Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

58 - 645
٢  وفسر علیٰ نحو ماذکر فی الکتاب غیر انہ لم  یذکر الاربع  قبل العصر فلہذا سماہ فی الاصل حسنا وخیر لاختلاف الاٰثار والافضل ہو الاربع ٣  ولم یذکر الاربع قبل العشاء ولہذا کان مستحبا لعدم المواظبة۔

ترجمہ:  ٢   اور حدیث میں ایسی ہی تفسیر کی جیسا کہ متن میں ذکر کیا گیا ہے ۔ البتہ عصر سے پہلے چار رکعتوں کا ذکر نہیں ہے اسی لئے مبسوط میں اسکو حسن کہا ہے ، اور احادیث میں اختلاف ہو نے کی وجہ سے چار اور دو میں اختیار دیا گیا ہے ۔ لیکن افضل چار رکعتیں ہیں ۔ 
تشریح : جس طرح متن میں  رکعتوں کی تعداد مذکور ہے اسی طرح حدیث میں بھی ذکر کی گئی ہے البتہ اس حدیث میں عصر سے پہلے چار رکعتوں کا تذکرہ نہیں ہے ۔ چونکہ اس حدیث  میں عصر سے پہلے چار رکعتوں کا تذکرہ نہیں ہے اسلئے مبسوط میں اسکو حسن کہا ہے ، اور اسکی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بعض حد یث میں چار رکعت سنت کہا ہے اور بعض حدیث میں دو رکعت سنت کہا ہے ۔ ۔ اسلئے عصر سے پہلے نماز حسن ہے ، البتہ بہتر یہ ہے کہ چار رکعت پڑھے ۔ 
 وجہ :  (١)  عن ابن عمرقال قال رسول اللہ ۖ رحم اللہ امرء صلی قبل العصر اربعا  (ابو داؤد شریف ، باب الصلوة قبل العصر ص ١٨٧ نمبر ١٢٧١  ترمذی شریف ،باب ماجاء فی الاربع قبل العصر ص ٩٨ نمبر ٤٣٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عصر سے پہلے چار رکعت سنت ہیں۔لیکن دوسری حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ دو رکعتیں سنت ہیں۔ حدیث میں ہے  عن علی ان النبی ۖ کان یصلی قبل العصر رکعتین ۔ (ابو داؤد شریف ، باب الصلوة قبل العصر ص ١٨٧ نمبر ١٢٧٢  ترمذی شریف ،باب ماجاء فی الاربع قبل العصر ص ٩٨ نمبر ٤٢٩) اس حدیث کی بنا پر صاحب کتاب نے فرمایا کہ عصر کی سنت دو رکعت بھی پڑھ سکتا ہے۔
ترجمہ : ٣  اور عشاء سے پہلے چار رکعتوں کا تذکرہ اوپر کی حدیث میں نہیں ہے ، اسی لئے وہ مستحب ہیں ۔ اور اسلئے بھی کہ حضور ۖ نے اس پر ہمیشگی نہیں کی 
تشریح :  اوپر کی صاحب ھدایہ کی پیش کردہ حدیث  میں اس بات کا بھی ذکر نہیں ہے کہ عشاء سے پہلے چار رکعت سنت ہے یا نہیں ۔ اس لئے علماء نے اسکو مستحب کہا ہے ۔ اور دوسری وجہ یہ ہے کہ حضور ۖ نے اس سنت کو ہمیشہ نہیں پڑھی ہے اسلئے بھی یہ مستحب ہے۔ 
وجہ :  چونکہ عشا سے پہلی چار رکعت پڑھنے کی دلیل حدیث مشہورہ میں نہیں ہے اس لئے عشا سے پہلے چار رکعتیں مندوب ہیں ۔ اور چونکہ منع نہیں فرمایا اور حدیث میں ہے  عن عبد اللہ بن مغفل قال قال النبی ۖ بین کل اذانین صلوة بین کل 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter