Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

50 - 645
(٤٦٥) وان  ارادان یقنت کبَّر  )    ١  لان الحالة قد اختلفت۔   (٤٦٦)  ورفع یدیہ وقنت )

تشریح :  اس مسلئے میں یہ بتا نا چاہتے ہیں کہ وتر واجب تو ہے لیکن اسکی ایک حیثیت سنت کی بھی ہے اسلئے اسکی ہر رکعت میں سورت  ملائی جائے گی ۔ کیونکہ سنت کی ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملائی جاتی ہے ۔  
وجہ:  (١)  فاقرء وا ما تیسر من القرآن (آیت ٢٠، سورة المزمل ٧٣)کی وجہ سے قرأت تو فرض ہے لیکن وتر مکمل فرض کی طرح نہیں ہے کہ تیسری رکعت میں سورة نہ ملائی جائے ۔بلکہ من وجہ سنت کی طرح ہے ۔اس لئے اس کی تیسری رکعت میں بھی سورت ملائی جائے گی(٢) عن ابی بن کعب قال کان   رسول اللہ ۖ  کان یقرأ فی الوتر ( بسبح اسم ربک الاعلی) وفی الرکعة الثانیة (بقل یا ایھا الکافرون) وفی الثالثة (بقل ھو اللہ احد )ولا یسلم الا فی آخرھن  (نسائی شریف، باب ذکر اختلاف الفاظ الناقلین بخبر ابی بن کعب فی الوتر ص ١٩١ نمبر١٧٠٢  مستدرک للحاکم ، کتاب الوتر ،ج اول ، ص ٤٤٦، نمبر ١١٣٩ترمذی شریف ، باب ما جاء ما یقرأ فی الوتر ص ١٠٦ نمبر ٤٦٣ ابو داؤد شریف ، باب ما یقرأ فی الوتر ص ٢٠٨ نمبر ١٤٢٣ )اس حدیث میںہے کہ وتر کی پہلی رکعت میں سبح اسم ، اور دوسری رکعت میں قل یا ایھا الکافرون ، اور تیسری رکعت میں قل ھو اللہ احد ، پڑھا کرتے تھے ، جس سے معلوم ہوا کہ وتر کی تینوں رکعتوں میں سورت ملائی جائے گی ۔ 
ترجمہ:  (٤٦٥) پس جبکہ دعائے قنوت کا ارادہ کرے توتکبیر کہے  ۔
 ترجمہ:   ١   اسلئے کہ حالت مختلف ہو گئی ہے ۔ 
وجہ :  (١) دعاء قنوت کا ارادہ کرے تو تکبیر کہے اور ہاتھ اٹھائے ، اسکی وجہ یہ ہے کہ قرأت کر نے کے بعد اب دعاء قنوت پڑھنے کی طرف بدل رہی ہے ، اور پہلے گزر چکا ہے کہ ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف بدلے تو تکبیر کہے ، اسلئے یہاں حالت بدلنے پر تکبیر کہے ۔(٢) اثر میں ہے ۔أن  عبد اللہ بن مسعود کان اذا فرغ من القرأة کبّر ثم قنت فاذا فرغ من القنوت کبّر ثم رکع ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب٥٩٠ فی التکبیر للقنوت ، ج ثانی ، ص ١٠١ ، نمبر ٦٩٤٧)اس اثر میں ہے کہ قنوت پڑھتے وقت تکبیر کہے ۔
 ترجمہ:  (٤٦٦) اور ہاتھ اٹھائے پھر قنوت پڑھے۔  
وجہ:   (١)ہاتھ اٹھانے کا ثبوت اس اثر میں ہے  عن عبد اللہ (بن مسعود) انہ کان  یرفع یدیہ فی قنوت الوتر۔ (مصنف ابن ابی شیبة،٥٩١فی رفع الیدین فی القنوت ج ثانی ص١٠١، نمبر ٦٩٥٣) (٢) عبد الرحمن بن الاسود عن ابیہ قال کان ابن مسعود یرفع یدیہ فی القنوت الی ثدییہ (سنن للبیھقی ، باب رفع الیدین فی القنوت ،ج ثالث ،ص ٥٩، نمبر ٤٨٦٧)اس اثر سے معلوم ہوا کہ قنوت پڑھنے سے پہلے ہاتھ اٹھائے گا۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter