Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

638 - 645
 ٩   ولم یبین ذلک فی الکتاب اعتبارا للغالب  ١٠   والخبز یعتبر فیہ القیمة ہو الصحیح   ١١  ثم یعتبر نصف صاع من بروزنا فیما یروی عن ابی حنیفة وعن محمد انہ یعتبر کیلا  ٢ ١  والدقیق اولٰی من البر والدراہم اولی من الدقیق فیما یروی عن ابی یوسف وہو اختیار الفقیہ ابی جعفر لانہ ادفع للحاجة واعجل بہ 

قیمت آدھے صاع گیہوں سے کم ہے تو احتیاط پر عمل نہیں ہوا ، اسی طرح آدھا صاع سے کم آٹا دیا لیکن اس کی قیمت آدھا صاع گیہوں کے برابر ہے تو قیمت میں برابر ہوگیا لیکن مقدار میں کم رہ گیا اس لئے احتیاط پر عمل نہیں رہا ۔ 
  ترجمہ:  ٩   لیکن کتاب یعنی متن میں احتیاط پر عمل کر نے کی بات نہیں کی غالب کا اعتبار کر تے ہوئے ۔ 
تشریح :   عام طور پر آدھے صاع آٹے کی قیمت آدھے صاع گیہوں کی قیمت سے زیادہ ہو تی ہے ، یا برابر ہو تی ہے اس لئے غالب کا اعتبار کر تے ہوئے متن میں یہ نہیں فر ما یا  کہ احتیاط پر عمل کیا جائے ۔ 
 ترجمہ:     ١٠    اور روٹی میں قیمت کا اعتبار ہے صحیح بات یہی ہے ۔ 
تشریح :  روٹی عددی ہے وہ گن کر بکتی ہے ، وہ کیلی یا وزنی نہیں ہے ، اس لئے چاہے گیہوں کی روٹی ہو آدھا صاع دینا کا فی نہیں ہے ، بلکہ اتنی روٹی دے کہ آدھا صاع گیہوں کی قیمت کے برابر ہو جائے ۔
  ترجمہ:   ١١   پھر آدھا صاع گیہوں میں وزن کا اعتبار کیا جائے جیسا کہ حضرت امام ابو حنیفہ  سے روایت ہے ۔ اور امام محمد سے روایت یہ ہے کہ کیل اور ناپ کا اعتبار کیا جائے ۔   
تشریح : گیہوں چاول وغیرہ کو ناپنے کے دو طریقے ہیں ]١[ ایک تو پیمانے سے نا پا جائے یعنی کسی برتن میں ڈال کر اس کو نا پا جائے جسکو صاع ، اور مد کہتے ہیں حضور ۖ کے زمانے میں غلہ کو ناپنے کا یہی طریقہ رائج تھا ، اسی لئے حدیث میں آتا ہے کہ آدھا صاع گیہوں دو یا ایک صاع کھجور دو ، جسکا مطلب یہ ہوا کہ حدیث میں برتن میں ناپ کر دینے کا تذکرہ ہے ، چنانچہ حضرت امام محمد  کی رائے یہی ہے کہ برتن میں ناپ کر آدھا صاع گیہوں یا ایک صاع جو دیا جائے ۔]٢[ اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کسی باٹ سے وزن کر کے نا پا جائے ، جیسا کہ آج کل تمام غلے باٹ اور کیلو سے ناپ کر وزن کر تے ہیں ۔ چنانچہ امام ابو حنیفہ  نے فر ما یا کہ باٹ سے وزن کر کے آدھا صاع گیہوں دیا جائے ، اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ علماء کا اختلاف رہا ہے کہ ایک صاع کتنے رطل کا ہو گا ، اور رطل وزن کا نام ہے جس سے معلوم ہو تا ہے کہ آدھا صاع گیہوں وزن کر کے دیا جائے اور وزن کا اعتبار کیا جائے ۔
  ترجمہ: ٢ ١  آٹا دینا گیہوں سے زیادہ بہتر ہے ، اور درہم دینا آٹے سے زیادہ بہتر ہے ، جیسا کہ امام ابو یوسف  سے روایت ہے اور اسی کو فقیہ ابو جعفر  نے پسند فر ما یا ہے ، کیونکہ درہم ضرورت کو زیادہ پورا کر تا اور جلدی پورا کر تا ہے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter