١ وقال الشافعی بعدہ لما روی انہ علیہ السلام قنت فی اٰخرالوتر وہو بعد الرکوع ٢ ولنا ماروی انہ علیہ السلام قنت قبل الرکوع
باب القنوت فی الوتر ص ٢٠٩ نمبر ١٤٢٧ نسائی شریف ، باب ذکر اختلاف الفاظ الناقلین بخبر ابی بن کعب فی الوتر ص ١٩١ نمبر ١٧٠٠ ابن ماجہ شریف ، باب ماجاء فی القنوت قبل الرکوع و بعدہ ص ١٦، نمبر١١٨٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وتر میں دعاء قنوت تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے پڑھی جائے گی(٢) اس اثر میں ہے کہ۔ کان ابن مسعود لا یقنت فی شیء من الصلوات الا فی الوتر قبل الرکوع ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨١فی القنوت قبل الرکوع أو بعدہ ، ج ثانی ، ص ٩٧ نمبر ٦٩٠٣) اس اثر میں ہے کہ کسی اور نماز میں قنوت نہیں پڑھتے سوائے وتر کے اور دوسری بات یہ ہے کہ رکوع کے بعد قنوت پڑھتے تھے۔ (٣) اور جس حدیث سے رکوع کے بعد ہے یا فجر کی نماز میں قنوت پڑھنے کا ثبوت ہے وہ قنوت نازلہ ہے جو کسی مصیبت کے وقت پڑھی جاتی ہے۔اسکا ثبوت یہ حدیث ہے عن ابن عباس قال قنت رسول اللہ شہرا متتابعا فی الظہر والعصر والمغرب والعشاء وصلوة الصبح فی دبر کل صلوة اذا قال سمع اللہ لمن حمدہ من الرکعة الآخرة یدعو علی احیاء من بنی سلیم علی رعل و ذکوان و عصیة و یؤمن خلفہ ۔ (ابو داؤد شریف ، باب القنوت فی الصلوة، ص ٢١١ نمبر ١٤٤٣ بخاری شریف ، باب القنوت قبل الرکوع وبعدہ ص ١٣٦ نمبر ١٠٠٢ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رکوع کے بعد قنوت نازلہ مصیبت کے وقت تھا۔
فائدہ: ترجمہ: ١ اور امام شافعی نے فر مایا کہ رکوع کے بعد قنوت پڑھے ۔ اسلئے کہ روایت کی ہے کہ حضور علیہ السلام وتر کی اخیر میں قنوت پڑھا ، اور وہ رکوع کے بعد ہے ۔
وجہ: امام شافعی کے نزدیک قنوت رکوع کے بعد ہے۔(١)ان کی دلیل یہ حدیث ہے انس بن مالک اقنت النبی ۖ فی الصبح قال نعم قیل اوقنت قبل الرکوع؟ قال بعد الرکوع یسیرا ۔ (بخاری شریف ،باب القنوت قبل الرکوع و بعدہ ص ١٣٦ نمبر ١٠٠١ ابو داؤد شریف ، باب القنوت فی الصلوة، ص ٢٠٩ نمبر ١٤٤٤ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رکوع کے بعد قنوت پڑھنا چاہئے(٢)سألت انس بن مالک عن القنوت ، فقال (( قنت رسول اللہ ۖ بعد الرکوع ۔( دار قطنی ، باب ما یقرأ فی رکعات الوتر و القنوت فیہ ، ج ثانی ، ص ٣٣، نمبر ١٦٥٠ ) اس حدیث میں ہے کہ قنوت وتر کے بعد پڑھے (٣) صاحب ھدایہ کی پیش کر دہ حدیث یہ ہے ۔ عن سوید بن غفلة قال : سمعت ُ أبا بکر و عمر و عثمان و علیا ً یقولون: (( قنت رسول اللہ ۖ فی آخر الوتر ، و کان یفعلون ذالک ( دار قطنی ، باب ما یقرأ فی رکعات الوتر و القنوت فیہ ، ج ثانی ، ص ٣٣، نمبر١٦٤٨ ) اس حدیث میں ہے کہ وتر کی اخیر میں قنوت پڑھے جو رکوع کے بعد ہو گا ۔
ترجمہ: ٢ اور ہماری دلیل وہ روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے دعاء قنوت رکوع سے پہلے پڑھی ۔ ۔یہ روایت گزر چکی