Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

521 - 645
  ١   والعاشر من نصبہ الامام علی الطریق لیاخذ الصدقات من التجار  ٢   فمن انکر منہم تمام الحول او الفراغ من الدین کان منکرا للوجوب والقول قول المنکر مع الیمین۔(٨١٠)   وکذا اذا قال ادیتہا الیٰ عاشر  اٰخر)   ١   ومرادہ اذا کان فی تلک السنة عاشر اٰخر لانہ ادعی وضع الامانة موضعہا بخلاف ما اذا لم یکن عاشر اٰخر فی تلک السنة لانہ ظہر کذبہ بیقین(٨١١)  وکذا اذا قال ادیتُہا ) 

پر قسم کھا لے تو اس کی بات مان لی جائے گی اور اس سے زکوة نہیں لی جائے گی۔اسی طرح کہا کہ میرے پاس تجارت کا مال نصاب تک ہے  لیکن مجھ پر قرض ہے اور اس پر قسم کھا لے تو اس کی بات مان لی جائے گی اور زکوة نہیں لی جائے گی ۔   
وجہ  :  (١)  اسکی وجہ یہ ہے کہ یہاں عاشر زکوة لینے کا مدعی ہے اور تاجر مدعی علیہ ہے اور منکر ہے ، اور مدعی کے پاس گواہ نہ ہو تو منکر کی بات قسم کے ساتھ مانی جاتی ہے ، اس لئے تاجر کی بات قسم کے ساتھ مان لی جائے گی ۔(٢) کتب الی ابن عباس  أن رسول اللہ  ۖ قضی بالیمین علی المدعی علیہ ۔ ( ابوداود شریف ، باب الیمین علی المدعی علیہ ، ص ٥٢٠، نمبر ٣٦١٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدعی علیہ یعنی منکر پر قسم ہے ۔  
 ترجمہ:  ١    عاشر اس زکوة وصول کر نے والے کو کہتے ہیں کہ امام نے اس کو راستے پر متعین کیا ہو تاکہ تاجروں سے صدقات لے۔ 
تشریح  :  یہ عاشر کی تعریف ہے کہ امام جسکو تاجروں سے زکوة صدقات لینے کے لئے شہر کے راستے پر متعین کرے اس کو عاشر کہتے ہیں ۔ 
ترجمہ: ٢    تاجر میں سے کسی نے سال پورا ہو نے کا انکار کیا ، یا قرض سے فارغ ہو نے کا انکار کیا تو وہ زکوة کے وجوب کا منکر ہوا ،اور قسم کے ساتھ منکر کی بات مانی جاتی ہے ]اس لئے تاجر کی بات مانی جائے گی ، اور زکوة نہیں لی جائے گی [ 
تشریح  : ۔ تاجر نے کہا کہ اس مال پر سال پورا نہیں ہوا ہے ، یا کہا کہ مجھ پر قرض ہے تو وہ زکوة واجب ہو نے کا منکر ہے ، اور مدعی کے پاس گواہ نہ ہو یا کوئی قرینہ نہ ہوکہ مدعی علیہ جھوٹ بول رہا ہے تو مدعی علیہ کی بات قسم کے ساتھ مانی جاتی ہے ۔ 
ترجمہ: (٨١٠) ایسے ہی اگر کہا کہ میں نے دوسرے عاشر کو دے دیا ہے ]تو اسکی بات مان لی جائے گی ۔
ترجمہ:   ١   اسکی مراد یہ ہے کہ اس سال میں دوسرا عاشر مو جود ہو ، اس لئے کہ اس نے امانت کو اپنی جگہ پر رکھنے کا دعوی کیا ہے ، بخلاف جبکہ اس سال میں دوسرا عاشر موجود نہ تو ، اس لئے کہ یقینی طور پر اس کا جھوٹ ظاہر ہو گیا ۔ 
تشریح  :  عاشر کے سامنے سے گزرنے والا تاجر یہ کہے کہ میں نے دوسرے عاشر کو زکوة دے دی ہے ، اور اس سال میں دوسرا عاشر مو جود ہو تو اس کی بات مان لی جائے گی اور اس سے زکوة نہیں لی جائے گی ۔ لیکن اگر اس سال میں دوسرا عاشر مو جود نہ رہا ہو تو اب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter