Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

45 - 645
 ١   لما روت عائشة انہ علیہ السلام کان یوتر بثلث  ٢  وحکی الحسن اجماع المسلمین علی الثلٰث  
٣  وہذا احد اقوال الشافعی وفی قول یوتر بتسلیمتین وہو قول مالک والحجة علیہما ماروینا ہ

ترجمہ:   ١  اسلئے کہ حضرت عائشہ  سے روایت ہے کہ حضور ۖ تین رکعت وتر پڑھتے تھے ۔
تشریح : امام ابو حنیفہ  کے نزدیک وترتین رکعت ہے اور دو رکعت کے بعد سلام نہ پھیرے بلکہ تین رکعت کے بعد سلام پھیرے ۔ اسلئے کہ حضرت عائشہ  کی روایت ہے کہ حضور ۖ وتر تین رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھتے تھے ۔ 
وجہ:   (١) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے۔  عن علی قال کان رسول اللہ ۖ یوتر بثلاث یقرأ فیھن بتسع سور من المفصل یقرأ فی کل رکعة بثلاث سور آخرھن قل ھو اللہ احد ۔ (ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الوتر بثلاث ص ١٠٦ نمبر٤٥٩) (٢)عن ابی بن کعب قال کان   رسول اللہ ۖ  کان یقرأ فی الوتر ( بسبح اسم ربک الاعلی) وفی الرکعة الثانیة (بقل یا ایھا الکافرون) وفی الثالثة (بقل ھو اللہ احد )ولا یسلم الا فی آخرھن  (نسائی شریف، باب ذکر اختلاف الفاظ الناقلین بخبر ابی بن کعب فی الوتر ص ١٩١ نمبر١٧٠٢  مستدرک للحاکم ، کتاب الوتر ،ج اول ، ص ٤٤٦، نمبر ١١٣٩ترمذی شریف ، باب ما جاء ما یقرأ فی الوتر ص ١٠٦ نمبر ٤٦٣ ابو داؤد شریف ، باب ما یقرأ فی الوتر ص ٢٠٨ نمبر ١٤٢٣ ) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ آپۖ تین رکعتیں وتر پڑھتے تھے۔اور یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک سلام کے ساتھ پڑھتے تھے۔کیونکہ ابی بن کعب کی حدیث میں ہے ولا یسلم الا فی آخرھن(٣)مسلم شریف میں حضرت عائشہ کی ایک لمبی حدیث ہے جس میں حضورۖ کی تہجد کی نماز کا ذکر ہے ۔اس سے بھی پتہ چلتا ہے کہ آپۖ وتر تین رکعت پڑھتے تھے  انہ سأل عائشة کیف کانت صلوة رسول اللہ ۖ؟ ... ثم یصلی اربعا فلا تسأل عن حسنھن وطولھن ثم یصلی ثلاثا  (مسلم شریف ، باب صلوة اللیل و عدد رکعات النبی ۖ فی اللیل ص ٢٥٤ نمبر ١٧٢٣٧٣٨) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ آپۖ وتر تین رکعت پڑھتے تھے۔
 ترجمہ:  ٢  اور حضرت حسن  سے روایت ہے کہ مسلمانوں کا تین رکعت وتر ہو نے پر اجماع ہے ۔
تشریح :  حضرت حسن  کی روایت یہ ہے ۔ عن الحسن قال : أجمع المسلمون عن أن الوتر ثلاث لا یسلم الا فی آخرھن ۔(مصنف ابن ابی شیبة ،باب ٥٧٤من کان یوتر بثلاث أو اکثر ، ج ثانی ، ص٩١ ، نمبر ٦٨٣٣) اس اثر میں ہے کہ مسلمانوں کا اجماع ہے کہ وتر تین رکعتیں ہیں ، اور اسکے اخیر ہی میں سلام پھیرے ۔
 فائدہ :  ترجمہ:  ٣  اور امام شافعی  کے اقوال میں سے ایک قول یہی ہے ۔ ۔ اور دوسرے قول میں ہے کہ وتر پڑھے گا دو سلاموں کے ساتھ ، اور یہی قول امام مالک  کا ہے اور ان دونوںپر حجت وہ روایت ہے جو ہم نے بیان کیا ۔ 
تشریح :  امام شافعی کا ایک قول یہی ہے کہ وتر تین رکعت ایک ہی سلام کے ساتھ ہے ۔ لیکن دوسرا قول یہ ہے کہ وتر تین رکعت دو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter