Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

48 - 645
٣  ومازاد علیٰ نصف الشیٔ اٰخرہ۔  (٤٦٣) یقنت فی جمیع السنة)  

ہے ۔ عن ابی بن کعب ان رسول اللہ ۖ قنت فی الوتر قبل الرکوع۔ (ابو داؤد شریف ، باب القنوت فی الوتر ص ٢٠٩ نمبر ١٤٢٧  نسائی شریف ، باب ذکر اختلاف الفاظ الناقلین بخبر ابی بن کعب فی الوتر ص ١٩١ نمبر ١٧٠٠  ابن ماجہ شریف ، باب ماجاء فی القنوت قبل الرکوع و بعدہ ص ١٦، نمبر١١٨٢)  اس حدیث میں ہے کہ رکوع سے پہلے دعاء قنوت پڑھی ۔ 
ترجمہ:  ٣  اور جو نصف شیء سے زیادہ ہو وہ اخیر ہو تی ہے ۔
تشریح :  یہ امام شافعی  کو جواب ہے ، انہوںنے حدیث پیش کی تھی کہ وتر کے اخیر میں قنوت پڑھا۔ حدیث یہ تھی ۔عن سوید بن غفلة قال : سمعت ُ أبا بکر و عمر و عثمان و علیا ً یقولون: (( قنت رسول اللہ  ۖ فی آخر الوتر ، و کان یفعلون ذالک ( دار قطنی ، باب ما یقرأ فی رکعات الوتر و القنوت فیہ ، ج ثانی ، ص ٣٣، نمبر١٦٤٨ ) اس حدیث میں ہے کہ وتر کی آخیر میں قنوت پڑھے ۔جسکا مطلب لیا تھا کہ رکوع کے بعد قنوت پڑھا، اسکا جواب دے رہے ہیں کہ آخیر کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ دو رکعت کے بعد یعنی تیسری رکعت میں قنوت پڑھا اور رکوع سے پہلے پڑھا ۔ کیونکہ وتر میں تین رکعتیں ہو تی ہیںتو ڈیڑ ھ رکعت پر نصف ہو جائے گا اور تیسری رکعت میں قنوت پڑھے تو نصف سے زیادہ ہو جائیگا ۔ اور اس حدیث میںیہ ثبوت نہیںہے کہ رکوع سے پہلے پڑھا یا بعد میںاسلئے یہ کہہ سکتے  ہیں کہ رکو ع سے پہلے پڑھا۔ البتہ بخاری شریف کی جس حدیث میں ہے کہ  رکوع کے بعد قنوت پڑھا ، اس میں یہ جواب نہیں چلے گا ۔  
ترجمہ:  (٤٦٣) اور قنوت پورے سال میں پڑھے 
پورے سال میں قنوت پڑھنے کی دلیل یہ حدیث ہے  قال ابو ھریرة او صانی رسول اللہ ۖ بالوتر قبل النوم ۔ (بخاری شریف ، باب ساعات الوتر ص ١٣٥ نمبر ٩٩٥ ابو داؤد شریف ، باب فی الوتر قبل النوم ص ٢١٠ نمبر ١٤٣٢) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ پورے سال وتر پڑھنا ہے۔اس لئے پورے سال دعائے قنوت بھی اس میں پڑھنا واجب ہوگا۔کیونکہ ابی بن کعب کی حدیث میں گزری کہ قنت فی الوتر قبل الرکوع کہ وتر میں رکوع سے پہلے قنوت پڑھا کرتے تھے اس لئے پورا سال قنوت پڑھی جائے گی(٢)اثر میں ہے۔عن ابراھیم قال : لاوتر الا بقنوت (مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٩٣من قال لا وتر الا بقنوت،ج ثانی، ص ١٠٢، نمبر ٦٩٥٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ وتر میں قنوت پڑھنا لازمی ہے۔  (٣) عن ابراھیم قال عبد اللہ : لا یقنت السنة کلھا فی الفجر و یقنت فی الوتر کل لیلة قبل الرکوع قال ابو بکر : ھذا القول عندنا ۔  (مصنف ابن ابی شیبة ، ٥٨٦من قال  القنوت فی النصف من رمضان ،ج ثانی ،ص١٠٠ ، نمبر ٦٩٤١ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی القنوت فی الوتر ، ص ١٢٣، نمبر ٤٦٤)  اس اثر میں ہے کہ عبد اللہ ابن مسعود   پورے سال وتر میں قنوت پڑھتے تھے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter