٣ وعند محمد لایکون لانہ من احکام الاموات (٧٤٦) ومن وجد قتیلا فی المصر غسل ) ١ لان الواجب فیہ القسامة والدیة فخف اثر الظلم(٧٤٧) الا اذا علم انہ قتل بحدیدة ظلما) ١ لان الواجب فیہ القصاص وہو عقوبة والقاتل لایتخلص عنہا ظاہرا اما فی الدنیا واما فی العقبی
تشریح : مثلا اپنے بچے کو نماز پڑھنے کی وصیت کی تو یہ آخرت کے معاملے کی وصیت ہو ئی تو امام ابو یوسف کے نزدیک یہ بھی ارتثاث ہے اور دنیا سے فائدہ اٹھا نا ہے ، اس لئے کہ اس وصیت سے اس کو ثواب ملے گا تو ثواب حاصل کر نے کا فائدہ اٹھانا ہوا تویہ بھی ارتثاث ہے اور اس وصیت کر نے سے بھی غسل نہیں دیا جا ئے گا ، چاہے میدان جنگ ہی میں وصیت کرے ۔ ۔ ارتفاق: کا معنی ہے فائدہ حاصل کر نا ۔
ترجمہ: ٣ اور امام محمد کے نزدیک یہ ارتثاث نہیں ہو گا ، اس لئے کہ یہ مردوں کے احکام میں سے ہے ۔
تشریح : امام محمد فر ما تے ہیں کہ یہ دنیا کے امور کی وصیت تو ہے نہیں بلکہ آخرت کے معاملے کی وصیت ہے اسلئے یہ مردوں کے احکام ہو ئے اور ارتثاث نہیں ہوا اسلئے ایسے شہید کو غسل نہیںدیا جا ئے گا ۔
ترجمہ: (٧٤٦) کوئی آدمی شہر میں قتل کیا ہوا پا یا جا ئے تو وہ غسل دیا جا ئے گا ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ اس میں قسامت اور دیت واجب ہے تو ظلم کا اثر کم ہو گیا ۔
تشریح : شہر میں کوئی آدمی قتل کیا ہوا پا یا گیا اور وہ دھار دار ہتھیار سے قتل عمد کیا ہوا نہیں ہے تو اس میں محلے کے پچاس آدمیوں پر قسم واجب ہو تی ہے ، پھر ان لو گوں پر دیت واجب ہو تی ہے ، اور پہلے گزر چکا ہے کہ جس قتل میں دیت واجب ہو تی ہے اس شہید کو غسل دیا جا ئے گا ۔
وجہ : جب دیت واجب ہو ئی تو ظلم کا اثر کم ہو گیا ، کیونکہ اس دیت سے خود مقتول کا بھی فائدہ ہو گا کہ اس کا قرض ادا کیا جائے گا ، اور مقتول کی وصیت ادا کی جا ئے گی ، تو چونکہ اس دیت سے مقتول کا بھی فائدہ ہے اسلئے ظلم کا اثر کم ہو گیا اور شہداء احد کے درجے میں نہیں رہا اسلئے غسل دیا جا ئے گا ۔۔قسامة : قسم واجب کر نا ۔ شہر میں مقتول پا یا جائے اور قاتل معلوم نہ ہو تو محلے کے پچاس آدمیوں سے قسم لی جا تی ہے ۔ اس کو قسامت کہتے ہیں ۔
ترجمہ: (٧٤٧) البتہ یہ معلوم ہو کہ وہ ہتھیار سے ظلم کے طور پر قتل کیا گیا ہو ۔ ]تو غسل نہیں دیا جا ئے گا [
ترجمہ: ١ کیونکہ اس میں قصاص واجب ہے ، اور یہ سزا ہے، اور قاتل اس سے چھوٹ نہیں سکتا ، یا دنیا میں ظاہری طور پر یا آخرت میں ۔
تشریح : قتل سے یہ اندازہ ہو تا ہو کہ اس کو دھار دار ہتھیار سے جان بوجھ کر قتل کیا ہے اور قتل عمد ہے تو چونکہ قتل عمد عوض مالی نہیں