Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

408 - 645
(٧٤٤) والارتثاث ان یاکل اویشرب اوینام اویداوی اوینقل من المعرکة  )   ١   لانہ نال بعض مرافق الحیوة وشہداء احدما تواعطا شاوالکاس تدار علیہم فلم یقبلوا خوفا من نقصان الشہادة۔
  ٢   الااذا حمل من مصرعہ کیلا تطأہ الخیول لانہ مانال شیئا من الراحة  

شہداء تھے ، یہی کمی نہ ہو اسلئے احد کے شہداء کے سامنے پانی لا یا جا تا تھا اسکے با وجود وہ پانی نہیں پیتے تھے تاکہ دنیا سے فائدہ اٹھا نا نہ ہواورشہادت میں کمی نہ آجا ئے ۔
لغت :  خلقا : کا ترجمہ ہے پرانا ہو نا ، کپڑے کا پھٹ جانا ۔ نیل : کامعنی ہے پا نا ، حاصل کر نا ۔ 
ترجمہ:  (٧٤٤) اور ارتثاث یہ ہے کہ کھا ئے ، یا پئے ، یا سوئے ، یا دوا کی جائے ، یا میدان جنگ سے منتقل کیا جا ئے ۔
تشریح :۔ ارتثاث کی یہ چند صورتیں بیان کی جا رہی ہیں۔ ورنہ اصل یہ ہے کہ زخم لگنے کے بعد دنیا سے کوئی بھی فائدہ اٹھائے تو یہ ارتثاث  ہے ، اور اس صورت میںمیت اگر چہ اخروی اعتبار سے شہید ہو لیکن دنیا میں اس کو غسل دیا جا ئے گا ۔ حضرت عمر  نے زخم لگنے کے بعد دنیا سے فائدہ اٹھا یا تو انکو غسل دیا گیا ۔ اثر پہلے گزر گیا ہے ۔
 ترجمہ:   ١   اس لئے کہ اس نے زندگی کے بعض فائدے حاصل کئے ، اور شہداء احد پیاسے مر گئے حالانکہ پانی کا پیالہ ان پر پھرا یا جا تا تھا لیکن شہادت کے نقصان کے ڈر سے وہ قبول نہیں کر تے تھے ۔ 
تشریح :  کھا پی کر اس نے زندگی کا کچھ فائدہ اٹھا یا اس لئے شہادت میں کمی آگئی اسلئے شہداء احد کے درجے میں نہیں رہے ، اس لئے غسل دیا جا ئے گا ،کیونکہ شہداء احد کے سامنے پا نی لا یا جاتا لیکن اس خوف سے کہ شہادت میں کمی نہ آجائے  انہوں نے پا نی نہیں پیا اور تڑپ تڑپ کر جان دے دی  ۔   
وجہ : بغیر پانی پئے ہو ئے جان دینے کا اثر یہ ہے ۔ (١)  حدثنی حبیب بن ابی ثابت ان الحارث بن ھشام و عکرمة بن ابی جھل و عیاش بن ابی ربیعة یوم الیرموک فدعا الحارث بماء یشربہ فنظر الیہ عکرمة فقال الحارث : ادفعوا بہ الی عکرمة فنظر الیہ عیاش بن ابی ربیعة فقال عکرمة ادفعوہ الی عیاش فما وصل الی عیاش و لا الی أحد منھم حتی ما توا و ما ذاقوہ ۔ ( بیہقی فی شعب الایمان ، باب فی الزکوة ، فصل فیما جاء فی الایثار ، ج ثالث ، ص ٢٦٠، نمبر ٣٤٨٤)  اس اثر میں ہے کہ شہادت میں کمی نہ آجا ئے اس لئے تینوں میں سے کسی نے پا نی نہیں پیا ۔عطاش : پیاسے ، کأس : پیالہ ۔ تدار : دار سے مشتق ہے ، گھوما نا      
ترجمہ:  ٢  مگر یہ کہ مقتل سے اس لئے اٹھا لا ئے کہ انکو گھوڑے نہ روند ڈالیں ، اس لئے کہ انہوں نے کچھ راحت حاصل نہیں کی۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter