١ خلافا للشافعی فی غیر النصف الاخیر من رمضان ٢ لقولہ علیہ السلام للحسن بن علی حین علمہ دعاء القنوت اجعل ہٰذا فی وترک من غیر فصل (٤٦٤) ویقرأ فی کل رکعة من الوتر فاتحة الکتاب وسورة ) ١ لقولہ تعالی: فاقرء وا ماتیسر من القراٰن
فائدہ: ترجمہ: ١ خلاف امام شافعی کے رمضان کے نصف اخیر کے علاوہ میں ۔
تشریح : حضرت امام شافعی فر ماتے ہیں کہ رمضان کے نصف اخیر میں قنوت پڑھے اور باقی سال میںنہ پڑھے ۔
وجہ: (١) انکی دلیل یہ اثر ہے ۔ ان ابی بن کعب امھم یعنی فی رمضان وکان یقنت فی النصف الاخیر من رمضان (ابو داؤد شریف، باب القنوت فی الوتر ص ٢٠٩ نمبر ١٤٢٨ ترمذی شریف ،باب ما جاء فی القنوت فی الوتر ، ص ١٢٣، نمبر ٤٦٤) اس سے معلوم ہوا کہ ابی بن کعب کا عمل یہ تھا کہ وہ صرف رمضان کے نصف اخیر میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔ لیکن ہم نے ثابت کیا کہ حضورۖ رکوع سے پہلے ہمیشہ قنوت پڑھا کرتے تھے(٢)عن ابن عمر أنہ کان لا یقنت الا فی النصف ، یعنی من رمضان ۔(مصنف ابن ابی شیبة ٥٨٦من قال: القنوت فی النصف من الرمضان ، ج ثانی ، ص ٩٩ ، نمبر ٦٩٣١ ) اس اثر میں ہے کہ حضرت ابن عمر صرف رمضان کے آخیر میں قنوت پڑھتے تھے ۔ (٣) یہ اثر ان کی دلیل ہیعن ابی ھریرة قال نزلت علیہ عشر سنین فما رأیتہ قنت فی وترہ( مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٨٨ من کان لا یقنت فی الوتر ،ج ثانی، ص ١٠٠، نمبر ٦٩٤٣) اس اثر میں ہے کہ پورے سال قنوت پڑھتے ہی نہیں تھے ۔
ترجمہ: ٢ حضور علیہ کے قول کی وجہ سے حضرت حسن بن علی کو جس وقت اسکو دعاء قنوت سکھایا ، کہ اسکو اپنے وتر میں کر لو ۔ بغیر کسی تفصیل کے ۔
تشریح : حضرت حسن بن علی کو حضور ۖ نے دعاء قنوت سکھائی اور فر مایا کہ اسکو اپنے وتر میںکر لو ۔ اور یہ تفصیل نہیں فر مایا کہ اسکو پورے سال میں پڑھو یا صرف رمضا ن کے نصف آخیر میں پڑھو اسلئے اس سے یہی مفہوم لیا جائے گا کہ قنوت کو پورے سال میں پڑھے ۔ اس حدیث کا مفہوم یہ ہے ۔قال الحسن بن علی : علمنی رسول اللہ ۖ کلمات أقولھن فی الوتر .قال ابن جواس : فی قنوت الوتر . الھم اھدنی فیمن ھدیت ، الخ ۔ ( ابوداود شریف ، باب القنوت فی الوتر ، ص ٢١٣ ، نمبر ١٤٢٥ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی القنوت فی الوتر ، ص ١٢٣ ، نمبر٤٦٤) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے مجھے سکھایا اور میں اسکو وتر میں پڑھتا ہوں ۔ تو اسکا یہی مطلب ہو سکتا ہے کہ پورے سال میں پڑھتا ہوں ۔
ترجمہ: (٤٦٤) وتر کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ پڑھے اور اس کے ساتھ سورة ملائے گا۔
ترجمہ: ١ فاقرء وا ما تیسر من القرآن کی وجہ سے ۔