہے ، اور اگر رمضان کے شروع میں دے دیا تب بھی جائزہے کیونکہفطرہ واجب ہو نے کے لئے رمضان جو سبب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter