Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

405 - 645
٦   وعلیٰ ہذا الخلاف الصبی لہما ان الصبی احق بہذہ الکرامة ٧  ولہ ان السیف کفیٰ عن الغسل فی حق شہداء احد بوصف کونہ  طہرة ولاذنب علی الصبی فلم یکن فی معناہم  (٧٤٠)  ولا یغسل عن الشہید دمہ ولا ینزع عنہ ثیابہ ) 

موت کے وقت خون منقطع نہیں ہوا ہے اس لئے موت کے وقت غسل واجب نہیں ہوا ، اور جب موت کے وقت غسل واجب نہیں ہوا تو شہادت کے بعد بھی غسل واجب نہیں ہو گا ۔۔ صاحبین  کے یہاں ان صورتوں میں بھی شہید عورت پرغسل واجب نہیں ہے ۔ 
ترجمہ:  ٦   اسی اختلاف پر بچہ ہے ۔ صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ بچہ اس کرامت کا زیادہ حقدار ہے ۔ 
 تشریح :  بچہ شہید ہو جا ئے تو اسکو غسل دیا جا ئے یا نہیں !، اس بارے میں بھی اختلاف ہے ۔ صاحبین  فر ما تے ہیں کہ غسل نہیں دیا جا ئے گا ، اور امام ابو حنیفہ  فر ماتے ہیں کہ بچہ شہید ہو جا ئے تو اس کو غسل دیا جا ئے گا ۔ 
وجہ :  صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ بالغ شہید کو جو غسل نہیں دیا جا تا ہے یہ اسکی عزت اور کرامت کی وجہ سے ہے ، اور بچہ بیگناہ ہو نے کی وجہ سے اس عزت اور کرامت کا زیادہ مستحق ہے اس لئے اس کو بھی غسل نہ دیا جا ئے ۔
ترجمہ:  ٧  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ تلوار شہداء احد کے حق میں غسل سے کا فی ہو گئی اس وصف کے ساتھ کہ تلوار گناہوں سے پاک کر نے والی ہے اور بچے پر کوئی گناہ نہیں ہے ، اس لئے شہداء احد کے درجے میں نہیں ہو ا 
تشریح :  شہیدبچے کو غسل دیا جا ئے اسکی دلیل عقلی ہے ، کہ تلوار نے شہداء احد کے گناہوں کو معاف کر دیا اور انکو پاک کر دیا اور گناہوں    سے پاک کر نے کی وجہ سے غسل بھی لازم نہیںہوا ، اور بچہ پر کوئی گناہ ہی نہیں ہے تو تلوار معاف کس چیز کو کرے گی !  اس لئے شہداء احد کے درجے میں نہیں ہوا ، اس لئے غسل لازم ہو گا ۔  
ترجمہ:   (٧٤٠)  شہید سے اس کا خون نہیں دھویا جائے گا۔
تشریح :  شہید کا خون پونچھا نہیں جا ئے گا ۔  
وجہ :  (١)عن جابر قال النبی ۖ ادفنوھم فی دمائھم یعنی یوم احد ولم یغسلھم۔  (  بخاری شریف، باب من لم یر غسل الشہید ص ١٧٩ نمبر ١٣٤٦ ابو داؤد شریف ، باب فی الشہید یغسل ج ثانی ص ٩١ نمبر ٣١٣٥)  ادفنوا فی دمائھم سے معلوم ہوا کہ اس کے خون کو پونچھا نہیں جا ئے گا (٢)اس حدیث میں بھی ہے کہ اس کے خون میں شہید کو دفن کر دو ۔عن ابی صعیر أن النبی  ۖ أشرف علی قتلی أحد فقال : انی قد شھدت علی ھؤلاء فزملوھم بدمائھم و کلومھم ۔ ( سنن بیھقی باب المسلمون یقتلھم المشرکون فی المعرکة ۔ الخ ، ج رابع ، ص ١٧، نمبر ٦٨٠٠)  اس حدیث میں ہے کہ خون اور زخموں کے ساتھ شہیدوں کو دفن کر دو ۔ اور اسکے خون کو صاف نہ کرو۔  
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter