١ لقولہ علیہ السلام لاترفع الایدی الافی سبع مواطن وذکر منہا القنوت (٤٦٧) ولا یقنت فی صلوٰة غیرہا ١ خلافا للشافعی فی الفجر
ترجمہ: ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ ہاتھ نہ اٹھایا جائے مگر سات جگہ پر ، اور ان میں سے قنوت کو ذکر کیا ۔
تشریح : قنوت پڑھتے وقت ہاتھ اٹھانے کی یہ دلیل ہے کہ سات جگہ اٹھانے کا ذکر کیا اور ان میں سے ایک جگہ قنوت کا وقت بھی ہے ۔ ۔ اس عبارت میں اس اثر کی طرف اشارہ ہے ، لیکن اس میں قنوت کا ذکر نہیں ہے ۔اثر یہ ہے ۔عن ابن عباس قال : لا ترفع الأیدی الا فی سبع مواطن : ]اذا قام الی الصلوة ]٢[ و اذا رأی البیت ]٣[ و علی الصفا ]٤[ و المروة ]٥[ و فی عرفات ]٦[و فی جمع ]٧[ و عند الجمار ۔( مصنف ابن ابی شیبة، ٥ من کان یرفع یدیہ فی اول تکبیرة ثم لا یعود ، ج اول ، ص ٢١٤، نمبر ٢٤٥٠ سنن بیھقی ،باب رفع الیدین اذا رأی البیت ، ج خامس ، ص ١١٧، نمبر ٩٢١٠) اس اثر میں ہے کہ سات جگہ تکبیر کہتے وقت ہاتھ اٹھایا جائے گا ۔اس میں قنوت کا تذکرہ نہیںہے البتہ اوپر کے اثر میں گزرا کہ عبد اللہ بن مسعود قنوت کے وقت ہاتھ اٹھا یا کر تے تھے ۔
ترجمہ: (٤٦٧)اور قنوت نہ پڑھے وتر کے علاوہ میں۔
تشریح: امام ابو حنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ وتر کے علاوہ فجر کی نماز وغیرہ میں قنوت نہ پڑھے ، بلکہ صرف وتر میں قنوت پڑھے ، البتہ کوئی عظیم مصیبت پیش آجائے تو اس وقت فجر کی نماز میںقنوت نازلہ پڑھے ۔
وجہ : (١) ان کی دلیل یہ حدیث ہے عن ابن عباس قال قنت رسول اللہ شہرا متتابعا فی الظہر والعصر والمغرب والعشاء وصلوة الصبح فی دبر کل صلوة اذا قال سمع اللہ لمن حمدہ من الرکعة الآخرة یدعو علی احیاء من بنی سلیم علی رعل و ذکوان و عصیة و یؤمن خلفہ ۔ (ابو داؤد شریف ، باب القنوت فی الصلوة، ص ٢١١ نمبر ١٤٤٣ بخاری شریف ، باب القنوت قبل الرکوع وبعدہ ص ١٣٦ نمبر ١٠٠٢ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رکوع کے بعد قنوت نازلہ مصیبت کے وقت تھا۔ (٢)صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے۔ عن انس بن مالک ان النبیۖ و قنت شہرا ثم ترکہ۔(ابو داؤد شریف ، باب القنوت فی الصلواة ص ٢١١ نمبر ١٤٤٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک ماہ کے بعد آپ نے قنوت نازلہ چھوڑ دی ۔کیونکہ منسوخ ہو گئی ۔(٣) اس حدیث میں تو فجر کی نماز میں قنوت پڑھنے سے منع فر مایا ۔ عن ام سلمة قالت : نھی رسول اللہ ۖ عن القنوت فی الفجر ۔( ابن ماجة ، باب ما جاء فی القنوت فی صلوة الفجر ، ص ١٧٥، نمبر ١٢٤٢ دار قطنی ، باب صفة القنوت و بیان موضعہ ، ج ثانی ، ص ٢٧، نمبر ١٦٧٢) اس حدیث میں ہے کہ فجر کی نماز میں قنوت پڑھنے سے منع فرمایا دیا ہے ۔
فائدہ: ترجمہ: ١ خلاف امام شافعی کے فجر کی نماز کے بارے میں ۔
تشریح : امام شافعی نے فر مایا کہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھنا مسنون ہے ۔