Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

64 - 645
٧   ولہما الاعتبار بالتراویح ٨   ولابی حنیفة انہ علیہ السلام کان یصلی بعد العشاء اربعًا روتہ عائشة  ٩   وکان یواظب علی الاربع فی الضحیٰ 

ترجمہ:  ٧  صاحبین کی دلیل یہ ہے کہ وہ تراویح پر قیاس کر تے ہیں ۔ 
تشریح : صاحبین کی رائے تھی کہ دن کی سنتیں چار چار رکعتیں ہوں اور رات کی سنتیں دو دو رکعتیں ہوں ، انکی کچھ دلیلیں اوپر گزر گئیں ، اور ایک دلیل صاحب ھدایہ نے یہ بھی دی کہ رات میں تراویح کی نماز جو سنت ہے وہ دو دو رکعت پڑھتے ہیںاسلئے رات کی اور سنتیں بھی دو دو رکعت ہی ہو نی چاہئے ۔ اس اثر میں اسکا ثبوت ہے ۔ عن ابی عمر  أنہ صلی خلف ابی ھریرة و کان یصلی رکعتین ثم  یسلم ثم یقوم فیوتر برکعة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٦٨٥ فی کم یسلم الامام ، ج ثانی ، ص ١٧٠ ، نمبر ٧٧٣٤ ) اس اثر میں ہے کہ تراویح میں دو رکعت پر سلام پھیرے ، جس سے معلوم ہوا کہ تراویح دو دو رکعت ہے تو اس پر قیاس کرتے ہو ئے رات کی سنت بھی دو دو رکعت ہو نی چاہئے ۔    
ترجمہ:  ٨  اور امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ ہے کہ حضور علیہ السلام عشاء کے بعد چار رکعت پڑھتے تھے اسکو حضرت عائشہ  نے  روایت کی ہے  ۔ 
تشریح : حضرت عائشہ  کی روایت یہ ۔عن أبی سلمة بن عبد الرحمن أنہ سأل عائشة : کیف کانت صلوة رسول اللہ  ۖ فی رمضان ؟ قالت : ما کان رسول اللہ  ۖ یزید فی رمضان ، و لا فی غیرہ علی احدی عشرة رکعة ، یصلی أربعا فلا تسأل عن حسنھن و طولھن ،ثم یصلی أربعا ً فلا تسأل عن حسنھن و طولھن ، ثم یصلی ثلاثا ۔ ( مسلم شریف ، باب صلوة اللیل و عدد رکعات النبی  ۖ فی اللیل ، ص ٢٩٨، نمبر ٧٣٨ ١٧٢٣)  اس حدیث  میں ہے کہ آپ ۖ رات کی سنتیں چار چار رکعتیںپڑھتے تھے ۔ 
ترجمہ:   ٩  اور حضور چاشت کی نماز میں چار رکعت پر ہمیشگی کر تے تھے
تشریح :  حضور ۖ اکثر و بیشتر چاشت کی نماز چار رکعتیں پڑھتے تھے ۔ اس حدیث  میں ہے ۔ عن عائشة قالت : کان رسول اللہ  ۖ یصلی الضحی أربعا ً و یزید ما شاء ۔( مسلم شریف ، باب استحباب صلوة الضحی و ان أقلھا رکعتان ، الخ ، ص ٢٤٩، نمبر ٧١٩  ١٦٦٥  ابن ماجة شریف ، باب فی صلوة الضحی ، ص ١٩٦، نمبر ١٣٨١) اس حدیث میں ہے کہ چاشت کی نماز چار رکعت پڑھتے تھے ۔ اس سے بھی معلوم ہوا کہ دن کی سنت چار رکعت ہے اسلئے ایک سلام کے ساتھ چار رکعت پڑھنا مستحب ہے ۔اس حدیث میںیہ تو نہیں ہے کہ حضور ۖ ہمیشہ ایسا کرتے تھے لیکن ، کان یصلی ، استمرار کا صیغہ ہے جس سے اندازہ ہو تا ہے کہ آپ ۖ اکثر و بیشتر ایسا کر تے تھے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter