Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

640 - 645
٣ ولنا ما روی انہ علیہ السّلام کان یتوضأ بالمدد طلین ویغسل بالصاع ثمانیة ارطال وہٰکذا کان صاع عمر  

ابو یوسف  کی دلیل ہے ۔ حدثی ابی عن امہ انھا ادت بھذا الصاع الی رسول اللہ قال مالک انا حزرت ھذہ فوجدتھا خمسة ارطال و ثلث (دار قطنی ، کتاب زکوة الفطرص ١٣٢ نمبر٢١٠٥ سنن للبیھقی،باب مادل علی ان صاع النبی ۖ کان عیارہ خمسة ارطال و ثلث،ص ٢٨٧، نمبر ٧٧٢٢ )اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضورۖ کا صاع پانچ رطل اور ایک تہائی رطل کا تھا۔ اسی پر جمہور ائمہ کا عمل ہے۔ (٣)انکی دلیل یہ اثر بھی ہے ۔ قال قدمنا علینا أبو یوسف من الحج فأتیناہ ، فقال : انی أرید أن افتح علیکم با با من العلم ھمنی تفحصت عنہ فقدمت المدینة فسألت عن الصاع فقالوا صاعنا ھذا صاع رسول اللہ  ۖ قلت لھم : ما حجتکم فی ذالک ؟ فقالوا : نأتیک بالحجة غدا ، فلما أصبحت أتانی نحو من خمسین شیخا من ابناء المھاجرین و ألانصار مع کل رجل منھم الصاع تحت ردائہ کل رجل منھم یخبر عن أبیہ أو أھل بیتہ أن ھذا صاع رسول اللہ  ۖ فنظرت فاذا ھی سواء قال : فعایرتہ فاذا ھو خمسة أرطال و ثلث بنقصان معہ یسیر فرأیت امرا قویا فقد ترکت قول ابی حنیفة فی الصاع و أخذت بقول أھل المدینة ۔ ( سنن بیہقی ، باب ما دل علی أن صاع النبی  ۖ کان عیارہ  خمسة أرطال و ثلث ، ج رابع ، ص ٢٨٦، نمبر ٧٧٢١) اس اثر میں ہے کہ حضور ۖ کا صاع پانچ رطل اور تہائی رطل کا تھا ۔
 ترجمہ:   ٣   اور ہماری دلیل وہ جو روایت کی کہ حضور علیہ السلام ایک مد سے وضو فر ما تے جو دو رطل ہو تا تھا ، اور ایک صاع سے غسل فر ما تے تھے جو آٹھ رطل کا ہو تا تھا ۔ اور حضرت عمر  کا صاع بھی ایسے ہی تھا ۔
وجہ :  (١) آٹھ رطل کا صاع ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے جو صا حب ھدایہ نے پیش کی  ۔عن انس بن مالک ان النبی ۖ کان یتوضأ برطلین ویغتسل بالصاع ثمانیة ارطال  (دار قطنی ، کتاب زکوة الفطر ج ثانی ص ١٣٤ نمبر ٢١٢٠٢١١٩ سنن للبیھقی ، باب ما دل علی ان صاع النبی کان عیارة خمسة ارطال و ثلث ج رابع ص٢٨٧،نمبر٧٧٢٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صاع آٹھ رطل کا ہونا چاہئے ۔(٢) حضرت عمر  کا اثر یہ ہے جو صاحب ھدایہ نے پیش کیا ہے ۔سمعت  حنشا یقول : صاع عمر ثمانیة أرطال و قال شریک أکثر من سبعة أرطال و أقل من ثمانیة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ١١٥ فی الصاع ما ھو ،ج ثانی ، ص ٤٢٢،نمبر ١٠٦٤٣) اس اثر میں ہے کہ آٹھ رطل کا صاع ہو تا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter