٣ ولواٰواہ فسطاطا اوخیمة کان مرتثا لما بینا (٧٤٥) ولو بقی حیاحتی مضی وقت صلوٰة وہو یعقل فہو مرتث ) ١ لان تلک الصلوة صارت دینا فی ذمتہ وہو من احکام الاحیاء قال وہذا مروی عن ابی یوسف ٢ ولواوصی بشیٔ من امور الاٰخرة کان ارتثاثا عند ابی یوسف لانہ ارتفاق
تشریح : شہید جہاں زخم کھا کر گرے تھے وہاں سے اس لئے اٹھا لا ئے کہ گھوڑا انکو کچل نہ دیں تو اس صورت میں چونکہ دنیا کا کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکا اسلئے یہ شہید کامل ہے اور غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔ مصرع : صرع سے مشتق ہے ، مقتل ، زخم کھا کر گر نے کی جگہ
لغت : خطأ : وطی سے مشتق ہے ، کچل دے ۔ خیول : خیل کی جمع ہے ، گھوڑا ۔
ترجمہ: ٣ اور اگر اسکو چھوٹے یا بڑے خیمے میں جگہ دی تو اس نے ارتثاث پا لیا ۔
تشریح : اگر ز خمی آدمی کو چھوٹے خیمے میں یا بڑے خیمے میں لا کر رکھا تو یہ بھی ارتثاث ہے اور اس سے بھی غسل دیا جا ئے گا ۔
وجہ : اس سب کی دلیل یہ اثر ہے ۔ ۔ عن الحسن و حماد و الحکم عن ابراھیم قال : اذا مات فی المعرکة دفن و نزع ما کان علیہ من خف أو نعل ، و اذا رفع بہ رمق ثم مات یصنع بہ ما یصنع با لمیت ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص٤٥٨، نمبر١١٠٠٧) اس اثر میں ہے کہ میدان جنگ سے اٹھا یا گیا ہو تو اس کے ساتھ وہی کیا جا ئے گا جو اور میت کے ساتھ کیا جا تا ہے یعنی غسل دیا جا ئے گا ۔
لغت : آویٰ : پناہ دینا ۔ فسطاط : بڑا خیمہ ، اور خیمہ کا ترجمہ ہے چھوٹا خیمہ ۔
ترجمہ : (٧٤٥) اور اگر زخمی آدمی زندہ با قی رہا یہاں تک کہ اس پر نماز کا ایک وقت گزر گیا اس حال میں اس کو عقل ہو تو وہ ارتثاث پانے والا ہے۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ نماز اسکے ذمے قرض ہو گئی اور یہ زندوں کے احکام میں سے ہے ، مصنف فر ماتے ہیں کہ یہ حضرت امام یوسف کی روایت ہے
تشریح : دنیا کے احکام سمجھتا تھا اور اس کو عقل تھی اس حال میں اس زخمی پر نماز کا ایک وقت گزر گیا تو اس صورت میں بھی ارتثاث ہے اور فائدہ اٹھا نا ہے اس لئے اس کو غسل دیا جا ئے گا ، کیونکہ یہ نماز ادا کرنا اسکے ذمے قرض ہو گیا ، اور نماز کا قضا ہو نا یہ دنیاوی احکام میں سے ہے تو جب اس پر دنیاوی احکام جا ری ہوئے تو وہ ارتثاث پا نے والا ہوا اس لئے اسکو غسل دیا جا ئے گا ۔ ۔مصنف ھدایہ فر ما تے ہیں کہ یہ رویت امام ابو یوسف کی ہے۔
ترجمہ: ٢ اور اگر آخرت کے معاملے میں سے کسی بات کی وصیت کی تو حضرت امام ابو یوسف کے نزدیک یہ بھی ارتثاث ہے ، اس لئے کہ یہ بھی فائدہ اٹھانا ہے ۔