Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

59 - 645
٤  وذکر فیہ رکعتین بعد العشاء وفی غیرہ ذکر الاربع فلہذا خیر الاان الاربع افضل خصوصًا عند ابی حنفیة علیٰ ما عرف من مذہبہ

اذا نین صلوة ثم قال فی الثالثة لمن  شاء ۔ (بخاری شریف ، باب بین کل اذانین صلوة ص ٨٧ باب الاذان نمبر ٦٢٧)اس اعتبار سے عشا کی اذان اور اقامت کے درمیان کچھ رکعتیں ہونی چاہئے۔ اسلئے عشا سے پہلے چار رکعتیں مندوب ہیں ،مستحب ہیں۔
ترجمہ:  ٤   اور حدیث مذکور میں عشاء کے بعد دو رکعتیں ذکر کی ، اور دوسری حدیث میں چار رکعتیں ذکر کی ہیں  اسی لئے اختیار دیا گیاہے ، مگر یہ کہ  چار افضل ہیں خصوصاً امام ابو حنیفہ  کے نزدیک جیسا کہ انکے مذھب سے پہچانا گیا ۔ 
تشریح :  ترمذی شریف کی حدیث میں ہے کہ عشاء کے بعد دو رکعتیں سنت ہیں لیکن دوسری حدیث میں ہے کہ عشاء کے بعد چار رکعتیں سنت ہیں ، اسی لئے صاحب قدوری نے اپنی کتا ب میں اختیار دیا  ہے کہ دو پڑھو یا چار رکعتیں پڑھو  دونوں جائز ہیں ، البتہ چار رکعتیں پڑھنا افضل ہے۔ 
 وجہ:  (١)عشا ء کے بعد دو رکعت کی لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے ۔  سألت عائشة عن صلاة رسول اللہ  ۖ عن تطوعہ ؟ .... ویصلی بالناس العشاء و یدخل بیتی فیصلی رکعتین۔(مسلم شریف ، باب جواز النافلة قائما و قاعدا ص ٢٥٢ ، نمبر٧٣٠ ١٦٩٩ ابو داؤد شریف ،ابواب التطوع ورکعات السنة ص ١٨٥، نمبر١٢٥١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عشا کے بعد دو رکعت سنت ہے۔
(٢) اور عشا کے بعد چار رکعت سنت پڑھنے کی حدیث یہ ہے ۔ عن عائشة قال سألتھا عن صلوة رسول اللہ ۖ فقالت ما صلی رسول اللہ  العشاء قط فدخل علی الا صلی اربع رکعات او ست رکعات (ابو داؤد شریف ، باب الصلوة بعد العشاء ص ١٩٢ نمبر ١٣٠٣  سنن للبیھقی ،باب من جعل بعد العشاء اربع رکعات او اکثر ج ثانی ص ٦٧١، نمبر٤٥٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عشا کے بعد چار رکعت سنت ہے۔ اس لئے دونوں حدیثوں کی بنا پر حنفیوں کا عمل یہ ہے کہ دو رکعت سنت کی نیت سے پڑھتے ہیں اور اس کے بعد دو رکعت نفل کی نیت سے عشا کے بعد پڑھتے ہیں۔(٣)  اور یہ وجہ بھی ہے کہ حضرت امام ابو حنیفہ  کے نزدیک رات کی نفل ایک سلام کے ساتھ چار رکعت پڑھنا  افضل ہے اسلئے بھی عشاء کے بعد چار رکعت نفل پڑھنی چاہئے ۔ (٤) ایک سلام کے ساتھ چار رکعت پڑھنے کی دلیل یہ حدیث ہے ۔عن ابن عباس قال : کان النبی ۖ یرکع قبل الجمعة أربعا ، لا یفصل فی شیء منھن ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب ما جاء فی الصلوة قبل الجمعة ، ص ١٥٨ ، نمبر ١١٢٩) (٥)عن ابی ھریرة قال : قال رسول اللہ  ۖ (( اذا   صلی أحدکم الجمعة فلیصل بعدھا أربعا۔ ( مسلم شریف باب الصلوة بعد الجمعة ، ص 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter