Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

62 - 645
١  وفی الجامع الصغیر لم یذکر الثمانی فی صلوٰة اللیل  ٢   ودلیل الکراہة انہ علیہ السلام لم یزد علٰی ذٰلک ولولا الکراہة لزادتعلیما للجواز  ٣  والافضل فی اللیل عند ابی یوسف ومحمد مثنی مثنی 

نہیں۔ 
فائدہ : اور صاحبین  فر ماتے ہیں رات  کے نوافل دو دو رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھے اس سے زیادہ نہ پڑھے تو افضل ہے ۔ 
وجہ :  (١) حدیث میں ہے  عن ابن عمر عن النبی ۖ قال صلوة اللیل مثنی مثنی ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء ان صلوة اللیل مثنی مثنی ص ٩٨ نمبر ٤٣٧ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات میں نفل نماز دو دو رکعتیں ہیں۔(٢) عن ابن عمر أن رجلا ً سأل رسول اللہ  ۖ عن صلوة اللیل ؟ فقال رسول اللہ  ۖ (( صلوة اللیل مثنی مثنی فاذا  خشی أحدکم الصبح صلی رکعة واحدة توتر لہ ما قد صلی ۔ ( مسلم شریف باب صلوة اللیل مثنی مثنی و الوتر رکعة من آخر اللیل ، ص ٢٥٤ ، نمبر ٧٤٩  ١٧٤٨ ) اس حدیث میں بھی ہے کہ رات کی نماز دو دو رکعتیں ہیں ۔لیکن چونکہ دن کے بارے میں چار کا ثبوت ہے اس لئے دن میں تو چار کے قائل ہو گئے لیکن رات کے بارے میں فرمایا کہ دو دو رکعتیں ہی افضل ہیں۔
ترجمہ:  ١   اور جامع صغیر میں رات کی نفل کے بارے میں آٹھ کا تذکرہ نہیں ہے ۔  
 تشریح :  جامع صغیر کی اصل عبار ت میں رات کی نفل کے بارے میں یہ نہیں ہے کہ ایک ساتھ آٹھ رکعتیں پڑھے ، البتہ اسکے املاء کرانے میں  اس بات کا ذکر ہے ۔ جامع صغیر میں یہ عبارت ہے ۔ و صلوة اللیل ان شئت فصل بتکبیرة  رکعتین ، و ان شئت أربعا ً و ان شئت ستا ً ، و ذکر فی(( الاملاء )) ثمانی رکعات ، و صلوة النھار رکعتان و أربع ، و یکرہ أن تزید ، و ان فعلت لزمک ، و قال أبو یوسف ومحمد  : صلوة اللیل مثنی مثنی ۔  ( جامع صغیر ، باب مسائل لم تدخل فی الابواب ، ص ١١١) اس عبارت سے معلوم ہوا کہ  جامع صغیر کی اصل عبارت میں آٹھ رکعتوں کا تذکرہ نہیں ہے ۔ 
ترجمہ:  ٢  اور کراہیت کی دلیل یہ ہے کہ حضور علیہ السلام نے آٹھ پر زیادہ نہیں کی ۔ اگر کراہیت نہیں ہو تی تو جواز کی تعلیم کے لئے آٹھ سے زیادہ  کرتے ۔ 
تشریح :  ایک سلام کے ساتھ آٹھ  رکعتوں سے زیادہ پڑھنا مکروہ فر مایا اسکی وجہ یہ بتا تے ہیں کہ حضور ۖ نے اس سے زیادہ ایک سلام کے ساتھ نہیں پڑھی ہے ۔ اگر اس سے زیادہ مکروہ نہ ہو تا تو آپ ۖ امت کو بتلانے کے لئے ضرور ایک مرتبہ بھی آٹھ رکعتوں سے زیادہ پڑھ کر بتاتے ، لیکن کبھی بھی اس سے زیادہ نہیں پڑھی جس سے معلوم ہوا کہ آٹھ سے زیادہ مکروہ ہے ۔آٹھ رکعتوں کی دلیل اوپر حدیث مسلم گزر گئی                                                                                                                       
 ترجمہ:  ٣  امام ابو یوسف اور امام محمد  کے نزدیک رات میں افضل دو دو رکعتیں ہیں اور دن میں چار چار ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter