(٧٤٣) ومن ارتُث غسل) ١ وہو من صار خلقا فی حکم الشہادة لنیل مرافق الحیوة لان بذلک یخف اثر الظلم فلم یکن فی معنی شہداء احد
ہو تو الگ سے دیا جا سکتا ہے ۔
ترجمہ: (٧٤٣) جس نے فائدہ اٹھایا اس کو غسل دیا جائے گا ۔
تشریح: اصل قاعدہ یہ ہے کہ زخم لگنے کے بعد کچھ دیر تک ہوش کی حالت میں زندہ رہا ہو اور دنیا سے فائدہ اٹھایا تو وہ شہید کامل نہیں رہا اس کے ظلم میں کمی آگئی اسلئے اس کو غسل دیا جائے گا چاہے اخروی اعتبار سے وہ شہید شمار ہو۔ اب ہوش کے عالم میں تھا اور زخم لگنے کے بعد اس پر نماز کا ایک وقت گزر گیا تو گویا کہ وہ نماز اس کے ذمہ قرض ہو گئی اس لئے یہ بھی دنیا سے فائدہ اٹھانا ہوا اس لئے اس کو غسل دیا جائے گا۔ارتثاث والے کو غسل دیا جائے گا۔۔ارتثاث : رث سے مشتق ہے ، زخمی کو میدان جنگ سے لا نا ۔ خلق کپڑے کا پرانا ہو نا۔
وجہ : (١) اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔عن عمر بن میمون فی قصة قتل عمر حین طعنہ قال فطار العلج بالسکین ذات طرفین لا یمر علی احد یمینا ولا شمالا الا طعنہ وفی ذلک دلالة علی انہ قتل بمحدد ثم غسل وکفن وصلی علیہ (سنن للبیھقی ، باب الرتث الخ ج رابع ص ٢٥،نمبر٦٨٢٠) اس اثر میں حضرت عمر کو زخم لگنے کے بعد انہوں نے کھایا پیا ہے،اس لئے ان کو غسل دیا گیا۔جس سے معلوم ہوا کہ زخم لگنے کے بعد جس نے دنیا سے فائدہ اٹھایا اس کو غسل دیا جائے گا۔(٢)عن ابراھیم قال : اذا رفع القتیل دفن فی ثیابہ و ان رفع بہ رمق صنع بہ ما صنع بغیرہ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھدیدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص٤٥٨، نمبر١١٠٠٣)(٣)۔ عن الحسن و حماد و الحکم عن ابراھیم قال : اذا مات فی المعرکة دفن و نزع ما کان علیہ من خف أو نعل ، و اذا رفع بہ رمق ثم مات یصنع بہ ما یصنع با لمیت ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص٤٥٨، نمبر١١٠٠٧) ان دونوں اثروں میں ہے کہ میدان جنگ سے زندہ اٹھا لیا گیا ہو ،] اور فائدہ اٹھا یا ہو[ تو اور میت کی طرح غسل دیا جا ئے گا اور نماز پڑھی جا ئے گی ۔
ترجمہ: ١ اور یہ وہ ہے جو حکم شہادت میں پرا نا ہو گیا زندگی کے منافع حاصل کر نے کی وجہ سے ، اس لئے کہ اس سے ظلم کا اثر ہلکا ہو گیا ، اسلئے شہداء احد کے درجے میں نہیں رہا ۔
تشریح : جو کھائے ، یا پئے ، یا سوئے ، یا دوا کرائے ، یا ہوش کی حالت میں میدان جنگ سے زندہ اٹھا کر لا ئے گئے تو اس نے ہوش کی حالت میں زندگی کا فائدہ اٹھا یا ، تو گویا کہ وہ ہو شہادت کے معاملے میں پرانا ہو گیا اس لئے اس درجے میں نہیں رہا جو احد کے